مبارکباد

مولانا محمد جاوید علی حسامی صاحب کی میدک میں امامت وخطابت کے تیس سال مکمل ہونے پر تہنیتی تقریب برائے اعترافِ خدمات ۔

الحاج حضرت مولانا محمد جاوید علی حسامیؔ صاحب مدظلہ کی امامت وخطابت کے تیس سال مکمل ہونے پر تہنیتی تقریب برائے اعترافِ خدمات کے نام سے منعقد ہوئی۔

میدک11مئی(اردو لیکس نیوز)(صحافی حافظ محمد فصیح الدین میدک)میدک شہر کے جید اور مایہ ناز عالم ِ دین الحاج حضرت مولانا محمد جاوید علی حسامیؔ صاح مدظلہ العالی کی امامت وخطابت کے تیس سال مکمل ہونے پر مسجد ِ اعظم پورہ میں بعد نماز ایک تقریب تہنیتی تقریب صدر کمیٹی مسجد جناب سید منیر محی الدین عرف منو بھائی کی صدارت میں منعقد ہوئی۔جس میں مصلیانِ مسجد نے مولانا کی گلپوشی کرتے ہوئے ان کی خدمات کا اعتراف کیا۔مولانا نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اپنی تیس سالہ خدمات کے اہم پہلوں کا ذکر کیا۔

 

علاوہ ازیں ایک اور تہنیتی تقریب مولانا کے مدرسہ عربیہ مدینتہ العلوم واقع محلہ رحیم آباد میں منعقد ہوئی۔جہاں مدرسہ کے ذمہ داران اور معززین ِ میدک نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے مولانا کی خدمات کا اعتراف کیا۔اس موقع پر مولانا اپنی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے۔اورحاضرین مولانا کے تاثرات سن کر روپڑے۔یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہوگا کہ مولانا کی امامت وخطابت 30 سالوں سے میدک ٹاؤن کے محلہ اعظم پورہ میں واقع مسجد ِ اعظم پورہ میں جاری ہیں۔اور مولانا 40 سالوں سے تراویح میں قرآن بھی سناتے آرہے ہیں۔مولانا کی امامت وخطابت کے نہ صرف مصلیان ِ مسجد بلکہ پورا شہر میدک اور مسافرین بھی معترف ہیں۔مولانا کے اندازِ تلاوت ِ قرآن کی ہر کوئی تعریف کئے بنا نہیں رہ سکتا ہے۔کیونکہ مولانا جہاں قرآن بہترین انداز ولحن کے ساتھ پڑھتے ہیں وہیں ان کی تلاوت میں ایک عجیب وغریب چاشنی جو سامعین کو متائثر کئے بنا نہیں رکھ سکتی ہیں

 

۔مولانا جاوید علی حسامیؔ نے سن 1994ء 10 مئی کو ہی امام وخطابت کے منصب پر فائز ہوئے تھے۔اور مولانا کی حالات پر گہری گرفت کے بشمول گہری سونچ اور حسنِ اخلاف کے حامل ہیں۔مختلف مکتب ِ فکر کے ذمہ داران مولانا جاوید علی حسامیؔ صاحب کی خدمات کے معترف ہیں۔اور مولانا خود بھی عوام کے ساتھ اسی انداز سے رہتے ہیں۔نیز مولانا جہاں امامت وخطابت کے فرائض انجام دیتے ہیں وہی امامت وخطابت کا صحیح معنیٰ میں عملی میدان میں حق ادا کرنے کےلئے عوام الناس کے طلاق وخلع،تقسیم ِ میراث،تربیت ِ اولاد،حسنِ معاشرہ،تعلیم ِ بالغان کے بشمول کئی ایک امور انجام دیتے ہیں۔مولانا جاوید علی حسامیؔ کی ابتدائی تعلیم بھونگیر شہر کے نامور عالم ِ دین مولانا اکبر الدین قاسمیؔ صاحب کے ادارہ سے ہوئی

 

۔بعد ازاں مولانانے اعلیٰ تعلیم کے لئے دکن کا رخ کرتے ہوئے دار العلوم حیدرآباد کی گود کو اپنا تعلیمی مسکن بنایا۔فراغت کے بعد مولانا کی خدمات ابتداََ مدرسہ منہاج العلوم میں کئی سالوں تک جاری رہیں۔بعد ازاں مدرسہ مدینتہ العلوم میں مولانا کی خدمات جاری ہیں۔مولانا جاوید علی حسامیؔ کی شاگردی میں کئی سو طلباء وطالبات نے نہ صرف تکمیل ِ قرآن کی سعادت حاصل کی بلکہ دین ودنیا کے مختلف گوشوں میں مولانا کے شاگردگان اپنی خدمات میں منہمک ہیں۔مولانا جاوید علی حسامیؔ کے والد ِ محترم جناب محمد یوسف علی مرحوم اور دادا جناب محمد اکرام علی مرحوم ہیں۔مولانا کے زمانہ ِ تعلیم کے رفقاء میں مولانا خواجہ کلیم الدین،(کریم نگر)مولانا مصباح الدین (گلبرگہ)مولانا بشیر الدین صاحب حسامیؔ کے علاوہ دیگر کئی اہم شخصیتیں شامل ہیں

 

۔مولانا جاوید علی حسامیؔ جہاں امامت وخطابت کے منصب پر فائز ہیں وہیں صفا بیت المال انڈیا شاخ میدک کے سرپرست،ملی کونسل کے اہم ذمہ دار،میدک مسلم ویلفئیر سوسائٹی کے صدر،چاند کمیٹی کے ذمہ دارن ہونے کے ساتھ ساتھ کئی ایک درسگاہوں،اور اہم مقامات اور تنظیموں کے ذمہ دار ہیں۔منعقدہ تہنیتی تقریب میں سب نے اپنے اپنے تائثرات کا اظہار کرتے ہوئے مولانا کی امامت وخطابت کے مختلف پہلوؤں کا ذکر کیا۔اس موقع پر مولانا جاوید علی حسامیؔ کے برادرِ کبیر جناب محمد آصف علی اقبال،مولانا کے رفیق ِ عزیز ڈاکٹر محمد یوسف الدین،محمد عبد اللطیف،خواجہ سہیل محی الدین،شیخ فضل احمد ایڈوکیٹ،سید سعادت علی ذکی،محمد تقی الدین الیاس ٹیچر،سابق بلدی کونسلر،ایم اے رزاق،ایم اے رؤف مالک وقار باورچی ہوٹل،صحافی حافظ محمد فصیح الدین میدک کے علاوہ اساتذئہ مدرسہ اور دیگر اہم شخصیات شریک رہے۔ڈاکٹر میر عابد اللہ ندویؔ نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔مولانا نے سب کا عمیق ِ قلب سے شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button