انٹر نیشنل

حماس کا اسرائیل پر حملہ کرنے کا فیصلہ درست، دانشمندانہ، جرات مندانہ اور صحیح وقت پر تھا : حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ

حیدرآباد _ 3 نومبر ( اردولیکس ڈیسک ) حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ وہ اسرائیل کے خلاف ‘مقدس جنگ’ میں قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔ جمعہ کو  انھوں نے ٹی وی پر اپنی پہلی عوامی تقریر کی۔ انہوں نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے اچانک حملے کی مدافعت کی۔  انہوں نے کہا کہ حماس آپریشن طوفان الاقصیٰ  کا فیصلہ صد فیصد فلسطینیوں کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حماس فلسطینی سرزمین اور فلسطینی عوام کے لیے لڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا علاقائی مسئلہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے حماس کے 7 اکتوبر کے حملے کو اسرائیل میں زلزلہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ حماس کا فیصلہ درست، دانشمندانہ، جرات مندانہ اور صحیح وقت پر تھا۔ حماس پر مسلسل حملے کے باوجود ایک بھی  فتح حاصل نہ کرنے پر اسرائیل کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل یرغمالیوں کو مذاکرات کے ذریعے ہی واپس حاصل کر سکتا ہے۔ انہوں نے امریکہ کو فلسطین پر اسرائیلی حملوں اور شہریوں کی ہلاکتوں کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

 

دوسری جانب اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جمعہ کو ہونے والے حملوں اور امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کے جمعہ کو اسرائیل کے دورے کے تناظر میں حزب اللہ کے سربراہ کا پہلا عوامی خطاب توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔ اس کے علاوہ لبنان کے لوگوں نے نصر اللہ کی ٹیلی ویژن پر تقریر سننے میں دلچسپی ظاہر کی۔ جمعہ کو دارالحکومت بیروت کا ایک چوک ہزاروں لوگوں سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔ حزب اللہ کے سربراہ کی پہلی تقریر کے دوران فائرنگ بھی ہوئی۔ جنگی ماہرین کو شبہ ہے کہ ان کی تقریر سے حماس اسرائیل جنگ علاقائی سطح پر پھیل سکتی ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button