تلنگانہ

راجہ سنگھ کے وکلاء کی ٹیم رہائی کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع _ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی خبر کا کیا ہے سچ

حیدرآباد _ 26 اگست ( اردولیکس) سوشل میڈیا پر ایسی اطلاعات گشت کررہی ہیں کہ سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کی گئی ہے جس میں تلنگانہ پولیس کی طرف سے ملعون راجہ سنگھ کے خلاف پی ڈی ایکٹ کے تحت درج مقدمات کو چیلنج کیا گیا ہے۔ اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ راجہ سنگھ کی ہدایت پر  ان کی قانونی ٹیم نے جمعہ کو سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی ہے ۔ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ پیر کو اس درخواست پر سماعت ہوگی۔ معلوم ہوا ہے کہ وکلاء نے درخواست میں کہا ہے کہ تلنگانہ پولیس نے رکن اسمبلی راجہ سنگھ پر غیر قانونی طور پر پی ڈی ایکٹ نافذ کیا ہے۔

 

سوشل میڈیا پر ایک اور خبر وائرل ہو رہی ہے کہ دوباک حلقہ کے بی جے پی کے رکن اسمبلی  رگھونندن راؤ جو ایک سینر وکیل ہیں کی قیادت میں  ہی وکلا کی ٹیم راجہ سنگھ کے لیے سپریم کورٹ گئی ہے ۔ چونکہ راگھو نندن راؤ بھی پیشے کے اعتبار سے ایک وکیل ہیں، اس لیے ان کی جمعہ کو سپریم کورٹ میں پیشی سے شکوک و شبہات کو تقویت ملی ہے۔

بی جے پی رکن اسمبلی رگھونندن راؤ نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر سپریم کورٹ کے سامنے ٹھیرے ہوئے تصاویر پوسٹ کی جس میں چند وکلاء بھی دیکھے گئے۔ لیکن ان کے قریبی وکلاء نے سوشل میڈیا کے ان اطلاعات کو غلط قرار دیا جس میں راجہ سنگھ کے پی ڈی ایکٹ کو چیلنج کرنے کے لئے رگھونندن راؤ سپریم کورٹ سے رجوع ہوئے ہیں ۔ وکلاء نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک ان کے خلاف درج پی ڈی ایکٹ سے متعلق کوئی تحریری جواب پولیس سے موصول نہیں ہوا ہے اور اس کے بغیر قانونی لڑائی میں پیچیدگیاں پیدا ہوں گی۔اور بتایا کہ رگھونندن راؤ دوسرے کیس کے سلسلے میں سپریم کورٹ آئے تھے

متعلقہ خبریں

Back to top button