نیشنل

اجمیر شریف درگاہ کے خلاف ہندو شکتی دل کے لیڈر کی زہر افشانی _ سمرن گپتا کے خلاف سخت کارروائی کرنے درگاہ کے ذمہ داروں کا مطالبہ

جئے پور _ راجھستان کے اجمیر کی درگاہ کے ‘خادموں’ نے ہندو شکتی دل  لیڈر سمرن گپتا کے خلاف  سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ جس نے صوفی معین الدین چشتی رحمت اللہ علیہ کے خلاف سنگین ریمارکس کئے تھے

 

اجمیر درگاہ کے خادموں کی ایک تنظیم کے صدر سرور چشتی اور انجمن کے رکن سید اسلم حسین نے اجمیر کے ایس پی کو خط لکھ کر گپتا کے قابل اعتراض تبصرہ پر ان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔”یہ انتہائی افسوسناک اور شرمناک ہے کہ ہندو شکتی دل کی فرنگی تنظیم کے ارکان نے ایک منصوبہ بند مجرمانہ سازش کے تحت جان بوجھ کر خواجہ غریب نواز کے خلاف احاطے میں جارحانہ ریمارکس اور انتہائی قابل اعتراض ہتک آمیز بیانات سے بھری نفرت انگیز تقریر کی۔

انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات یہ ہے کہ متعلقہ حکام نے ہندو شکتی دل کے ارکان کے خلاف کوئی روک تھام یا کوئی کارروائی نہیں کی۔”خواجہ غریب نواز اور درگاہ اجمیر شریف کے خادموں کے ساتھ ساتھ مسلم کمیونٹی کے بارے میں افواہیں پھیلانے، تاریخی حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے، غلط معلومات، گالی گلوچ، توہین آمیز اور ہتک آمیز تبصروں میں کئی گنا اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر فوری طور پر سخت قانونی کارروائی نہ کی گئی اور ملزمان کو ایک ہفتے کے اندر گرفتار نہ کیا گیا تو احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔

 

سرکل آفیسر درگاہ گوری شنکر نے کہا کہ سمرن گپتا کے تقریباً ایک ہفتہ قبل دیے گئے بیان کے سلسلے میں دو ایف آئی آر درج کی گئی ہیں اور معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔

ہندو شکتی دل کے صدر گپتا نے مبینہ طور پر  معین الدین چشتی رحمت اللہ علیہ کے خلاف سنگین ریمارکس کئے تھے انھوں نے کہا تھا کہ  درگاہ کا ’جنتی دروازہ‘ ایک قدیم شیو مندر کو منہدم کرنے کے بعد بنایا گیا تھا۔گپتا نے حال ہی میں ضلع انتظامیہ کو ایک میمورنڈم پیش کیا تھا، جس میں آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) سے درگاہ کے سروے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button