جنرل نیوز

جمی کنٹہ میں بی ار ایس پارٹی کو بڑا جھٹکا۔ ذاکر خان اپنے حامیوں کے ہمراہ پارٹی سے مستعفی۔

حلقہ اسمبلی حضور اباد میں اج ریاستی برسر اقتدار سیاسی جماعت بھارت راشٹر سمیتی کو غیر محسوس طریقے سے ایک بہت بڑا جھٹکا لگا ہے جس کے نتیجے میں حلقے کے بیشتر مواضعات بالخصوص مسلم ابادی میں بی ار ایس پارٹی کا وجود خطرے میں پڑ گیا

 

۔حلقے کے سینیئر ترین بی ار ایس پارٹی کے قائد وتحریک تلنگانہ کے جہدکار الحاج محمد ذاکر خان صدر مسجد قریش جمی کنٹا،صدر لیاب ٹیکنیشن اسوسییشن نے پارٹی قیادت چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ پارٹی کے کارگزار صدر کے ٹی راما راؤ،ریاستی وزرا ہریش راؤ گنگولہ کملاکر،نائب صدر ریاستی منصوبہ بندی کمیشن بی ونود کمار اور دوسرے قائدین کی مسلم قائدین اور کارکنوں کے تعلق سے کیے جانے والے اہانت امیز رویہ اور مسلم سماج کو اکثر نظر انداز کرنے کے علاوہ نامزد عہدوں میں مسلمانوں کی نامزدگی نہ کرنے،مختلف خود روزگار اسکیمات،دلت بندو کے طرز پر مسلم مسلم بندوكا اغاز کرتے ہوئے خاطرخواہ عمل درامد نہ کرنے پر اپنی شدید برہمی اور ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اج اپنے کمیٹی ارکان اور مسلم مرد و خواتین کی کثیر تعداد کے ہمراہ بھارت راشٹر سمیتی کی ابتدائی رکنیت سے مستفعی ہوکر عنقریب عنقریب کانگرس پارٹی میں شامل ہونے اور مجوزہ اسمبلی انتخابات کے دوران حضور اباد حلقے کے پارٹی امیدوار وی پرنو بابو کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنانے کا عزم ظاہر کیا

 

۔انہوں نے اج اپنے کمیونٹی ہال میں کمیٹی کے ذمہ دار احباب محمد سرور پاشاہ معتمد،محمد فیاض پاشا نائب صدر،عبداللہ بھائی اور دوسرے ارکان کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اپنے دس سالہ دور حکومت میں مسلمانوں سے محض زبانی وعدے کیے اور گمراہ کن تشہیر کے ذریعے مسلمانوں کو ورغلانے کی کوشش کی تاہم ریاست کے مسلمان باشعور ہو گئے ہیں۔کے سی ار حکومت کو 12 فیصد تحفظات کے انتخابی وعدہ کو پورا کرنے میں ناکامی اور دوسرے مسلم مسائل کی عدم یکسوئی پر کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button