نیشنل

عظیم فی البدیہہ شاعر احمد علی برقی اعظمی کا انتقال۔ اردو ادب کا بہت بڑا نقصان         

    جودھ پور ۔ ایم آئی ظاہر 

‌‌ ہندی ادب اس بات پر اتراتا ہے ہے اس کے پاس بہت سے آشو کوی( فی البدیہہ شاعر) ہیں،لیکن اردو ادب کو یہ فخر حاصل رہا ہے کہ جناب احمد علی برقی اعظمی نے نہ صرف اردو میں مشینی انداز میں خوب فی البدیہہ اشعار کہے، بلکہ وہ فارسی سے اردو اور اردو سے فارسی میں منظوم ترجمہ کے بھی ماہر رہے۔اردو دنیا میں ایسے بہت سے ادبا شعراء اور صحافیوں کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہوں نے جو توصیفی اشعار کہے ہیں وہ ان ہی کی انفرادیت ہے۔

افسوس کہ اردو کے معروف فی البدیہہ شاعر اور فارسی کے نامور اسکالر جناب احمد علی برقی اعظمی کا 5 دسمبر 2022 کو صبح یو پی کےجون پور میں انتقال ہوگیاان کا انتقال اردو اور فارسی کے روایتی ادب کا بڑا نقصان ہے۔۔ ‌‌ ‌‌ جناب برقی کا تعلق اترپردیش کے مردم خیز خطے اعظم گڑھ سے تھا۔ لیکن وہ ایک مدت سے دہلی میں رہائش پذیر تھے۔۔ احمد علی برقی اعظمی : ایک نظر

نام: احمد علی

فرزند : رحمت الہی برق اعظمی

تخلص: برقی

تعلیم : ایم اے (اردو و فارسی) پی ایچ ڈی ـ فارسی

پیشہ :سابق اناؤنسر براڈکاسٹرفارسی آل انڈیا ریڈیو

رہائشی شہر:نئی دہلی

شاعری کی ابتدا: اوائل سن شعور

اصناف سخن :جملہ اصناف سخن

پہلا شعری مجموعہ روح سخن

دوسرا شعری مجموعہ محشرِ خیال۔

متعلقہ خبریں

Back to top button