تلنگانہ جاگروتی کے نئے دفتر کا بنجارہ ہلز میں افتتاح – 4 جون کو مہادھرنا – کویتا کی پریس کانفرنس

بی آر ایس اور تلنگانہ جاگروتی کے سی آر کی دو آنکھیں
پارٹی سربراہ کو نوٹس کی اجرائی گویا سارے تلنگانہ کو نوٹس کے مماثل
4جون کو اندرا پارک پر مہا دھرنا،چیف منسٹر ریونت ریڈی جذبہ تلنگانہ سے عاری
بی سی تحفظات میں تاخیر ناقابل برداشت ،جد و جہد میں شدت اورریل روکو احتجاج کا انتباہ
اسمبلی میں منظورہ بی سی بل کو منظور نہ کرنے پر بی جے پی کو شدید عوامی رد عمل کا سامنا کر نا پڑے گا
تلنگانہ جاگروتی میں اقلیتی ونگس کا عنقریب قیام
تلنگانہ جاگروتی کے نئے دفتر کا بنجارہ ہلز میں افتتاح ،کے کویتا کی پر ہجوم پریس کانفرنس
حیدرآباد: رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس و صدر تلنگانہ جاگروتی کلواکنٹلہ کویتا نے آج بنجارہ ہلز میں تلنگانہ جاگروتی کے نئے دفتر کا افتتاح انجام دیا۔ اس موقع پر کالیشورم پراجیکٹ پر کمیشن آف انکوائری کی جانب سے بی آر ایس سربراہ و سابق چیف منسٹر کے چندرا شیکھر راﺅ کو جاری کر دہ نوٹس کے خلاف اندرا پارک پر دھرنا منظم کر نے کا اعلان کیا گیا۔
تلنگانہ جاگروتی کے دفتر کی افتتاحی تقریب کے بعد ایک پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کے کویتا نے کہا کہ کے چندراشیکھر راﺅ کی دو آنکھیں ایک بی آر ایس اور دوسری تلنگانہ جاگروتی ہے۔ انہوں نے حکومت کی جانب سے کے سی آر کو کالیشورم پراجیکٹ کے حوالے سے نوٹس کی اجرائی کی شدید مذمت کی۔ صدر تلنگانہ جاگروتی نے اعلان کیا کہ 4جون کو اندرا پارک پر ایک مہا دھرنا منعقد کیا جا ئے گا تاکہ ریاستی حکومت کی نا انصافیوں کے خلاف احتجاج درج کروایا جا سکے۔
یہ دھرنا تلنگانہ جاگروتی کے پرچم تلے منعقد ہو گا۔ جس میں ہزاروں افراد شرکت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے تلنگانہ سے اپنی اٹوٹ وابستگی اور اس سرزمین کی مٹی سے والہانہ محبت کے ساتھ حکمرانی کی ۔ وہ تلنگانہ کی شناخت اور خودداری کی علامت ہیں۔ کویتا نے پر زور انداز میں کہا کہ موجودہ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے آج تک ”جئے تلنگانہ “کہنا گوارہ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ ریونت ریڈی شہدائے تلنگانہ کو خراج عقیدت پیش کریں۔ ایسا شخص جو شہدائے تلنگانہ کا احترام نہ کرے، اسے چیف منسٹر کی کرسی پر براجمان ہو نے کا کوئی اخلاقی حق نہیں ہے۔ بی آر ایس لیڈر نے کہا کہ تلنگانہ کے مقدر کے ستارے خراب اور گردش میں تھے کہ ریونت ریڈی جیسے شخص کو چیف منسٹر بنایا گیا۔ انہوں نے پر زور انداز میں کہا کہ راجیو یووا وکاسم اسکیم کا نام تبدیل کیا جائے کیونکہ راجیو گاندھی کا تلنگانہ سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے پراجیکٹس اور اسکیمات کو سریکانت چاری، یادی ریڈی، کالوجی یا پی وی نرسمہاراﺅ جیسے تلنگانہ کے عظیم سپوتوں کے ناموں سے منسوب کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آج ریاست تلنگانہ کے پانی کو آندھرا پردیش منتقل کیا جا رہا ہے۔ تاہم چیف منسٹر ریونت ریڈی خاموش تماشائی بنے ہو ئے ہیں
