جنرل نیوز

ختم نبوت ہمارے ایمان کا مسئلہ ہے  ۔۔۔تفہیم ختم نبوت ورکشاپ 

تفصیلی رپورٹ. قسط دوم

رشحات قلم

عبدالقیوم شاکر القاسمی

جنرل سکریٹری جمعیت علماء

ضلع نظام آباد. . تلنگانہ

9505057866

 

مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام منعقدہ ورکشاپ کی دوسری نشت کا آغاز بعد نماز فجر تلاوت قرآن ونعت نبی سے ہوا

بعدہ

مولانامفتی عبدالمعز شامزی نے خطاب کرتے ہوے عقائد اسلام کے حوالہ سے بتایا کہ جو بھی عقیدہ اہلسنت والجماعت سے ہٹ کر ہوگا خواہ وہ کسی بھی مشہور اور نامور انسان کی جانب سے پیش کیا جاے وہ مردودوناقابل قبول ہوگا نیز کہا کہ اللہ تعالی نے ایمان والوں زندگی اورموت دونوں حالتوں کو اسلام کے ساتھ گذارنے کا حکم دیا جس کی صراحت کرتے ہوے اللہ کے نبی نے فرمایا کہ زندگی جس حالت میں گذاروگے موت اسی حالت میں آے گی اور پھر اسی حالت میں اٹھاے جاوگے

اس لےء صحیح عقائد اور درست اعمال کے ساتھ زندگی گذارنا ضروری ہے تاکہ ولاتموتن الاوانتم مسلمون والی موت نصیب ہو

آج کے اس پر فتن دور میں سوشل میڈیا کا سہارالے کر بہت سارے فتنوں نے سب سے پہلے مسلمانوں کے عقائد پر حملہ کررہے ہیں جس میں اورباطل اس بات پر ایڑی چوٹی کا زور لگارہا ہے کہ کسی طرح مسلمانوں کوگمراہ کیا جاے ان کے عقائد کو بگاڑاجاے راہ حق اورصراط مستقیم سے دور ونفورپیداکیاجاے چنانچہ بنیادی طور پر دوکام سوشل میڈیا کے ذ ریعہ کےء جارہے ہیں

دین کے سلسلہ میں شکوک وشبہات پیداکرنا

خواہشات نفسانی کا دلدادہ بنادینا

تفصیل سے بات کرتے ہوے سامعین کو سمجھایا کہ پڑوسی ملک کا پیداہونے اور وہیں کا بسنے والا ایک انسان یونس الگوہر بھی آج بڑے طمطراق اورپورے زور وشور سے یہ باور کرانے کی کوشش کررہا ہیکہ میں اسلامی اسکالر ہوں اور اس کے ماننے والوں کی ایک بڑی تعداد بنتی جارہی ہے حالانکہ لاعلمی وبے راہ روی کی وجہ سے یہ لوگ اس فتنہ کے شکارہورہے بڑی تیزی کے ساتھ فیس بوک واٹس ایپ اور دیگر ذرائع ابلاغ سے یہ یونس الگوہر اور اس کے ماننے والے گمراہیاں پھیلارہے ہیں اس لےء اس فتنہ سے اپنے آپ کو اپنی نسلوں کے ایمان کو بچانا بہت ضروری ہوچکا ہے جو اللہ ورسول کی شان میں گستاخیاں کرنے سے بھی نہیں گھبراتا اور انبیاء کرام واولیاء اللہ کی شان میں مغلظات بکتا ہے گوہر شاہی فتنہ کی حقیقت کو بہت اچھے انداز میں سمجھایا اور اس فتنہ سے بچنے اورتعاقب کرنے کی تاکید فرمای ۔۔

شہر حیدرآباد سے تشریف لانے والے مہمان مولانامفتی عبدالمنعم فاروقی نے انجینر محمد علی مرزا کے باطل نظریات وغلط عقائد پر روشنی ڈالتے ہوے اس فتنہ کے بانی اور متحرک کون کون ہیں ان کے افکار کیا ہیں ہے یہ بتاتے ہوے کہا کہ ماڈرن دور کے اس نام نہاد جھوٹے انسان نے قرآن مجید کی آڑ میں انکار حدیث تک جا پہونچا حالانکہ قرآن جن واسطوں سے ہم تک پہونچا احادیث رسول بھی انہیں واسطوں سے ہم تک پہونچا یہ بدبخت انسان اپنے ماننے والوں سے کہتا کہ

رسول اللہ کا فریضہ صرف قرآن کو پہونچانا ہے حدیث کو نہیں اس لےء صرف قرآن پر عمل فرض ہے حدیث رسول پر نہیں ۔۔

حضور کے ارشادات پہلے والوں کیلےء حجت ہے بعد والوں کے لےء نہیں ۔۔

اپنی بے وقوفی کا ثبوت دیتے ہوے آگے کہتا ہیکہ حضور کے ارشادات سب مسلمانوں کے لےء حجت تو ہے مگر موجودہ احادیث ہم تک باوثوق ذرائع سے نہیں پہونچیں لہذا ان کو ماننے کے مکلف نہیں ہیں وغیرہ

 

