اردو اکیڈمی کی جانب سے مرحوم صحافیوں کے اہلِ خانہ کے لیے عبوری امداد کی رقم میں اضافہ – اب 25 ہزار روپے

اردو اکیڈمی کی جانب سے مرحوم صحافیوں کے اہلِ خانہ کے لیے عبوری امداد کی رقم میں اضافہ – اب 25 ہزار روپے
:حیدرآباد، 3 اگست
مرحوم اردو صحافیوں کے اہلِ خانہ کی مدد کے لیے ایک ہمدردانہ قدم اٹھاتے ہوئے صدرنشین تلنگانہ اردو اکیڈمی جناب طاہر بن ہمدان نے عبوری مالی امداد کی رقم کو بیس ہزار روپے سے بڑھا کر پچیس ہزار روپے کردیا ہے۔
یہ فیصلہ تلنگانہ اردو ورکنگ جرنلسٹس فیڈریشن کی نمائندگی کے بعد کیا گیا۔ گذشتہ ہفتہ دو سینئر اردو صحافیوں – شیخ نصیر الدین (روزنامہ منصف) اور سید قادرمحی الدین وحید قادری (راشٹریہ سہارا اور روبی چینل) – کی یاد میں منعقدہ تعزیتی اجلاس کے دوران فیڈریشن کی جانب سے اس رقم میں اضافے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
اس وقت اردو اکیڈمی نے مرحومین کے اہلِ خانہ کو فی کس بیس ہزار روپے دینے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم، اجلاس کے دوران امدادی رقم میں اضافے کا مطالبہ زور پکڑ گیا، جس پر اکیڈمی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر وی کرشنا نے صدرنشین سے منظوری دلوانے کی یقین دہانی کروائی۔ بعد ازاں صدرنشین نے اس اضافے کی منظوری دے دی۔
اضافی رقم شیخ نصیر الدین کے فرزند شیخ امتیاز کو اردو اکیڈمی کے دفتر، واقع حج ہاؤس، میں بذاتِ خود حوالے کی گئی۔ جب کہ وحید قادری کے اہلِ خانہ کو یہ رقم اکیڈمی کے عہدیداران ان کی رہائش گاہ پہنچ کر جلد فراہم کریں گے۔
اردو اکیڈمی میں ہونے والی اس تقریب میں فیڈریشن کے صدر ایم اے ماجد، جنرل سکریٹری سید غوث محی الدین، اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر وی کرشنا موجود تھے، جو اردو صحافت کی خدمات کے اعتراف کا مظہر ہے۔
اردو میڈیا سے وابستہ افراد نے اکیڈمی کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے اسے ایک خوش آئند قدم قرار دیا ہے، جو اردو صحافیوں کی فلاح و بہبود کے لیے حکومت کی سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے۔