تلنگانہ

بی سی بند کی تائید میں تلنگانہ جاگروتی کی انسانی زنجیر – کویتا کے فرزند آدتیہ کی شرکت

*بی سی تحفظات پر کانگریس اور بی جے پی کا رویہ مقتول کو قاتل خراج پیش کرنے کے مترادف*

 بی سی بند کی تائید وحمایت میں تلنگانہ جاگروتی کی زیر قیادت خیرت‌آباد چوراہے پر انسانی زنجیر

صدر تلنگانہ جاگروتی کلواکنٹلہ کویتا، یو پی ایف اور تلنگانہ جاگروتی قائدین کی شرکت

خیرت‌آباد چوراہے پر آج ایک تاریخی منظر دیکھنے میں آیا، جہاں تلنگانہ جاگروتی کی قیادت میں بی سی بند کے حق میں انسانی زنجیر بنائی گئی۔ اس موقع پر تلنگانہ جاگروتی کی صدر کلواکنٹلہ کویتا اور ان کے فرزند آدتیہ نے بھی حصہ لیا۔

 

آدتیہ جو بیرونی ملک میں تعلیم حاصل کررہے ہیں نے چھٹیاں منانے وطن واپس ہوئے ہیں بی سی بند میں شرکت کرتے ہوئے سب کو حیران کردیا کیونکہ آدتیہ کبھی بھی سیاسی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لیا۔

 

اسی دوران کویتا نے  بند میں حصہ لیتے ہوئے بی سی طبقے  کے جذبات اور احساسات کی ترجمانی کی اورکہا کہ بی سی بچے اپنے جائز حقوق اور ریزرویشن کے لئے آواز بلند کر رہے ہیں، مگر افسوس کہ وہی سیاسی جماعتیں جو ریزرویشن دینے کی بات کرتی ہیں، اب محض دکھاوے کے طور پر بی سی بند کی حمایت کر تے ہوئے عوام کو گمراہ کر رہی ہیں۔ انہوں نے سخت لہجے میں کہا کہ جن جماعتوں نے جھوٹے جی اوز جاری کئے، جیسے کانگریس اور جن کے ہاتھ میں بی سی بل کو پاس کرانے کی ذمہ داری تھی جیسے بی جے پی وہ اب بی سی بند کے نام پر سیاسی ڈرامہ کر رہے ہیں

 

۔کویتا نے کہا کہ یہ ایسے ہی ہے جیسے قاتل آ کر مقتول کو خراج عقیدت پیش کررہا ہے۔ بی سی طبقے کو بار بار دھوکہ دیا جا رہا ہے۔ آزادی کے بعد سے آج تک ہر حکومت نے ان کے ساتھ ناانصافی کی ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ جس طرح تلنگانہ تحریک نے نئی تاریخ رقم کی، اسی طرح اب ایک نئی بی سی تحریک شروع کی جائے گی جو ملک کے لئے ایک مثال بنے گی۔صدر جاگروتی نے کہا کہ یو پی ایف کے تحت اس پروگرام کا انعقاد کیا گیا ہے

 

تاکہ بی سی بند کو کامیاب بنایا جائے اور سب کو بی سی ریزرویشن کے حق میں آواز بلند کرنے کی ترغیب دی جا سکے۔ انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ حکومتیں تکنیکی سطح پر مضبوط دلائل پیش نہیں کر رہی ہیں۔ اسی وجہ سے سپریم کورٹ میں بی سی طبقے کے خلاف فیصلے آ رہے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیاکہ کانگریس نے اپنے ہی قوانین کے مطابق مردم شماری نہیں کروائی اور جی او نمبر 9 کے معاملے میں بھی کانگریس کی نیت صاف نہیں تھی

 

، اسی لئے عدالت نے وہ جی او منسوخ کر دیا۔کویتا نے کہا کہ بی سی ریزرویشن کے معاملے میں کانگریس اور بی جے پی دونوں کی نیت پر سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ابھی انتخابات کرانے کی کوئی جلدی نہیں ہے، جب تک بی سی ریزرویشن کا مسئلہ حل نہیں ہوتا، تب تک انتخابات مؤخر کئے جائیں جیسے مہاراشٹرا اور تمل ناڈو میں کئی برس تک انتخابات ملتوی کئےگئے۔

 

انہوں نے الزام عائد کیاکہ کانگریس سرپنچوں کو ان کے واجبات ادا نہیں کر رہی ہےاور انہیں مالی طور پر پریشان کر رہی ہے۔ کویتا نے واضح کیا کہ بی سی ریزرویشن کے نفاذ کی ذمہ داری جن پارٹیوں پر ہے، انہیں خلوص نیت کے ساتھ کام کرنا چاہئے۔

 

یو پی ایف کنوینر بی شیوشنکر نے کہا کہ پچھلے 78 برسوں سے پسماندہ طبقات اقتدار میں حصہ داری کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں، مگر ہر سیاسی جماعت نے انہیں دھوکہ دیا ہے۔ کانگریس ریزرویشن کے مسئلہ پر محض ڈرامہ کر رہی ہے، بی جے پی نے بھی صدر جمہوریہ کے سامنے بی سی بل کو منظور نہیں کرایا۔ انہوں نے کہا کہ آج کانگریس جوبلی ہلز میں بی سی ووٹوں کے لئے محض سیاسی تماشہ کر رہی ہے۔ کوئی بھی پارٹی بی سی طبقے کے حق میں سچائی سے کام نہیں کر رہی ہے

 

۔ اب وقت آ گیا ہے کہ بی سیز اپنا تیسرا محاذ بنائیں تاکہ ان جماعتوں کو سبق سکھایا جا سکے جو جھوٹے وعدوں کے ذریعے انہیں گمراہ کرتی رہیں۔ بی شیوشنکر نے خبردار کیا کہ ریزرویشن کے مسئلے پر سیاسی پارٹیاں ہاتھ جھاڑنے کی کوشش نہ کریں، کیونکہ بی سی عوام اب کسی کے قابو میں نہیں۔ ہم ان کے ظلم و ناانصافی کا حساب لکھ رہے ہیں

 

اور آنے والے دنوں میں بی سی عوام ان سب کو ان کے کئے کا جواب ضرور دیں گے۔آخر میں کویتا نے عوام سے اپیل کی کہ وہ بی سی کاز کے لئے متحد ہو جائیں اور اپنی آواز کو اس تحریک کا حصہ بنائیں تاکہ پسماندہ طبقات کے حقوق کو تحفظ ملے اور ان کے لئے انصاف کی راہ ہموار ہو۔

یہ خبر بھی پڑھیں 

نظام آباد میں پولیس کانسٹیبل کے قتل میں ملوث ملزم کی گرفتاری کے لئے (50) ہزارنقد انعام دینے کمشنر پولیس سائی چیتنیا کا اعلان 

متعلقہ خبریں

Back to top button