نیشنل

مسلم لڑکے کو تھپڑ کھلوانے کا واقعہ _ بچوں کے دماغوں کو زہر آلود کرنے کا الزام _ مختلف سیاست دانوں، فلمی اداکار نے کی مظفر نگر اسکول واقعہ کی مذمت

حیدرآباد _ 26 اگست ( اردولیکس) گزشتہ روز ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوا جس میں ایک لیڈی ٹیچر کو ہندو  طلبا سے ایک مسلمان طالب علم کو تھپڑ مارنے کی ترغیب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اسکول کی شناخت اتر پردیش کے مظفر نگر ضلع میں نیہا پبلک اسکول کے طور پر کی گئی ہے۔ ٹیچر، جس کی شناخت ترپتا تیاگی کے نام سے کی گئی ہے، کو طالب علموں سے یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ وہ آٹھ سالہ بچے کے جسم پر اس طرح ماریں کہ "اس کا چہرہ سرخ ہو جائے”۔

 

اس واقعہ پر  سیاستدانوں فلم اداکاروں اور مشہور شخصیات کی طرف سے بڑے پیمانے پر غم و غصے کو دیکھا گیا  ۔ راشٹریہ لوک دل کے سربراہ جینت چودھری رد عمل کا اظہار کرنے والے پہلے سیاست دانوں میں شامل تھے۔ اس نے X (سابقہ ٹویٹر) پر پوسٹ کیاچودھری کا یہ بھی کہنا ہے کہ انہوں نے آر ایل ڈی کے ایم ایل اے کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ پولیس اس کیس پر کاروائی کرے انھوں نے انفرادی طور پر کئی لوگوں کو جواب بھی دیا جو اس واقعے کو درست ثابت کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

 

کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی نے کہا کہ معصوم بچوں کے ذہنوں میں امتیازی سلوک کا زہر بونا، اسکول جیسے مقدس مقام کو نفرت کی منڈی میں تبدیل کرنا – ایک استاد ملک کے لیے اس سے بڑا کچھ نہیں کر سکتا۔یہ وہی مٹی کا تیل ہے جو بی جے پی نے پھیلایا ہے جس نے ہندوستان کے کونے کونے کو آگ لگا دی ہے

 

پرینکا گاندھی نے کہا کہ ۔بچے ہندوستان کا مستقبل ہیں، ان سے نفرت نہ کریں، ہم سب کو مل کر پیار سکھانا ہے۔کیسا کلاس روم، کیسا معاشرہ ہم اپنی آنے والی نسلوں کو دینا چاہتے ہیں؟جہاں چاند پر جانے کی ٹیکنالوجی کی بات ہو یا نفرت کی دیواریں کھڑی کرنے والی چیزیں۔ نفرت ترقی کی سب سے بڑی دشمن ہے۔ ہمیں متحد ہو کر اس نفرت کے خلاف بولنا ہے – اپنے ملک کے لیے، ترقی کے لیے، آنے والی نسلوں کے لیے۔

 

اس واقعہ پر بی جے پی کی طرف سے صرف پیلی بھیت کے ایم پی ورون گاندھی ہی آواز اٹھائے ہیں ۔ انہوں نے ایکس پر پوسٹ کیا، "علم کے مندر میں ایک بچے کے تئیں اس قدر نفرت کا مظاہرہ کرنے سے ملک کا سر شرم سے جھک گیا ہے”۔

اتر پردیش کے سابق سی ایم اکھلیش یادو نے ٹیچر کو پوری ٹیچر کمیونٹی کے لیے ایک دھبہ قرار دیا ہے کیونکہ وہ نہ صرف بچے پر تشدد کر رہی ہے بلکہ دوسرے طالب علموں کو بھی تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے۔

شیوسینا ادھو بالا صاحب ٹھاکرے کے رہنما اور بالی ووڈ اداکارہ ارمیلا ماتونڈکر نے ٹیچر ترپتا تیاگی کی گرفتاری کا مطالبہ کیا اور اسے انسانیت پر دھبہ قرار دیا۔

اداکارہ رینوکا شاہانے اور سوارا بھاسکر نے بھی تیاگی کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button