اسپشل اسٹوری

مہاراشٹرا میں اپوزیشن اتحاد نے ایک بھی مسلمان کو نہیں دیا ٹکٹ

ممبئی۔ مہاراشٹرا لوک سبھا چناؤ اپوزیشن اتحاد مہا وکاس اگھاڑی نے ایک بھی مسلم امیدوار کو میدان میں نہیں اتارا ہے۔ اس بات کو لے کر مسلم قائدین میں ناراضگی کی لہر پائی جاتی ہے۔ مہا وکاس اگھاڑی میں کانگریس, ادھو ٹھاکرے کی شیو سینا، شرت پوار کی راشٹروادی کانگریس شامل ہیں۔

 

مہاراشٹر کی قریب 12 فیصد آبادی مسلم ہے۔ ریاست میں لوک سبھا کی جملہ 48 نشستیں ہیں۔گزشتہ کچھ سال میں مسلمانوں نے خود کو ریاست کی چناوی سیاست میں تیزی سے حاشیہ پر پایا ہے اور سیاسی جماعتیں انہیں ٹکٹ دینے میں جھجھک رہی ہیں۔ ریاست میں ہوئے گزشتہ چار انتخابات میں اہم سیاسی جماعتوں نے صرف پانچ مسلم امیدواروں کو میدان میں اتارا تھا۔

 

کانگریس نے 2004 میں ایک 2009 میں این سی پی نے ایک کانگریس نے ایک اور سال 2014 میں کانگریس نے ایک امیدوار کو کھڑا کیا تھا۔ سال 2019 میں کانگریس نے آکولہ سے صرف ایک مسلم امیدوار ہدایت پٹیل کو میدان میں اتارا تھا۔ اس مرتبہ اپوزیشن اتحاد نے ایک بھی ٹکٹ مسلمانوں کو نہیں دیا ہے۔ سال 2019 میں مہاراشٹرا سے صرف ایک مسلم امیدوار لوک سبھا پہنچے تھے اور وہ تھے۔

 

امتیاز جلیل جنہیں مجلس اتحاد المسلمین نے میدان میں اتارا تھا۔ سیاسی جماعتوں کی جانب سے مسلمانوں کو نظر انداز کیا جارہا ہے یہی وجہ ہے کہ کانگریس اور این سی پی سے وابستہ کئی ارکان و قائدین قائدین مجلس اتحاد المسلمین کی طرف راغب ہو رہے ہیں۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button