نیشنل

دہلی میں محرم کے جلوس کے دوران پولیس کے ساتھ جھڑپیں _ پتھراؤ اور لاٹھی چارج کے واقعات

نئی دہلی _ 30 جون ( اردولیکس ڈیسک) قومی دارالحکومت دہلی میں ہفتہ کو محرم کے جلوس کے دوران دہلی کے نانگلوئی میں اس وقت کشیدگی پیدا ہوگئی جب تعزیہ (محرم) کے منتظمین کے  ایک گروپ کو جلوس کے مقررہ راستے سے دوسرے راستے پر جانے کی پولیس نے اجازت نہیں دی ۔

 

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق حالات مزید بگڑ گئے جس کے نتیجے میں پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں اور ڈیوٹی کے دوران تقریباً ایک درجن پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ ہنگامہ آرائی میں پولیس کی گاڑیوں سمیت کئی گاڑیوں پر پتھراؤ کیا گیا ۔

 

ویڈیوز میں ہجوم کو پتھراؤ اور گاڑیوں کو نقصان پہنچاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ پولیس نے بھیڑ کو منتشر کرنے اور حالات پر قابو پانے کے لیے لاٹھی چارج کیا۔

 

پولیس کے ڈپٹی کمشنر، ہریندر کمار سنگھ نے کہا، "تقریباً 10,000-15,000 لوگ ‘تعزیہ’ جلوس نکال رہے تھے، جب کہ جلوس کے کچھ لوگ بے قابو ہو گئے۔ وہ ٹریفک پولیس کے طے کردہ راستوں سے ہٹنا چاہتے تھے۔ جب ہم نے انہیں روکنے کی کوشش کی تو انہوں نے پتھراؤ شروع کر دیا جس کے جواب میں پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔ کئی پولیس اہلکار زخمی ہوئے، اور پولیس کی گاڑیوں میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی۔

 

محرم کے جلوس کی تیاری میں دہلی ٹریفک پولیس نے مرکزی اور نئی دہلی کے علاقوں میں ٹریفک کی روانی کو منظم کرنے کے مقصد سے ٹریفک ایڈوائزری جاری کی تھی۔ ایڈوائزری، جو جمعہ کی رات سے ہفتہ کی صبح تک نافذ ہوئی، ان علاقوں میں 32 حصوں کا احاطہ کرتی ہے۔ ٹریفک حکام نے مرکزی، نئی دہلی اور جنوبی دہلی کے 16 دیگر مقامات سے گاڑیوں کا رخ موڑ دیا تھا تاکہ تعزیہ کے جلوسوں کی آسانی سے نقل و حرکت کی جاسکے۔ ہفتہ کے واقعہ میں چند افراد کو گرفتار کرلیا گیا

متعلقہ خبریں

Back to top button