۔ انہوں نے کہا کہ 200ٹی ایم سی گوداوری کے پانی کی مستقل منتقلی کی سازش پر فوری وضاحت کی جائے۔ رکن قانون ساز کونسل نے کہا کہ ایپکس کونسل کا اجلاس طلب کیا جائے اور مرکز سے تلنگانہ کے پانی کے حقوق پر تقاضہ کیا جائے۔ انہوں نے کے سی آر کو نوٹس کی اجرائی سے متعلق استفسار کیااور کہا کہ کیا ہر سال 20لاکھ ایکر اراضی کو سیراب کر نے پر نوٹس دی جا رہی ہے؟ کیا کسانوں کو رعیتو بندھو، رعیتو بیمہ اسکیمات سے فائدہ پہنچانے پر نوٹس دی جارہی ہے؟ کویتا نے سوال کیا کہ کیا یہ کالیشورم کمیشن ہے یا کانگریس کمیشن؟
انہوں نے کہا کہ کے سی آر بابائے تلنگانہ ہیں ان کو نوٹس کی اجرائی سارے تلنگانہ کو نوٹس جاری کر نے کے مماثل ہے۔ بی آر ایس لیڈر نے کہا کہ بی سی تحفظات کیلئے تلنگانہ جاگروتی گزشتہ دیڑھ برس سے مسلسل جد و جہد کر رہی ہے۔ وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران ریونت ریڈی نے مختلف پراجیکٹس کے تعلق سے با ت کی تاہم بی سی تحفظات سے متعلق ایک لفظ بھی نہیں کہا ۔
کویتا نے مرکز میں بی جے پی حکومت پر بھی تنقید کی کہ وہ ریاستی اسمبلی سے پاس شدہ بی سی بل کو منظوری نہیں دے رہی۔ اگر بل کو سرد خانے میں ڈالا گیا تو بی جے پی کو شدید عوامی ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے ریلوے روکو جیسے احتجاجات کا عندیہ بھی دیا۔
کویتا نے کہا کہ بلدی اداروں میں پسماندہ طبقات کو 42فیصد تحفظات، خواتین کو ماہانہ 2500روپئے مالی امداد اور لڑکیوں کو اسکوٹیز کی مفت فراہمی تک ہماری جد و جہد جاری رہے گی۔ کے کویتا نے کہا کہ اقلیتوں (مسلم، سکھ، عیسائی ) ایس سی ، ایس ٹی کے حقوق کے حصول کیلئے علیحدہ علیحدہ ونگس قائم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ جاگروتی کے قیام کے 18برس مکمل ہو نے والے ہیں۔
تلنگانہ جاگروتی نے ہر مسئلہ پر عوام کی آواز بن کر خدمات انجام دی ہیں۔ تلنگانہ جاگروتی کو کے سی آر اور پروفیسر جیہ شنکر کی رہنمائی اور فکر سے تحریک ملی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سابقہ دفتر اشوک نگر میں واقع تھا اب تلنگانہ جاگروتی کے نئے دفتر کو بنجارہ ہلز میں منتقل کیا گیا ہے
۔ کویتا نے تمام کارکنان ، مشیران اور عوام کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے تلنگانہ جاگروتی کو اس مقام تک پہنچا یا ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اگر تلنگانہ کے پانی ، عوام اور حقوق پر ضرب پڑتی ہے تو تلنگانہ جاگروتی پوری قوت اورطاقت کے ساتھ میدان عمل میں آئے گی اور تلنگانہ کے تحفظ کو یقینی بنائے گی۔