Uncategorized

تلنگانہ حکومت نے 2 لاکھ 90 ہزار کروڑ روپے کا بجٹ پیش کیا _ اقلیتوں کے لئے صرف 2200 کروڑ روپے

تلنگانہ حکومت نے  اقلیتوں کے لئے 2200کروڑروپئے کا بجٹ مختص کیا ہے  وزیر فائنانس ہریش راو نے ریاستی اسمبلی میں آج 2 لاکھ 90 ہزار کروڑ روپے کا بجٹ پیش کرتے ہوئے کہاکہ تلنگانہ حکومت تمام مذاہب کے ساتھ مساوی سلوک کرتی ہے۔

سماج کے کسی بھی طبقہ کے ساتھ امتیاز نہیں کیاجاتا۔سرکاری پروگراموں کے فائدے تمام کیلئے دستیاب ہیں۔تلنگانہ کی تشکیل سے پہلے پیشرو حکومتوں نے اقلیتوں کی بہبود کے لئے سالانہ 300کروڑروپئے بھی صرف نہیں کئے تھے۔تلنگانہ کی تشکیل کے بعد اقلیتوں کی بہبود کے لئے حکومت نے 8,581کروڑروپئے خرچ کئے ہیں۔سال 2021-22 میں 1286کروڑروپئے کی رقم خرچ کی گئی۔حکومت سال 2014سے مسلم لڑکیوں کی شادی کے لئے شادی مبارک اسکیم پر عمل کررہی ہے۔گذشتہ ساڑھے آٹھ برسوں میں 2,32,713لڑکیوں کی شادی کے لئے 1,903کروڑروپئے خرچ کئے گئے۔غریب استفادہ کنندگان کے مطالبہ میں اضافہ کے سبب 450کروڑروپئے کی تجویز رکھی گئی ہے

 

۔ان میں اضافی 150کروڑروپئے کی رقم شامل ہے۔اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کے ذریعہ قرضہ جات کی تقسیم کے لئے کارپوریشن موجودہ اور مجوزہ مالیاتی سال کے لئے 270کروڑروپئے خرچ کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔پیشرو بجٹ کے برخلاف اس میں 239 کروڑروپئے کا اضافہ کیاگیا ہے۔حکومت نے اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کے ذریعہ غریب مسلم خواتین میں 20ہزارسلائی مشینوں کی تقسیم کا فیصلہ کیا ہے۔ریاست میں اقلیتی تعلیمی اداروں کی تعداد دوسری ریاستوں سے زیادہ ہے۔ابتدا میں حکومت نے 203اقامتی اسکولس کا قیام عمل میں لایا تاہم بعد ازاں ان کی جونیر کالجس کے طورپر جدید کاری کی گئی۔

 

اقلیتی طبقات کے طلبہ کی دوسرے ممالک میں اعلی تعلیم کے لئے ہر طالب علم کے لئے 20لاکھ رروپئے اسکالرشپ دستیاب کروائی گئی۔تمام مذاہب کے تہواروں کے موقع پر غریبوں میں تحائف کی تقسیم کی گئی۔رمضان کے دوران4,50,000 غریب مسلمانوں نئے کپڑوں کو بھی تقسیم کیاگیااورعیسائیوں میں خصوصی تحفہ کے طورپر3,00,000کپڑوں کی تقسیم کی گئی۔بتکماں فیسٹیول کے موقع پر حکومت نے خواتین میں ساڑیوں کی تقسیم کی۔اقلیتوں کے لئے 2200کروڑروپئے کی بجٹ تجویز رکھی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button