تلنگانہ

بھینسہ گورنمنٹ ایریا ہاسپٹل اسٹاف کی جانب سے حاملہ خاتون کےساتھ بداخلاقی

ایریا ہاسپٹل سپرٹنڈنٹ ڈاکڑکاشی ناتھ کی قیامگاہ پہنچ کرافرادخاندان نےپیش کی تحریری یاداشت 

بھینسہ(نامہ نگارافروزخان ) ریاست تلنگانہ ضلع نرمل کے بھینسہ گورنمنٹ ایریا ہاسپیٹل میں آئےدن ہاسپیٹل میں ڈیلیوری اوردیگرامراض کےعلاج کےلیے آنےوالے غریب عوام کو ہاسپٹل عملہ نرسیس، لیاب ٹکنیشن کی جانب سے ٹسٹوں کےنام پرپیسوں کے لیے ہراساں کئے جانے‌ کی شکایات کے درمیان ڈاکڑس کی جانب مبینہ طور پر ڈیلیوری روم میں حاملہ خواتین کےساتھ بداخلاقی سے پیش آنے کا بھی معاملہ پیش آیا۔

تفصیلات کےمطابق مدہول سے تعلق رکھنے والی فردوس بیگم جواپنی تیسری ڈیلیوری کی غرض سے اپنے شوہراوربھائی کےہمراہ بھیںسہ گورنمنٹ ایریا ہاسپٹل پہنچ کرڈاکڑسے رجوع ہوییں۔ بتایا گیا ہے کہ  ہاسپٹل میں موجود لیڈی ڈاکڑ نےان سے خون کے ٹسٹ اورایچ آئی وی ٹسٹوں کا معائنہ باہرپرائیوٹ لیاب سے کروانےکے لیے پانچ سو روپیے وصول کیا۔جس پرافراد خاندان نےڈاکڑسے سوال کیا کہ ایریا ہاسپیٹل میں تمام ٹسٹوں کےلیے مشینیں موجودرہنےپرباہرکیوں ٹسٹ کروایا جارہاہے؟

شکایت کنندہ نے ڈاکٹر کے حوالے سے بتایا کہ ہمیں یہ  کہا گیا کہ کہ یہاں کی مشینوں میں رپورٹ غلط آرہی ہے جس کےبعدافرادخاندان نےایریا ہاسپیٹل میں عارضی طورپرخدمات انجام دینے والے لیاب ٹیکنیشن سینوکوپانچ سوروپیے اداکیے۔کچھ دیربعدرپورٹ آنےپرڈاکڑسے دوبارہ رجوع ہونے پرڈاکڑنےخون کم ہے خون چڑھانےکوکہتےہوئےباہرسے خون کا باٹل لانےکوکہا‌جس پرافرادخاندان نےکہاکہ خودایریا ہاسپیٹل میں بلڈںینک موجودرہنےپرباہرکا خون کیوں ۔ شکایت کی گئی ہے کہ ہاسپٹل عملہ نے ان کو یہ جواب دیا کہ یہاں خون موجودنہیں لہذاباہرسےلیکرخون لے کر آئے۔ بعد ازاں افرادخاندان نےخودبلڈبینک کے ذمےدار سے رابطہ کرتےہوئے خون کےباٹل کےلیےمعلوم کیا توبلڈبینک کےذمےدارنےکہاکہ خون موجودہے۔جس کےبعددوبارہ افرادخاندان نے ہاسپٹل انتظامیہ سے بات کیاتوانتظامیہ نےانکو نرمل سے خون لانےکوکہا۔

مریضہ کے افرادخاندان نرمل ضلع کلکڑاور بھینسہ ایریا ہاسپٹل سپرٹنڈینٹ ڈاکڑکاشی ناتھ کوفون  کرتے ہوئےایریا ہاسپٹل بھینسہ کےہاسپیٹل انتظامیہ کی غیرذمےداری اور لاپرواہی سے واقف کروایا‌گیا۔ ‌شنکایت ملنے پر نرمل کلکڑکی جانب سے بھینسہ ڈپٹی ڈی ایم اینڈایچ اوڈاکڑادریس فوری کوایریا ہاسپٹل روانہ کیاگیاجس پربھینسہ ڈپٹی ڈی ایم ایچ اوڈاکڑمحمدادریس غوری نےایریاہاسپیٹل کا دورہ کیا اس وقت کوئی ڈیوٹی ڈاکڑہاسپیٹل میں موجود نہیں تھے۔ بعدازاں ڈپٹی ڈی ایم ایچ او نے ڈیلیوری وارڈپہنچ کرحاملہ خاتون فردوس بیگم کےرپورٹس کی جانچ کی ساتھ ہی تمام ڈیلیوری ریکارڈس کی جانچ کرتےہوئےتمام ہی ہاسپیٹل انتظامیہ کوڈیلیوری کےلیے آئی ہوئی خواتین کےساتھ اخلاق سے پیش آنےکوکہا ساتھ ہی اپنے فرائض کوبحسن خوبی انجام دینےکوکہا اورحاملہ خاتون فردوس بیگم کےلیےخون کا انتظام کرتےہوئےتمام سہولیات فراہم کرتےہوئے ڈیلیوری انجام دینے کی ہدایت دی۔

فردوس بیگم کی ڈیلیوری کےلیے ڈاکڑکاشی ناتھ سپرٹنڈینٹ ایریا ہاسپٹل نے ڈاکڑرمیش کوایریا ہاسپٹل روانےکرتےہوئےڈیلیوری کے انتظامات کی ہدایت دی جس پرڈاکڑرمیش اوراسٹاف کی جانب سے فردوس بیگم کی ڈیلیوری انجام دی گئی۔ڈیلیوری کے بعدفردوس بیگم کو جنرل روم میں لانے کےبعدفردوس بیگم نے اپنےشوہراوراپنےبھائی کوڈیلیوری کےدوران ڈیلیوری روم میں ڈاکڑاورنرسوں کی جانب سے کی گئی بدسلوکی سے واقف کروایا۔

خاتون کے افرادخاندان نےمیڈیا کو طلب کرتےہوئے فرودس بیگم کےساتھ ڈاکڑس اور نرسوں کے رویہ اور بدسلوکی کی شکایت کی۔فردوس بیگم کےافرادخاندان نے نرمل ضلع کلکڑاورنرمل ڈی سی ایچ سے مطالبہ کیاکہ وہ ڈاکڑس اورہاسپٹل اسٹاف کےخلاف سخت کاروائی کریں۔بعدازاں فردوس بیگم کےافرادخاندان نے ایریا ہاسپیٹل سپرٹنڈینٹ ڈاکڑکاشی ناتھ کی قیامگاہ پربھی پہنچ کرڈاکڑس اوراسٹاف کی کی گئ بدسلوکی سے واقف کرواتےہوئے تحریری یاداشت کےزریعہ ڈاکڑاورعملہ پرسخت کاروائی کرنےکوکہا۔ پرڈاکڑکاشی ناتھ نے فردوس بیگم کےافرادخاندان کوتیقن دیتےہوئے کہاکہ وہ کل تمام ایریا ہاسپپٹل انتظامیہ کوطلب کرتےہوئے میٹینگ منعقدکرتےہوئے سخت کاروائی کریں گے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button