تلنگانہ

مسلمان ہمیشہ کی طرح کے سی آر کاساتھ دیں‘نظام آباد میں کے کویتا کی پریس کانفرنس

بی آر ایس پارٹی 100سے زائد نشستیں حاصل کرے گی

نظام آباد 25/اکٹوبر (اردو لیکس)رکن تلنگانہ قانون سازکونسل ودختر چیف منسٹر کے چندر شیکھرر اﺅ ‘کے کویتا نے اس ایقان کا اظہار کیاکہ تلنگانہ میں بی آرایس پارٹی دوبارہ برسر اقتدار آئے گی اور چیف منسٹر کے چندر شیکھر راﺅ ہیٹرک کریںگے۔بی آر ایس 100سے زائد نشستوں پر شاندار کامیابی حاصل کرے گی۔

 

وہ نظام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہی تھیں۔کے کویتا نے واضح طور پر کہاکہ بی آرا یس کو کسی بھی جماعت کے منشور کی نقل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔بی آرایس کی اسکیمات منفرد اور مثالی ہیںجن کی ملک میں بھی تقلید کی جارہی ہےں۔انہوںنے کہاکہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راﺅ ریاست کی ترقی کےلئے نمایاں خدمات انجام دے رہے ہیں۔منظم منصوبہ بندی کے ساتھ کام انجام دیا جارہاہے اور عوام کی فلاح وبہبود کےلئے متعدد اسکیمات پر موثر عمل کیاجارہاہے۔کویتا نے کہاکہ تلنگانہ میں بی جے پی کا کوئی وجود ہی نہیں ہے۔بی جے پی نے عوام میں اپنی ساکھ کھودی ہے۔انہوںنے کہاکہ کانگریس پارٹی نے بی سی طبقہ کے ساتھ صریح ناانصافی کی ہے۔

 

کویتا نے کہاکہ کانگریسی قائدین انتخابی ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے نام پر رعیتو بندھو اسکیم کو روکنے کی سازش کررہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ رعیتو بندھو اسکیم کے تحت کسانوں کو امداد کی فراہمی کو روکنے کی کوشش کے باعث کانگریسی قائدین کا حقیقی چہرہ بے نقاب ہوچکا ہے۔کانگریس پارٹی محض ووٹوں کی خاطر کسانوں کے ساتھ کھلواڑ کررہی ہے۔انہوںنے کہاکہ راہول گاندھی کے بشمول ریاست کے کانگریسی قائدین فلاحی اسکیمات کو روکنے کی سازش کررہے ہیں۔

 

کویتا نے کہاکہ بی آر ایس پارٹی سیاسی طور پر مضبوط اور مستحکم ہے۔بی آر ایس کی حکومت میں ریاست تلنگانہ نے بے مثال ترقی کی ہے۔انہوںنے کہاکہ آئی ٹی سیکٹر میں ہم نے بنگلورکو بھی پیچھے چھوڑ دیاہے۔کے سی آر کی قیادت میں ریاست تلنگانہ میں تمام شعبہ جات تیزی کےساتھ ترقی کی سمت رواں دواں ہےں۔انہوںنے کہاکہ کانگریس پارٹی کو عوام کے مسائل کی یکسوئی سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔انہوںنے کہاکہ بی آر ایس حکومت ریاست میں تمام گھروں کو پینے کا صاف پانی سربراہ کررہی ہے۔بلا وقفہ برقی فراہم کی جارہی ہے۔کویتا نے کہاکہ کانگریس دور میں ریاست تاریکی میں غرق تھی۔قیام تلنگانہ کے بعد تمام مسائل کو حل کیاگیا

 

۔ریاست میں کسان اور عوام خوشحال زندگی بسر کررہے ہیں۔انتخابات کے وقت اپوزیشن جماعتیں بلند بانگ جھوٹے وعدے کررہی ہیں ۔انہوںنے مسلم بھائیوں اور بہنوں سے درخواست کی کہ وہ حق رائے دہی سے قبل سنجیدگی کے ساتھ غور وفکر کرےںکہ ووٹوں کی تقسیم سے کس کو فائدہ حاصل ہوگا۔کویتا نے کہاکہ اگر ہم ووٹوں کو منقسم کئے بغیر کے سی آر کے ساتھ کھڑے رہیں گے تب یقینا مسلم برادری کو مزید ترقی حاصل ہوگی۔کویتا نے کہاکہ ماضی میں جو بھی حکومتیں رہیں۔ فرقہ وارانہ فسادات اور کشیدگی معمول رہا۔تشکیل تلنگانہ کے بعد امن وامان کی برقراری کو اولین ترجیح دی گئی۔

 

چیف منسٹر کے چندر شیکھر راﺅ کی قیادت میں بہترین نظم وضبط کے باعث ریاست سے فرقہ وارانہ فسادات اور کرفیو کا خاتمہ عمل میں آیا۔انہوںنے کہاکہ مسلم نوجوانوں کو روزگار کے مواقع بھی فراہم کئے گئے۔کویتا نے کہاکہ کانگریسی لیڈر محمد علی شبیر کاماریڈی سے بھاگ کر نظام آباد کی طرف آرہے ہیں۔محمد علی شبیر دوسروں پر تنقید کرنے سے قبل پہلے اپنا محاسبہ کریں۔کویتا نے کہاکہ کانگریس پارٹی اقلیتوں کو صرف ووٹ بینک کے طور پر استعمال کرتی آئی ہے۔انہوںنے اقلیتوں سے اپیل کی کہ وہ ہمیشہ کی طرح چیف منسٹر کے سی آرکا ساتھ دیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button