تلنگانہ

چہارشنبہ 30 اپریل کو برقی گل احتجاج کامیاب کیا جائے  مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ہر مہم میں شرکت کرنے یونائٹیڈ مسلم فورم کی اپیل 

چہارشنبہ 30 اپریل کو برقی گل احتجاج کامیاب کیا جائے

مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ہر مہم میں شرکت کرنے یونائٹیڈ مسلم فورم کی اپیل

حیدرآباد 23 اپریل (پریس نوٹ) یونائٹیڈ مسلم فورم نے وقف قانون 2025 کے خلاف آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے احتجاجی لائحہ عمل کا خیر مقدم کیا اور حیدر آباد کے دارالسلام اور دہلی کے تال کشورہ اسٹیڈیم میں منعقدہ فقید المثال احتجاجی حلسہ عام کو اس سیاہ قانون کے خلاف عوامی بیداری سے تعبیر کیا۔ مسلمانوں کے ساتھ ملک کے دستور پر ایقان رکھنے والے دیگیر ابنائے وطن نے ان عظیم احتجاجی جلسوں میں شرکت کے ذریعہ یہ احساس دلایا کہ وقفہ کے تحفظ کی جدوجہد میں وہ بھی شانہ بہ شانہ شامل ہیں. دار السلام کے جلسہ کے بہتر انتظامات کے لئے فورم نے بیرسٹر اسد الدین اویسی صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد اور ان کے رفقائے کار کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔

 

یونائٹیڈ مسلم فورم کے ذمہ داران مولانا مفتی سید صادق محی الدین فہیم (صدر)، مولانا خالد سیف اللہ رحمانی، مولانا سید شاہ علی اکبر نظام الدین حسینی صابری، مولانا سید شاه حسن ابراهیم حسینی قادری سجاد پاشاہ، مولانا شاہ محمد جمال الرحمن مفتاحی، مولانا محمد حسام الدین ثانی جعفر پاشاہ، جناب ضیا الدین نیئر، جناب سید منیر الدین احمد مختار (جنرل سکریٹری)، مولانا سید شاہ ظہیرالدین علی صوفی قادری، مولانا سید شاہ فضل الله قادری الموسوی، مولانا محمد شفیق عالم خان جامعی، مولانا سید مسعود حسین مجتہدی، مولانا مفتی محمد عظیم الدین انصاری، مولانا سید احمد الحسینی سعید قادری، مولانا سید تقی رضا عابدی، مولانا ابوطالب اخباری، مولانا میر فراست علی شطاری ایڈوکیٹ سپریم کورٹ، جناب ایم اے ماجد، مولانا خواجہ شجاع الدین افتخاری حقانی پاشاه، مولانا ظفر احمد جمیل حسامی، مولانا مفتی معراج الدین علی ابرار، ڈاکٹر نظام الدین، جناب خلیل الرحمٰن اور دیگر ارکان نے وقف قانون کے خلاف اسی جذبہ کو جاری رکھنے کی عوام سے اپیل کی۔

کل ہند مسلم پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے چہارشنبہ 30 اپریل کی شب 9 بجے دس منٹ کے لئے بطور احتجاج "بتی گل” برقی بند کرنے کی اپیل کی ہے۔ فورم کے ذمہ داران نے اس دن دس منٹ کے لئے روشنیوں کو بند کرکے اپنا احتجاج درج کرانے کو کہا ہے۔ اس سلسلہ میں آئمہ مساجد و خطیب صاحبان کے رول کو اہم قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مساجد کی انتظامی کمیٹیاں، متولیان بھی اپنا رول ادا کریں۔ جمعہ کے خطبات میں جس طرح وقف کے تحفظ کےلئے جو بیداری کی جارہی ہے وہ لائق ستائش ہے، اس کو جاری رکھا جائے۔ وقف قانون پر عدالت میں سماعت کے حوالے سے عدلیہ پر جاری تنقیدوں کی مذمت کرتے ہو ئے فورم کے ذمہ داروں نے کہا کہ بابری مسجد رام جنم بھومی مقدمہ کے فیصلہ پر انصاف کی جیت کا بگل بجانے والے اب عدلیہ کو کیوں نشانہ بنارہے ہیں۔ جبکہ عدلیہ میں صرف درخواستوں کی سماعت ابتدائی مرحلہ میں ہے۔ عدالت نے از خود کوئی حکم التواء بھی نہیں دیا ہے۔ دستوری عہدہ پر فائز شخصیتوں کی جانب سے بھی عدلیہ کو تنقید کا نشانہ بنانا دراصل توہین عدلیہ ہے۔ عدالت کو از خود اس کا نوٹ لیکر کاروائی کرنی چاہیے تاکہ ملک میں قانون کی حکمرانی و عدلیہ کے وقار کا تحفظ برقرار رہے۔

 

فورم کے ذمہ داروں نے جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہوئے دہشت گرد حملہ کی مذمت کی جس میں بے شمار افراد ہلاک ہوئے ۔ حکومت جو کشمیر میں امن کی بحالی کا دعویٰ کرتی رہی ہے معصوم عوام کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے سے قاصر معلوم ہوتی ہے۔ فورم نے کشمیر میں حالات کو پرامن بنائے رکھنے کی اپیل کی۔ عامۃ المسلمین سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ نمازوں کی پابندی کریں اور دعاؤں کا اہتمام کریں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button