نیشنل

منی پور میں تشدد کا سلسلہ جاری _ تازہ جھڑپوں میں مظاہرین نے مرکزی وزیر رنجن سنگھ کے مکان پر پٹرول بم پھینکے

نئی دہلی _ 16 جون ( اردولیکس ڈیسک) منی پور میں تشدد کا سلسلہ جاری ہے ۔ دو قبائلی طبقات کے درمیان جھڑپوں کی وجہ سے شمال مشرقی ریاست کی صورتحال میدان جنگ  جیسی ہو گئی ہے۔ مشتعل افراد نے چہارشنبہ کو ایک خاتون وزیر کے گھر کو آگ لگا دی تھی اور  تازہ طور پر مرکزی وزیر آر کے رنجن سنگھ کے گھر پر حملہ کیا گیا ۔ امپھال میں کرفیو کے نفاذ کے خلاف احتجاجیوں نے جمعرات کی رات کونگبا علاقے میں تقریباً 1200 مظاہرین نے مرکزی وزیر کی رہائش گاہ کا گھیراؤ کیا۔اور  گھر پر پٹرول بم پھینکے ۔ جس کے نتیجے میں مکان جل گیا ۔ لیکن پولیس نے بتایا کہ وزیر اس وقت گھر پر نہیں تھے۔

 

یہ دوسرا موقع ہے جب وزیر کے گھر پر حملہ ہوا ہے۔ گزشتہ ماہ بھی جب مظاہرین نے مرکزی وزیر کے مکان کا گھیراؤ کیا تو سیکیورٹی اہلکاروں نے ہوائی فائرنگ کرکے انہیں منتشر کردیا تھا  لیکن اسکارٹ کمانڈر دنیشور سنگھ نے کہا کہ وہ جمعرات کی رات کے حملے کو نہیں روک سکے۔ رات ہونے کے بعد 1200 کے قریب لوگوں نے وزیر کے گھر کا گھیراؤ کیا اور چاروں طرف سے پٹرول بم پھینکے۔ اس وقت پانچ سکیورٹی گارڈ، نو سکیورٹی اہلکار اور آٹھ اضافی اہلکار ڈیوٹی پر تھے۔

 

ریاست میں 3 مئی کو دونوں طبقات کے درمیان جھڑپیں شروع ہوئیں۔ ناگا اور کوکی مائیتی برادری کو ایس ٹی کا درجہ دینے کی مخالفت کر رہے ہیں۔ فسادات اور تشدد میں 120 سے زائد شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 350 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔ سرکاری و خانگی  گاڑیاں اور املاک تباہ ہو رہی ہیں۔ حکومتی ذرائع کے مطابق 50 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button