نیشنل

بریکنگ نیوز ۔کیرالہ کے صحافی صدیق کپن کی زائد از دو سال بعد ضمانت منظور

نئی دہلی :سپریم کورٹ آج کیرالہ کے صحافی صدیق کپن کی درخواست ضمانت منظورکرلی۔ زائد از دو سال بعد ان کی رہائی کیلئے راہیں ہموارہوئی ہیں۔ واضح رہے کہ الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی کیرالہ کے صحافی صدیق کپن کی درخواست ضمانت پر آج سماعت ہوئی جس کے بعد عدالت عظمیٰ نے ان کی ضمانت منظورکرلی۔

الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے 3 اگست کو صحافی صدیق کپن کی درخواست ضمانت نامنظور کر دی تھی۔ واضح رہے کہ ماہ اکتوبرسال 2020 میں صدیق کپن کو اس وقت گرفتارکیا گیا جب وہ ایک دلت لڑکی کی اجتماعی عصمت ریزی اورقتل واقعہ کی رپورٹنگ ریاست اترپردیش کے ہاتھرس جارہے تھے۔ ملیالی نیوز پورٹل ازیموکھم کے لیے آزادانہ طور پر کام کرنے والے صدیق کپن کو متھرا میں ایک ٹول پلازا کے قریب سے گرفتار کیا گیا تھا۔ اس وقت کار میں سوار تین دیگر افراد اور ڈرائیور کو بھی گرفتار کر لیا گیا تھا۔ ٹیکسی ڈرائیور سمیت سبھی کے خلاف ایک ہی مقدمہ درج کیا گیا۔

اس کے بعد 7 اکتوبر 2020 کو متھرا ضلع کے مانٹ پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کر لی گئی اور انہیں جیل بھیج دیا گیا تھا۔ کپن اس وقت متھرا ضلع جیل میں قید ہیں۔ زیریں عدالت سے ضمانت نہیں ملنے کے بعد کپن نے الہ آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا تاہم جسٹس کرشنا پہل کی سنگل بنچ نے ان کی درخواست ضمانت کو مسترد کر دیا بعد ازاں وہ سپریم کورٹ سے رجوع ہوئے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button