ٹرمپ کے فیصلہ سے سب سے زیادہ اثر تلنگانہ ریاست پر پڑے گا : تلنگانہ کے وزیر آئی ٹی

تلنگانہ کے وزیر آئی ٹی نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے ایچ-1 بی ویزا کی فیس بے تحاشہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سے سب سے زیادہ اثر تلنگانہ ریاست پر پڑے گا ۔انہوں نے سوال کیا کہ آخر مرکزی حکومت نے ایچ-1 بی ویزا فیس کو ایک لاکھ ڈالر سالانہ تک بڑھائے جانے پر خاموشی کیوں اختیار کی ہے؟ اس فیصلے کے پیچھے راز کیا ہے؟
سریدھر بابو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایچ-1 بی ویزا حاصل کرنے والوں میں 72 سے 73 فیصد بھارتی ہیں، اس لیے اس فیصلے کا سب سے زیادہ اثر بھارت پر پڑنے والا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ مالی سال 2024-25 میں بھارت کو 135.46 بلین ڈالر کی ریکارڈ ترسیلات آئیں، جن میں سے 27.7 فیصد صرف امریکہ سے تھیں
۔ ٹرمپ کے حالیہ فیصلے کے بعد زر مبادلہ میں کمی آئے گی، جس کا براہِ راست اثر زرِ مبادلہ کے ذخائر پر پڑے گا۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ مرکز حکومت نے اس مسئلے پر امریکہ سے بروقت بات چیت کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی۔ کم از کم موجودہ ایچ-1 بی ویزا ہولڈرز کے لیے رعایت حاصل کرنے میں بھی مرکز ناکام رہا
سریدھر بابو نے وزیراعظم مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’بھارت کو نقصان پہنچانے کے لیے ٹرمپ پہلے ہی 50 فیصد ٹیرف بڑھا چکے ہیں، اور اب ایچ-1 بی ویزا فیس بھی بڑھا دی گئی ہے۔ ہماری معیشت متاثر ہو رہی ہے مگر وزیراعظم مودی پھر بھی خاموش ہیں۔ افسوس تو یہ ہے کہ وہ اسے ہمارے فائدے کا فیصلہ بتا رہے ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ اب بھی وزیراعظم اور وزیرِ خارجہ کو ہوش میں آ کر امریکہ سے براہِ راست بات چیت کرنی چاہیے اور وہاں موجود بھارتی آئی ٹی ماہرین کے لیے خصوصی رعایت اور زرمبادلہ پر انحصار کرنے والے خاندانوں کے لیے مثبت فیصلہ لینا چاہیے