تلنگانہ

تلنگانہ کے منوگوڑو اسمبلی حلقہ کے ضمنی انتخاب کی کل جمعرات کو پولنگ

حیدرآباد۔ 1 13اکتوبر (اردولیکس)  تلنگانہ کے ضلع ملکنڈہ کے منوگوڑو اسمبلی حلقہ میں کل  3 نومبر کو ہونے والے ضمنی انتخاب کی تمام تیاریاں مکمل ہوگئی ہیں ۔ منو گوڑ و اسمبلی حلقہ میں مجموعی طور پر 2,41,855 راۓ دہندے ہیں۔ جن میں 50 افراد سرویس ووٹرس ہیں۔ 5686 پوٹل بیالٹ ووٹ ہونے کے باوجود صرف 739 افراد نے ہی پوٹل بیالٹ کے لئے درخواست پیش کی ہے ۔حلقہ میں مجموعی طور پر 298 پولنگ مراکز قائم کئے جارہے ہیں جن میں ارین علاقہ میں 35 اور رورل علاقہ میں 263 پولنگ مراکز شامل ہیں۔ الیکشن کمیشن نے 105 پولنگ مراکز کو حساس مراکز کے طور پرنشاندہی کی ہے جہاں پولیس کی سخت نگرانی رہے گی۔

 

منگل کی شام 6 بجے 3 نومبر کو رائے دہی کا عمل صبح 7 بجے سے شروع ہوگا جو شام 6 بجے تک جاری رہے گا۔ تمام پولنگ مراکز پر ویب کاسٹنگ کا انتظام کیا گیا ہے۔ تمام پولنگ مراکز پر میڈیکل ٹیس دستیاب رہیں گی۔ 3366 پولیس عملہ کے ساتھ 15 مرکزی دستے بھی تعینات کئے جارہے ہیں۔

 

یہ انتخاب برسراقتدار جماعت ٹی آر ایس کے علاوہ اپوزیشن بی جے پی اور کانگریس کے لئے کافی اہمیت کا حامل سمجھا جارہا ہے ۔ حکمراں جماعت ٹی آر ایس اس انتخاب میں کامیابی حاصل کرتے ہوۓ یہ ثابت کرنے کی کوشش کرے گی کہ اسے عوام کی تائید حاصل ہے جب کہ بی جے پی اور کانگریس کے لئے بی انتخاب کر دیا مرد جیسا ہے کیوں کہ اس انتخاب کے نتائج ہی ان جماعتوں کے سیاسی مستقبل کا تعین کرنے والا ہے اور یہ دو جماعتیں ضمنی انتخاب میں کامیابی حاصل کرتے ہوۓ ریاست میں ٹی آرایس کی متبادل بنے کی کوشش میں ہے۔ 2018ء کے اسمبلی انتخابات میں منوگوڑو سے راج گوپال ریڈی کانگریس کے ٹکٹ پر منتخب ہوۓ تھے تاہم وہ دو ماہ قبل ہی کانگریس اور اسمبلی کی رکنیت سے استعفی پیش کرتے ہوۓ بی جے پی میں شامل ہوگئے

 

اور مجوز و انتخاب میں راج کو پال ریڈی بی جے پی کے امیدوار ہیں۔ ٹی آرایس کی جانب سے سابق رکن اسمبلی کے پر بھا کر ریڈی مقابلہ کر رہے ہیں جنہوں نے 2014ء کے اسمبلی انتخابات میں اس حلقہ سے کامیابی حاصل کی تھی ۔ اسی طرح خاتون امیدوار پی سراوتی کانگریس سے قسمت آزمائی کر رہی ہیں۔ گذشتہ انتخابات میں سراوتی نے اس حلقہ سے آزاد امیدوار کی حیثیت سے مقابلہ کرتے 25ہزار  سے زیادہ ووٹ حاصل کئے تھے

متعلقہ خبریں

Back to top button