تلنگانہ

تلنگانہ کے مذہبی سیاسی قائدین اور علماء کرام نے متفقہ طور پر مجوزہ وقف ترمیمی بل کی مخالفت کرنے کا کیا فیصلہ

تلنگانہ کے مذہبی اور سیاسی قائدین اور علماء کرام و دانشوروں نے متفقہ طور پر مجوزہ وقف ترمیمی بل کی نہ صرف مخالفت بلکہ اسے مسترد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو اس وقت مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے ذریعہ جانچ کے تحت ہے۔

 

پیر کے روز تلنگانہ سکریٹریٹ میں تلنگانہ حکومت کے مشیر محمد علی شبیر کے ذریعہ طلب کی گئی میٹنگ کے دوران ممتاز مذہبی اور سماجی تنظیموں کے نمائندوں، قانونی ماہرین، سرکردہ علماء، صحافیوں اور دیگر معزز افراد نے مجوزہ وقف ترمیمی بل کی مخالفت میں متحد ہو گئے۔

 

دو گھنٹے سے زائد جاری رہنے والی میٹنگ میں وقف بل کی مختلف متنازع شقوں اور وقف کے ادارے پر ان کے اثرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شرکاء نے رائے ظاہر کی کہ یہ تجویز صرف ایک ترمیم نہیں بلکہ موجودہ قانون کو مکمل طور پر تبدیل کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے اسے وقف املاک کے کنٹرول، انتظامیہ اور انتظام میں مداخلت کرکے ملک بھر میں وقف اداروں کو ختم کرنے کی سازش قرار دیا۔ مسلم قائدین نے خدشہ ظاہر کیا کہ مجوزہ ترمیم اگر نافذ کی گئی تو وقف املاک کی تباہی کا باعث بنے گی۔

 

میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے شبیر علی نے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے بی جے پی کی قیادت والی حکومت کو بل کو جے پی سی کو بھیجنے پر مجبور کرنے میں مؤثر طریقے سے اپوزیشن کی قیادت کی۔ انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی نے 8 اگست کو لوک سبھا میں بل پیش کرنے سے پہلے انڈیا بلاک سے تعلق رکھنے والے تمام اراکین پارلیمنٹ کی میٹنگ بلا کر فوری کارروائی کی۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ جب اپوزیشن کمزور تھی، بی جے پی نے کبھی بھی رافیل، تین طلاق یا ہندن برگ جیسے مسائل پر جے پی سی بنانے کے لیے نہیں جھکا۔

 

اجلاس میں امیر جامعہ نظامیہ مفتی خلیل احمد، امیر ملت اسلامیہ مولانا جعفر پاشا حسامی، جمعیت علما کے صدر مفتی غیاث رحمانی، احسن بن محمد الحمومی (امام، شاہی مسجد)، مفتی اعظم نے شرکت کی۔ حافظ سید صادق محی الدین (متحدہ مسلم فورم)، مفتی محمود زبیر (جمعیت علماء ٹی جی) کل ہند مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کی طرف سے عمر عابدین ، تلنگانہ کانگریس کے ورکنگ صدر محمد اظہر الدین،رکن کونسل عامر علی خان سابق ایم پی عزیز پاشا، تلنگانہ اسٹیٹ وقف بورڈ کے چیئرمین سید عظمت اللہ حسینی، دیگر چیئرپرسن طاہر بن حمدان (اردو اکیڈمی)، محمد عبیداللہ کوتوال (اقلیتی مالیاتی کارپوریشن)، سید غلام افضل بیابانی (حج کمیٹی)، محمد فہیم قریشی (ٹی ایم آر ای آئی ایس)، وقف بورڈ کے اراکین سید اکبر نظام الدین حسینی، عبدالرحمن فتح سید بندگی بدیشہ قادری، ڈاکٹر سید نثار حسین اور ایم اے کے مکھید، ظفر جاوید (سلطان العلوم ایجوکیشن سوسائٹی) حیدرآباد ڈی سی سی کے صدر محمد ولی اللہ سمیر، ریٹائرڈ آئی اے ایس آفیسر سید عمر جلیل، ٹی پی سی سی کے ترجمان ڈاکٹر شجاعت علی صوفی اور دیگر موجود تھے

متعلقہ خبریں

Back to top button