*تیسری نشست*

مولاناانصاراللہ قاسمی نے قادیانی مسلمان کیوں نہیں ؟اس عنوان ہر خطاب کرتے ہوے کہا کہ صرف زبان سے کلمہ پڑھ لینا یا صرف نماز پڑھ لینا اور اسلامی تشخص کو اپنا لینا مسلمان ہونے کا ثبوت نہیں ہے بلکہ مسلمان ہونے کے لےء یہ ماننا ضروری ہیکہ اللہ کے آخری نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے جو دین وشریعت لے کر آے ہیں ان تمام کو قطعی اوریقینی طور پر میں تسلیم کرتا ہوں خواہ وہ عقائد ہوں کہ اعمال معاملات ہوں کہ معاشرت عبادات ہوں کہ اخلاقیات سب کو دل وجان سے قبول کرنا اورتصدیق کرنے کا نام اسلام ہے اور قادیانی کلمہ تو پڑھتے ہیں مگر نبی اکرم کی ختم نبوت کاانکار کرتے ہیں شکیل بن حنیف کے لوگ کلمہ تو پڑھتے ہیں مگر عیسی علیہ السلام کی حیات ونزول کا انکار کرتے ہیں حالانکہ اللہ کے آخری نبی نے ہی ہم کو یہ عقیدہ بتلایا۔۔۔

مہمان خصوصی مولاناعبدالقوی عمر نے کہا کہ یہ ورکشاب کسی مسائل یا کتاب کو سمجھانے کے لےء نہیں بلکہ عقائد اسلام کو سمجھنے سمجھانے کے لےء منعقد کیا گیا ہے چونکہ پڑوسی ملک کے رہنے والے بعض افراد ہمارے بھولے مسلمانوں کے ایمان پر شب خوں مارنے کی کوشش کررہے ہیں جن میں سے ایک انجینر محمد علی مرزا ہے جو نہ کسی استاد سے دین سیکھا ہے نہ دوسروں کو سکھانے کی اس میں صلاحیت ہے مولانانے کہا کہ آج سب سے بڑا مرض قوم مسلم میں یہ آگیا کہ وہ علماء دین سے دوری اختیارکےء ہوے ہیں اس لےء یاد رکھیں کہ

علماء سے دوری اور ذاتی مطالعہ کرکے اپنے اوپر اعتماد کرلینا یہ دو ایسی بیماریاں ہے جس انسان خود بھی گمراہ ہوتا ہے اور دوسروں کو بھی گمراہی کے گہرے غار میں دھکیل دیتا ہے انجیر محمد علی مرزا بھی ایسا ہی ایک گمراہ انسان ہے ۔۔

*چوتھی نشست*

مجلس تحفظ ختم نبوت کے عظیم سپہ سالار مولاناوجیہ الدین قاسمی نے ظہورمہدی ونزول عیسی اور فتنہ دجال کی نشانیوں پر خطاب کرتے ہوے بتلایا کہ نبی آخرالزماں نے اپنی پیشن گوی میں ساری تفصیلات واضح فرمادی ہیں اس لےء حضرت مہدی کی آمد اورعیسی علیہ السلام نزول کا جوبھی دعوی کرے ان کو حدیث نبوی پر تولا جاے گا موجودہ دور کے جتنے لوگوں نے اس قسم کا دعوی کیا وہ سب باطل ہیں بلکہ دجال وقت ہیں ان کے دجل وفریب سے بچنا اور امت مسلمہ کو بچانا ضروری ہے

*پانچویں نشست*

مولانامحمد اکرام الدین مفتاحی نے اس نشست میں وہ سب واقعات بتلاے جو فیاض بن یاسین میموری بابا کے نام سے مشہور ہوکر علاج ومعالجہ کے نام پر کس طرح لوگوں بطور خاص خواتین کے ایمان پر حملہ کررہا ہے اور خواتین اسلام جس آسانی سے اس کے جال میں پھنس رہی ہے تفصیل سے سمجھاتے ہوے کہا کہ اس قسم کے لوگوں سے بہت دور رہنے کی ضرورت ہے

*چھٹی اورآخری نشست*

صدارتی خطاب کرتے ہوے مولاناارشد قاسمی حیدرآباد نے اجلاس عام کو جھنجھوڑا اورتمام فتنوں پر اختصارکے ساتھ روشنی ڈالتے ہوے آگاہ کیا کہ اب خواب غفلت سے بیدار ہونے کی ضرورت ہے ہم نہ کسی جھوٹے مدعیان نبوت کو تسلیم کریں گے نہ ہی ان کو پنپنے دیں گے احقاق حق وابطال باطل کے لےء اپنی جان بھی پیش کردیں گے اور صحابہ کرام نے ختم نبوت کے تحفظ کے لےء اپنا سب کچھ قربان کردیا تھا حتی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پردہ فرماجانے کے بعد سب سے پہلے مسیلمہ کذاب نے دعوی نبوت کے ذریعہ سر اٹھایا تو صحابہ کی ایک جماعت نے اس کی سرکوبی کے لےء مدینہ سے یمن تک کا سفر کیا اور اس فتنہ کو مٹقکر ہی دم لیا یہی وہ جنگ یمامہ ہے جس میں 1200صحابہ کرام شہید ہوے اورمحض ختم نبوت کے تحفظ کے لےء اپنا سب کچھ قربان کردیا اور یہی وہ تاریخی معرکہ ہے جس میں 700حفاظ صحابہ نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا مگر ختم نبوت پر آنچ بھی آنے نہیں دیا آج ہم سے صرف وقت مانگا جارہا ہے مگر ہم لوگ پھر بھی دین وعلم دین عقائد اوراپنے مذہب کی معلومات حاصل کرنے کے لےء تیارنہیں مجلس تحفظ ختم نبوت نظام آباد نے اس تاریخی ورکشاپ کے ذریعہ سب کو یہی احساس دلانا چاہتی ہے کہ اب بیدار ہونے کی ضرورت ہے

صدرمجلس تحفظ ختم نبوت مولانامفتی سعید اکبر صاحب امام وخطیب جامع مسجد کی دعاء پر اجلاس کا اختتام عمل میں آیا

متعلقہ خبریں

Back to top button