حیدرآباد کی عوام سے آئندہ عام انتخابات میں سوچ سمجھ کر ووٹ دینے کی اپیل : کانگریس امیدوار ولی اللہ سمیر

حیدرآباد، 27 اپریل ( پریس نوٹ) حیدرآباد ڈی سی سی کے صدر اور حیدرآباد لوک سبھا حلقہ سے کانگریس کے امیدوار محمد ولی اللہ سمیر نے حیدرآباد کی عوام سے آئندہ عام انتخابات میں سوچ سمجھ کر ووٹ دینے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ شہر کی ترقی طویل عرصے سے نظر انداز ہونے کے نتیجے میں متعدد حل طلب مسائل پیدا ہوئے۔ جن کے لیے ایک پرعزم امیدوار کی نمائندگی کی ضرورت تھی۔
حیدرآباد کانگریس کے سنٹرل الیکشن آفس چادر گھاٹ میں ہفتہ کو ایک پریس کانفرنس کے دوران سمیر ولی اللہ نے حیدرآباد کو متاثر کرنے والے بڑے مسائل کا خاکہ پیش کیا، جن میں بے روزگاری، تعلیم، شہری سہولیات کی کمی، پرانے شہر کے مکینوں کے ساتھ امتیازی سلوک، جرائم کی شرح میں اضافہ، مکانات کی قلت،صحت کے مسائل، پولیس کی ہراسانی، اور بڑھتے ہوئے قرض کا بوجھ اور سود کی شرح اضافہ اور دیگر عوامی مسائل شامل ہیں۔انہوں نے رائے دہندوں پر زور دیا کہ وہ ووٹ ڈالتے وقت ان اہم معاملات پر غور کریں اور جذباتی یا فرقہ وارانہ اثرات میں نہ آئیں۔
سمیر ولی اللہ نے نشاندہی کی کہ ان کی نظر حیدرآباد کے پرانے شہر میں گہری ہیں اور وہ یہاں کے شہریوں کے درپیش جدوجہد کو سمجھتے ہیں۔ 2018 سے حیدرآباد حلقہ میں کام کرنے کے بعد، پہلے کانگریس اقلیتی ڈپارٹمنٹ کے چیئرمین کی حیثیت سے اور بعد میں حیدرآباد ڈی سی سی کے صدر کے طور پر وہ شہر کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اچھے موقف میں ہیں۔
سمیر ولی اللہ نے پرانے شہر کے بچوں کی تعلیمی پسماندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ 5-15 سال کی عمر کے 11 فیصد چے اسکول نہیں جاتے ، اور اسکول چھوڑنے والوں میں سے 12-15 فیصد چائلڈ لیبر ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ صرف 14 فیصد خاندان ہی سرکاری اسکولوں پر بھروسہ کرتے ہیں، اور 70-80 فیصد والدین خانگی اسکولوں کی فیس ادا کرنے کے لیے جدوجہد کرتے ہیں۔ 18-20 سال کی عمر کے بچوں میں ڈراپ آؤٹ کی شرح خطرناک حد تک 61 فیصد زیادہ ہے ، جو کہ کافی اصلاحات کی ضرورت کا اشارہ ہے۔
بے روزگاری کی شرح بھی تشویشناک ہے جس میں عام بے روزگاری کی شرح 21 فیصد اور 20-24 سال کی عمر کے لوگوں کے لیے 45 فیصد تک بڑھ گئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اولڈ سٹی کو "ریڈ زون” کا لیبل لگا دیا گیا ہے، جس سے رہائشیوں کے لیے بینکوں سے کاروباری قرضے حاصل کرنا مشکل ہو رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ حیدرآباد کے 60 فیصد شہری کچی آبادیوں میں رہتے ہیں، اور 74 فیصد کمیونٹی کرائے کے مکانوں میں رہتی ہے ۔ پرانے شہر میں صحت کے مسائل بہت زیادہ ہیں جن میں ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر اور کینسر جیسے بڑی بیماری شامل ہے ۔ صحت کی دیکھ بھال کے اخراجات بہت سے خاندانوں کو قرضوں میں لے جا رہے ہیں، 72 فیصد رہائشی خانگی ہسپتالوں پر انحصار کرتے ہیں
