تلنگانہ

تاریخ دکن کی 43ملین دستاویزات کا خزانہ، ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعہ تحفظ کی مساعی۔چیف منسٹر کے پی آر او نے جائزہ لیا

حیدرآباد۔ 25 ستمبر (پریس نوٹ) تلنگانہ اسٹیٹ  آرکائیو اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ حیدرآباد کے پاس تاریخ دکن کا خزانہ محفوظ ہے۔ اس ادارہ کے پاس 43ملین نادر تاریخی ریکارڈس ہیں جن میں 15ویں صدی کے اوائل سے لے کر 7صدیوں تک کے تاریخی شواہد کی جھلک نمایاں ہے۔ یہ اپنی نوعیت کا ایک منفرد اور مالا مال ادارہ ہے جو دکن کی بہمنی سلطنت‘ قطب شاہی سلطنت‘ عادل شاہی سلطنت کے علاوہ مغل اور آصف جاہی سلطنت کے دور کو تاریخی دستاویزات و شواہد کے ساتھ پیش کرتا ہے۔

 

یہ ادارہ تاریخ تلنگانہ بالخصوص اس کے دور اوائل کو انتہائی شاندار انداز میں دلچسپی رکھنے والوں کے لئے پیش کرتا ہے۔ تلنگانہ اسٹیٹ آرکائیوز اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی دستاویزات سے تاریخ کے مختلف ادوار کے مختلف پہلووں پر روشنی پڑتی ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ان دستاویزات کو ڈیجیٹل شکل دیتے ہوئے انہیں ہمیشہ کے لئے محفوظ کیا جائے۔ چیف منسٹر تلنگانہ کے چیف پی آر او جوالا نرسمہا راو نے اس مرکز کا دورہ کیا اور اس علمی ذخیرہ کو دیکھ کر دنگ رہ گئے۔ ان کے ہمراہ ڈاکٹر زرینہ پروین ڈائرکٹر تلنگانہ اسٹیٹ آرکائیو اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ‘ڈپٹی ڈائرکٹر مہیش ریڈی اور اسسٹنٹ ڈائرکٹر سندھیارانی بھی تھے۔ انہوں نے نور انٹرنیشنل مائیکرو فلم سنٹر کی جانب سے نادرمخطوطات و دستاویزات کے ڈیجیٹلائزیشن اور تحفظ کے کاموں کا جائزہ لیا۔

 

جوالانرسمہاراو ڈائرکٹر نور انٹرنیشنل مائیکرو فلم سنٹر کے ڈائرکٹر ڈاکٹرمہدی خواجے پیری کے کام سے کافی متاثر ہوئے۔ اس ادارہ میں 1406ء سے 1948ء تک کی دستاویزات موجود ہیں۔ اس دور میں فارسی 1885ء تک اور اس کے بعد اردو سرکاری زبان تھی۔ نور انٹرنیشنل مائیکرو فلم سنٹر کے اسٹاف نے اس موقع پر اپنی سرگرمیوں کے بارے میں پریزنٹیشن دیا۔جوالا نرسمہاراو نے اس عظیم تاریخی خزانہ کے تحفظ کے لئے ڈائرکٹر نور انٹرنیشنل مائیکرو فلم سنٹر کے ڈاکٹر مہدی کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے نور انٹرنیشنل مائیکرو فلم سنٹر کی سرگرمیوں کے بارے میں ایک رپورٹ بھی طلب کی۔

 

جوالا نرسمہاراو کو تلنگانہ اسٹیٹ آرکائیوز کے کاموں کی ایک سالہ کارکردگی سے واقف کرایا گیا۔ اس سلسلہ میں 7ستمبر 2022ء کو  ریاستی وزیر کے ٹی راماراو کی موجودگی میں ایک یادداشت مفاہمت پر دستخط ہوئے تھے جس کے بعد 3 اکتوبر 2022ء کو کاموں کا آغاز ہوا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button