جرائم و حادثات

ممبر اسمبلی کے حامیوں اور ٹول پلازہ ملازمین میں مار پیٹ

کٸی ملازمین زخمی،ممبر اسمبلی کا ٹول ملازمین پر گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کا الزام

مسولی، بارہ بنکی(ابوشحمہ انصاری)بہراٸچ۔بارہ بنکی قومی شاہراہ پر واقع مسولی شہاب پور ٹول پلازہ پر آج بغیر ٹول ادا کٸے جانے کےمعاملہ میں ہونے والی تمازعہ کے بعد بہراٸچ ضلع کے نانپارہ اسمبلی حلقہ کے ممبراسمبلی رام نواس ورما نے اپنے کےساتھ ٹول پلازہ ملازمین کے ساتھ بڑے پیمانے پر مار پیٹ کی جس کی وجہ سے کٸی ملازمین کو چوٹیں آٸیں۔دوسری جانب ممبر اسمبلی نے ٹول ملازمین پر گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کیے جانے کا الزام لگایا ہے۔پولیس نے دونوں طرف سے دی گٸی تحریر پر جانچ شروع کردی ہے۔اطلاع کے مطابق ممبر اسمبلی رام نواس ورما نے سینکڑوں ساتھیوں کے ساتھ ایک درجن سے زاٸد گاڑیوں پر سوار راجدھانی لکھنٸو میں ہونے والے اپنا دل کے قومی اجلاس میں شامل ہونے جارہے تھے۔ جب دوپہر 12 بجے یہ این ایچ 27 پر واقع شہاب پور ٹول پلازہ پہنچے تو بغیر ٹول ادا کیے گاڑیوں کو پاس کرانے کےمعاملہ میں تنازعہ ہوگیا جس سے بھیڑ جمع ہوگٸی۔ٹول منیجر احتشام عالم نے بتایا کہ ٹول کارکن نے ممبر اسمبلی سےکہا کہ جھنڈا لگی گاڑیوں کی تعداد بتا دیں تاکہ لین سے سبھی گاڑیوں کو نکال دیا جاۓ۔منیجر کے مطابق سبھی جھنڈا لگی گاڑیاں نکال دی گیٸں،اس کے بعد آنے والی دو گاڑیوں کو نکالنے میں دیر ہوگٸی،اسی دوران قافلہ میں شامل کارکنوں نے بیریر اکھاڑ دٸیے۔سپرواٸزر اور خواتین ملازمین کو مارا پیٹا اور ناساٸشتہ سلوک کیا۔انہوں نے کہا کہ بیچ بچاٶ میں مجھے بھی چوٹیں آٸیں ہیں۔دوسری طرف یہ پورا واقعہ سی سی ٹی وی میں قیدہوگیا۔منیجر کا الزام ہے کہ ممبر اسمبلی نے 25 گاڑیوں کے نکالنے کی بات کہی تھی مگر جب ان کے ساتھ گاڑیاں نکلنا شروع ہوٸیں تو کارکنان نے بندوق،لاٹھی،ڈنڈوں اور پتھروں سے حملہ کردیا جبکہ ممبر اسمبلی نے ٹول ملازمین پر 8 گاڑیاں توڑنے کا الزام لگایا ہے۔ایڈیشنل ایس پی مشرقی پوڑمیندر سنگھ نے دیر شام جاری بیان میں کہا ہے کہ ممبر اسمبلی رام نواس ورما اور ٹول ملازمین سے رقم کی لین دین میں تنازعہ ہوا جس میں ممبر اسمبلی نے اپنی گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کرنے کی تحریر تھانہ مسولی میں دی ہے جس پر پولیس نے مقدمہ قاٸم کیا ہے۔انہوں نے معاملہ کے حقاٸق معلوم کرنے کیلۓ سی سی ٹی وی فوٹیج کھنگالے جارہے ہیں۔جانچ کے بعد ضروری کارواٸی کی جاۓ گی۔اس دوران ٹول پلازہ پر گھنٹوں جام لگا رہا۔پولیس کو صورت حال قابو کرنے میں کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button