جنرل نیوز

مدرسہ اسلامیہ ریاض العلوم و ریاض اسلامک اسکول میں اردو عربی فن خطاطی مظاہرہ تقریب 

مولانا مصعب الہ آبادی ماہر خطاط کی مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت

مدرسہ اسلامیہ ریاض العلوم و ریاض اسلامک اسکول واقع مصطفی نگر فلک نما حیدآباد میں17فروری2024 بروز ہفتہ صبح 30:11 بجے اردو عربی فن خطاطی مظاہرہ تقریب منعقد ہوئی جس کی صدارت مولانا محمد صدیق احمد قادری حسامی بانی ادارہ نے کی مہمان خصوصی کی حیثیت سے عالمی شہرت یافتہ ماہر فن خطاطی مولانا مصعب عادل الہ بادی نے شرکت کی اور اپنے فن خطاطی کا شاندار مظاہرہ پیش کیا اس موقع پر صدر جلسہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ قرآن حکیم نے ’’قلم اور اس کی تحریر کی قسم‘‘ کھائی ہے۔(سورہ ن) ’’ اور تمہارا رب کرم والا ہے جس نے قلم سے تحریر سکھائی ‘‘ (سورہ علق) ۔ یہ وہ پہلی آیت ہے جو نبوت سے سرفرازی کے بعد آنحضرت ﷺ پر غارِ حرا میں نازل ہوئی، اٹھارھویں اور انیسویں صدی میں فنِ خطاطی نے جتنی ترقی کی بیسویں صدی کے نصف آخر میں یہ فن اتنا ہی تنزل کا شکار ہوگیا، تاہم اس دور میں بھی کچھ اہم خطاط ایسے ضرور رہے جنہوں نے اپنے قلم سے ماضی کی روایات کو روشن رکھا، ایسے خطاط پہلے بھی انگلیوں پر گنے جاتے تھے اور آج تو امتدادِ زمانہ کے نتیجہ میں اور بھی کم ہوگئے ہیں مولانا صدیق احمد نے مزید کہا کہ ہندوستان میں فنِ خطاطی کے تین اہم مراکز ٹونک بھوپال اور حیدرآباد رہے ہیںخطاطی کی آراستگی و پیراستگی میں اہل دکن بالخصوص حیدرآباد کے فنکاروں کا اہم حصہ ہے، یہاں کے خطاطوں نے نستعلیق ونسخ کے جو نادر نمونے پیش کئے ڈاکٹر زور کی دلچسپی و کوشش سے ان کا ایک بڑا ذخیرہ محفوظ ہوگیا ہے۔ حیدرآباد کا سالار جنگ میوزیم بھی آرٹ وفن کے شیدائیوں کے لئے ایک اہم مرکز کا درجہ رکھتا ہے۔ ان کے علاوہ فنِ خطاطی و خوشنویسی کے فروغ میں ملک کی مختلف ریاستوں میں کام کرنے والی اردو اکادمیوں نے کافی کام کیا ہے، مرکزی حکومت کے ادارے ترقی اردو بیورو (جس کانیا قالب قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان ہے) نے دہلی اور دوسری ریاستوں کے دارالحکومتوں میں اپنے وسائل سے ٹریننگ سینٹر شروع کئے جہاں لڑکوں کے ساتھ لڑکیاں بھی بڑی تعداد میں کتابت کی ٹریننگ حاصل کرتی رہی ہیں لیکن ان میں شاید ہی کوئی اچھا خطاط بن کر نکلا ہو۔ضرورت اس بات کی ہے کہ خطاطی کو جس کی ایک طویل اور روشن تاریخ رہی ہے اور جو اپنے دامن میں بے پناہ خزانے سمیٹے ہوئے ہے، اس کی افادیت و ضرورت کو برقرار رکھ کر برصغیر میں اسے زندہ رکھا جائے اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب اسے کسبِ معاش کے ساتھ فنی بلندیوں سے بھی ہم کنار کیا جائے تاکہ جو نگاہیں کمیت کے بجائے کیفیت کی متلاشی ہیں یا جو کسی شئی میں صفاتی حسن کے طلبگار ہیں وہ قدردانی پر مجبور ہوجائیں۔مولانا محمد ریاض احمد قادری حسامی ناظم ادارہ نے کہا مولانا مصعب الہ آبادی ماہر خطاط ہے جن کی حیدآباددکن میں آمد ہمارے لئے باعث فخر ہے ریاض العلوم میں آپ کی آمد طلباء وطالبات میں علمی صلاحیتوں میں اضافہ کے علاوہ فنی وتخلیقی صلاحیتوں کو اضافہ کرنے اور بچوں میں خطاطی کے شوق کو مزید فروغ دیگا۔ اس موقع پرانہوں نے مولوی حافظ ادریس مصباحی ودیگر شرکاء کا شکریہ ادا کیا ۔

متعلقہ خبریں

Back to top button