جنرل نیوز

جماعت اسلامی ہند یا قوت پورہ کے زیر اہتمام ایم جے فنکشن ہال مادنا پیٹ پر جلسہ عام بعنوان”غزوہ بدر اور فتح مکہّ کا پیغام

غزوہ بدر،حق و باطل کی کسوٹی،فتح مکہ میں احترام ِانسانیت کا درس

مسلمان،تربیتِ ذات پر خصوصی توجہ دیں۔یا قوت پورہ میں جلسہ غزوہ بدر اور فتح مکہّ کا انعقاد

امیر حلقہ ڈاکٹر محمد خالد مبشرالظفر،پروفیسر سید اسلام الدین مجاہد،ایڈوکیٹ محمد خالد عبدالرحمن و دیگر کے خطابات

 

 جماعت اسلامی ہند یا قوت پورہ کے زیر اہتمام ایم جے فنکشن ہال ماد نا پیٹ پر جلسہ عام بعنوان”غزوہ بدر اور فتح مکہّ کا پیغام“ 17 رمضان المبارک1445ھجری کو منعقد ہوا۔ امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ ڈاکٹر محمد خالد مبشرالظفر نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ ہم اس عظیم مہینہ،ماہ رمضان المبارک کی قدر کریں اور اس ماہ کو تربیت ِذات کا ذریعہ بنائیں اور اللہ کے بتائے ہوئے احکامات کے مطابق زندگی بسر کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس ماہ میں تاریخ کے اہم واقعات غزوہ بدر اور فتح مکہ پیش آئے جس میں آج کے دور کے انسانوں کے لیے بھی درس، عبرت اورپیغام ہے۔ امیر حلقہ نے کہا کہ رمضان کا مہینہ قران، مغفرت،تزکیہ اور پاکیزگی کا مہینہ ہے۔امیر حلقہ نے فرد کے تزکیہ اور تربیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اپنے نفس سے لڑنا بھی جہاد اکبر ہے۔ ہم اپنی ذات کی تربیت پر توجہ دیں تربیت سے ہی اطاعت کا جذبہ پیدا ہوگا۔ آج سے ہی اپنا احتساب شروع کریں اور سنجیدگی سے اس بات پر غور کریں کہ ہم بحیثیت مسلمان سماج و معاشرے کو اپنی ذات اور عمل سے کیا پیغام دے رہے ہیں۔ امیر حلقہ ڈاکٹر خالد مبشر الظفر نے مزید کہا کہ ہمیں بحیثیت مجموعی افراد سازی کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے اور اس کے لئے ہمارے اندر تڑپ بھی پیدا ہو۔ سٹی سکریٹری شعبہ رابطہ عامہ ڈاکٹر سید اسلام الدین مجاہد نے ”غزوہ بدر اور فتح مکہ کا پیغام“ کے عنوان پر مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی تاریخی واقعات صرف قصہ کہانیاں نہیں بلکہ تا قیامت تک آنے والی نسلوں کے لیے اس میں سبق،عبرت، رہنمائی اور پیغام ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضور اکرم ﷺ نے کبھی اپنی طرف سے جنگ کا آغاز نہیں کیا بلکہ سخت سے سخت حالات میں آپ صبر و تحمل کا پیکر رہے یہاں تک کہ آپ نے دشمنوں کے لئے بددعا کرنا بھی گوارا نہیں کیا اور بدر کی جنگ بھی تیرہ سال کے صبر کے بعد پیش آئی اور تیرہ سال کی دعوت کے بعد تلوار اٹھائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کثرتِ تعداد کی بنیاد پر نہیں فتح نہیں ہوتی بلکہ فتح اور کامیابی نظریے اور عقیدے کی بنیاد پر حاصل ہوتی ہے۔ نصب العین کا شعور ہو تو قلیل گروہ،کثیر گروہ پر غالب آتا ہے اور یہ اللہ کا وعدہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اللہ کی مدد ہمارے اعمال سے مشروط ہے۔ سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے ڈاکٹر مجاہد نے کہا کہ یوم البدر حق و باطل میں فرق کا دن ہے۔ آج بھی ہمیں فضائے بدر پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ غزوہ بدر کا یہ پیغام ہے کہ صرف مادی وسائل پر بھروسہ کافی نہیں ہے بلکہ ہمارے اندر توکل علی اللہ کی کیفیت پیدا ہو۔ انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے جنگ کے موقع پر بھی صحابہ کرام ؓسے مشورہ کیا اور امت کو تعلیم دی کہ مشورے میں خیر و برکت رکھی گئی ہے۔فتح مکہ کے واقعے کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر اسلام الدین مجاہد نے کہا کہ عظیم الشان فتح کے موقع پر اللہ کے رسولﷺ نے دنیا کے سامنے احترام انسانیت کا درس دیا جس کی دنیا کی تاریخ میں کہیں نظیر نہیں ملتی۔ایڈوکیٹ محمد خالد عبدالرحمن (رکن جماعت یا قوت پورہ)نے اپنے خطاب میں کہا موجودہ حالات میں قرآن و سیرتؐ سے رہنمائی ہمارے لیے کامیابی کی ضامن ہے۔ ہم قران و سنت کو تھام لیں اسی میں ہماری نجات ہے۔ اسی سے ہمیں نصیحت حاصل کرنی چاہیے۔قران مجید وہ کتاب ہے جس میں ساری انسانیت کے لیے پیغام ہے۔آج دنیا میں تمام ازمس دم توڑ چکے ہیں اور اسلام ہی دنیا کے لیے متبادل نظام ِحیات ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام میں قیادت کی بڑی اہمیت ہے۔موجودہ حالات کے تناظر میں ایڈوکیٹ خالد عبدالرحمن نے کہا کہ اللہ کے رسولﷺنے ہمیں حکم دیا ہے کہ برائی کو ہاتھ سے روکیں یا زبان سے روکیں اور اس کا آخری درجہ دل میں برا سمجھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک کا دستور بھی ہمیں ظلم کے خلاف احتجاج کی اجازت دیتا ہے۔ہم مظلومین کے لیے آواز بلند کریں اور ظلم کے خاتمے کے لیے جمہوری طریقے سے احتجاج اور جدوجہد کریں اور اسکے لئے سوشیل میڈیا کا موثر استعمال بہترین زریعہ ہو سکتا ہے۔جناب محمد عماد الدین، امیر مقامی یا قوت پورہ میں اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ ہم حق کو غالب کرنے کے لیے اٹھ کھڑے ہوں اور ایک قوم بن کر متحد ہو جائیں۔ہمیں اپنے مقصد سے محبت ہو۔تھوڑے سے دنیوی فائدے کے لیے انصاف کو نہ چھوڑیں۔اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لیں۔ فلسطین کے موجودہ حالات کا تذکرہ کرتے ہوئے امیر مقامی محمد عماد الدین نے کہا کہ اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہو ں اس کی مدد نصرت ضرور آئے گی اور شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا اورحق غالب ہو کرہی رہیگا۔امیر مقامی نے کہا ہر سال ان جلسوں کو منعقد کرنے کا مقصد یہی ہے کہ ہم اسلامی تاریخ اور اسکے پیغام سے واقف ہوں اور اس سے رہنمائی حاصل کریں۔ جناب محمد جاوید علی کے درس قرآن سے جلسہ عام کا آغاز ہوا۔انہوں نے سورہ انفال کی آیتوں سے بصیرت افروز درس قران پیش کیا۔جناب محمد حسام الدین متین اور برادر حسن البناّ نے ترانہ پیش کیا۔جناب سید عبداللہ طلحہ ہاشمی نے جلسہ کی نظامت کے فرائض انجام دئے۔ جناب محمد ذکی الدین،تنظیمی سکریٹری کے اظہار تشکر و دعا پر رات دیر گئے جلسہ کا اختتام عمل میں آیا۔مرد و خواتین کی کثیر تعداد جلسہ عام میں شریک رہی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button