بہت سے رہائشیوں کے پاس سفید راشن کارڈ نہیں ہے ، اور 37 فیصد گھرانوں میں بنیادی کمانے والی خواتین پر انحصار کیا۔ بیواؤں، طلاق یافتہ اور لاوارث خواتین کی بڑی تعداد نے سماجی معاونت کے پروگراموں کی ضرورت پر زور دیا۔
سمیر ولی اللہ نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ حیدرآباد کے پرانے شہر میں تقریباً 65 فیصد خاندان مقروض ہیں اکثر خوراک اور ادویات جیسی ضروری چیزوں کے لیے زیادہ سود پر قرض حاصل کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ فینانسرس قرض دہندوں سے 10 سے لے کر 21 فیصد تک کی زیادہ شرح سود وصول کرتے ہیں، خاندانوں کو قرض کے چکر میں پھنسا دیتے ہیں، اکثر طویل مدت کے لیے صرف سود ادا کرتے ہیں
"یہ اصلی حیدرآباد کی حقیقت ہے، اس لیے کیا ہمیں ان مسائل پر بات کرنی چاہیے اور ان کا حل تلاش کرنا چاہیے؟ یا ہمیں ہندو مسلم بحث میں شامل ہونا چاہیے؟ حیدرآباد حلقہ میں رہنے والے مسلمان، ہندو اور دیگر تمام برادریوں کو ان مسائل کا سامنا ہے۔” عام انتخابات ان عوامی مسائل کو اٹھانے اور ان پر بحث کرنے کا بہترین وقت ہے، ہمیں فرقہ وارانہ سیاست کو ختم کرنا چاہیے جہاں ووٹروں کو ووٹ دینے کے لیے جذباتی طور پر بلیک میل کیا جاتا ہے۔
انہوں نے حیدرآباد کے لوگوں کو فرقہ وارانہ سیاست سے دور رہنے اور ان عوامی مسائل کے حل پر توجہ مرکوز کرنے کا مشورہ دیا ۔ سمیر نے زور دے کر کہا کہ کانگریس حکومت ان مسائل کو حل کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ کانگریس حکومت 500 روپے میں گیس سلنڈر، 200 یونٹ تک مفت بجلی، 10 لاکھ روپے تک مفت علاج، خواتین کے لیے آر ٹی سی بسوں میں مفت سفر، اور غریب خاندانوں کو مکان کی تعمیر کے لیے مفت زمین اور 5 لاکھ روپے فراہم کر رہی ہے۔ .
انہوں نے کہا کہ اگر کانگریس مرکز میں حکومت بناتی ہے تو وہ 400 روپے یومیہ کی قومی کم از کم اجرت، 25 لاکھ روپے کی کیش لیس انشورنس اور طلباء کے تعلیمی قرضوں کی معافی، دیگر فوائد کے اسکیم متعارف کرائے گی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ تجاویز حیدرآباد کے باشندوں کی زندگیوں میں نمایاں بہتری لا سکتی ہیں۔
سمیر نے ووٹروں سے کہا کہ وہ انہیں مایوس نہ کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے انہیں خدمت کا موقع دیں۔ انہوں نے حیدرآباد کی تمام برادریوں پر زور دیا کہ وہ ان مسائل سے نمٹنے کے لیے اکٹھے ہوں اور آئندہ انتخابات میں انھیں کامیاب بنائیں۔
قبل ازیں دن میں سمیر ولی اللہ نے مہیلا کانگریس صدر سنیتا راؤ، چارمینار انچارج مجیب اللہ شریف اور دیگر قائدین کے ساتھ حیدرآباد حلقہ میں گھر گھر پد یاترا کی۔ انہوں نے دبیر پورہ دروازہ، کوماتی واڑی، تخت محل، نور خان بازار، بالسیٹی کھیت، پرانی حویلی، زہرہ نگر اور دارالشفاء میں رائے دہندگان سے بات چیت کی۔