تلنگانہ

تلنگانہ کے جگتیال کا نوجوان سعودی میں سرجری کے بعد انتقال کر گیا

جدہ، 22 دسمبر( عرفان محمد) سعودی عرب کے جدہ میں تلنگانہ کے شہر جگتیال سے تعلق رکھنے والا نوجوان جمعرات کی رات اوپن ہارٹ سرجری کے بعد انتقال کر گیا۔

 

سید رفیع الدین جو کمال کے نام سے جانے جاتے تھے  جگتیال کے  ہزاری محلہ کے رہنے والے تھے ، سعودی عرب میں مقیم تھے ، انہیں تین روز قبل اچانک سانس لینے میں تکلیف ہوئی اور انہیں جدہ کے علاقے عزیزیہ میں واقع پولی کلینک لے جایا گیا جہاں سے انہیں معروف اسپتال منتقل کیا گیا۔ .

ڈاکٹروں نے پایا کہ کمال کو دل کی شدید تکلیف ہے اور ان کے کئی بڑے والوز بلاک ہو چکے ہیں، اس لیے انہیں فوری طور پر وینٹی لیٹر پر ڈال دیا گیا۔ امراض قلب کے ماہرین کی ٹیم نے فوری سرجری کا مشورہ دیا۔ان کے گھر والوں نے انھیں بھارت میں علاج کے لیے واپس بھیجنے کی درخواست کی تاہم ان کی حالت مستحکم نہیں تھی اور نہ ہی اس کے پاس وقت تھا۔ کمال آئی سی یو سے جنرل وارڈ میں جانے کی پوزیشن میں بھی نہیں تھے اور فضائی سفر  کرنا بھی ممکن نہیں تھا۔

آپریشن تھیٹر منتقل ہونے سے چند گھنٹے قبل اردولیکس کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کمال یہ بتا رہے تھے کہ ان کے والوز کیسے بلاک ہو سکتے ہیں اور انھیں دل کے مسائل کیسے پیدا ہو سکتے ہیں اور انہیں یقین ہے کہ یہ درست نہیں ہے۔ انھوں نے مجھ سے یہ بھی درخواست کی کہ سرجری کے بعد ان کی دیکھ بھال کے لیے ان کے خاندان کو لانے میں ان  کی مدد کروں۔انہیں صحت کا کوئی مسئلہ نہیں تھا، دل کے مسائل کے بارے میں کبھی معلوم نہیں تھا۔ ان کے دوستوں کے مطابق وہ اچانک بیمار ہو گئے اور انھیں ہسپتال لایا گیا۔

 

سعودی عرب میں عام سرجری کے لیے خون کا عطیہ دے کر انتظام کرنا پڑتا ہے تب ہی سرجری کی جائے گی۔ کمال کے معاملے میں، چونکہ یہ ایک سنگین ایمرجنسی تھا  لہٰذا انھیں خون کے عطیہ کی ضرورت کی شرط کے بغیر انجام دیا گیا کیونکہ یہ بہت ضروری تھا  جمعرات کو ایک اہم سرجری کی گئی جو تقریبا دس  گھنٹے جاری رہی اور آخر کار رات 11:45 پر انہیں مردہ قرار دے دیا گیا۔

 

کمال سید شہاب الدین عرف بابجانی کے بھائی ہیں، جن کی کریم نگر کے کشمیر گڈہ کے رعیتو بازار میں پھلوں کی دکان ہے۔ دبئی میں کام کرنے والے فصیح الدین بھی ان کے بھائی ہیں۔مرحوم نے پسماندگان میں بیوی اور تین چھوٹے بچے چھوڑے ہیں۔سعودی عرب میں مقیم جگتیال برادری اپنے ہم وطن کی ناگہانی موت سے صدمے  میں ہے  ۔ ان کا دوست ابرار  اور بھتیجے عاطف،  کمال کے ساتھ جب سے انھیں پہلی بار سانس لینے میں تکلیف کی شکایت ہوئی  اس وقت سے آخری سانس تک ساتھ رہے

متعلقہ خبریں

Back to top button