جنرل نیوز

تلنگانہ حکومت مسلمانوں کو ہر محاظ پر دھوکہ دیتی آئی رہی ہے۔ عثمان محمد خان کا بیان

حیدرآباد: تلنگانہ کانگریس کے آرگنائزنگ سیکریٹری عثمان محمد خان کی قیادت میں کانگریس قائدین کا ایک وفد تلنگانہ وقف بورڈ دفتر، واقع حج ہاوز نامپلی پہنچا۔ جہاں پر وفد نے وقف بورڈ CEO سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں ایک تحریری یاداشت پیش کی۔

اس موقع پر عثمان محمد خان نے سی ای او سے تفصیلی گفتگوں کی اور بتایا کہ ریاست میں اوقافی جایئدادوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے جس کے نتیجہ میں مسلمانوں کی بیش بہہ قیمتی اوقافی اراضیات بربادی کے دہانے پر پہنچ گئی ہے۔ جس کے تحفظ کے لئے ریاستی حکومت کو سختی کے ساتھ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

بعدازاں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے نوجوان کانگریس قائد نے کہا کہ تلنگانہ حکومت مسلمانوں کو ہر محاظ پر دھوکہ دیتی آئی ہے اور اب تو حد یہ ہو گئی ہے کہ مسلمانوں کی اوقافی اراضیات کو لوٹا اور فروخت کیا جارہا ہے، اس سنجیدہ مسلہ پر حکومت تماشائی بنی بھیٹی ہے۔

عثمان محمد خان نے بتایا کہ بوڈاپل حدود میں 5ہزار کروڑ روپیئوں کے لاگت کی قیمتی اوقافی اراضی کو لوٹا جارہاہے اور ساتھ ہی ہاتھ و ہاتھ فروخت بھی کیا جارہاہے، جس کے تحفظ کو یقینی بنانے کےلئے کے سے آر حکومت کو ہوش کے ساتھ کام لینے کی ضرورت ہے۔

کانگریس لیڈر نے سیکریٹریٹ میں مساجد کی عدم تعمیر پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ بی آر ایس حکومت اور اس کی حلیف جماعت کو چاہے کہ وہ مسلمانوں کے صبر کا بار بارامتحان نہ لیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button