تلنگانہ

تلنگانہ اردو اکیڈمی کے کنٹراکٹ ملازمین(5)ماہ سے تنخواہوں سے محروم سکریٹری اقلیتی بہبود کے احکامات نظر انداز 

ریاستی اردو اکیڈمی کے کنٹراکٹ ملازمین(5)ماہ سے معمولی تنخواہوں سے محروم

سکریٹری اقلیتی بہبود تلنگانہ کے احکامات نظر انداز 

اقلیتی مالیاتی کارپوریشن اور اردو اکیڈمی اداروں عہدیداروں کی مبینہ۔لاپرواہی اور رسہ کشی سے تنخواہوں کی عدم اجرائی 

تلنگانہ اسٹیٹ اردو اکیڈمی اردو کمپویٹر کم لائبریریز ایمپلائز ایسوسی ایشن صدر افشاں ابرار کا بیان 

 

کریم نگر (پیدا پلی):16 اکٹوبر (پریس نوٹ) محکمہ اقلیتی بہبود کے تحت ریاستی تلنگانہ اردو اکیڈمی کیاردو کمپیوٹرسنٹرس و لائبریریز کے ملازمین کی پانچ ماہ سے معمولی تنخواہیں کی عدم ادائیگی کے باعث ان دنوں شدید مالی مشکلات کا سامنا کررہے ہیں اور دو ملازمین مختلف امراض مختلف امراض سے متاثر ہو گئے ہیں افشاں ابرار صدر و محمد عقیل جنرل سکریٹری تلنگانہ اسٹیٹ اردو اکیڈمی کمپیوٹر کم لابئریز ایمپلائز ایسوسی ایشن نے اپنے ایک مشترکہ صحافتی بیان میں بتایا کہ بی آر ایس دور حکومت میں اردو اکیڈمی کے ملازمین کو بے دخل کرنے کے لئے ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت ایک سرکلر ذریعے تمام ملازمین کو ریاستی اقلیتی مالیاتی کارپوریشن میں ضم کردیا گیا تھا

 

اس کے بعد سے ملازمین اقلیتی مالیاتی کارپوریشن میں خدمات بخوبی انجام دیتے آرہے ہیں تاہم ملازمین کی۔ہر ماہ کی تنخواہیں تاخیر سے ادا کی گئی کبھی تین ماہ یا چار ماہ یا چھ ماہ میں ادا کی گئی جس کے باعث تلنگانہ اسٹیٹ اردو اکیڈمی اردو کمپویٹر کم لائبریریز ایمپلائز ایسوسی ایشن کی جانب سے گذشتہ دس سالوں سے اسبات کا مطالبہ کیا جاتا رہا ہے کہ اقلیتی مالیاتی کارپوریشن میں ضم کئے گئے اردو اکیڈمی ملازمین کو دوبارہ ان کے مدر ڈپارٹمنٹ تلنگانہ اردو اکیڈمی واپس کیا جائے اس سلسلے میں حکومت تلنگانہ کے وزراء بالخصوص ریاستی وزیر اقلیتی بہبود اے لکشمن اور اپوزیشن کے قائدین سے مسلسل نمائندگی کی جاتی رہی جس پرحکومت تلنگانہ نے ایک سرکاری عہدیداروں پر مشتمل ایک کمیٹی کو تشکیل دی کمیٹی نے ملازمین کے مسائل کا جائزہ لیکر رپورٹ پیش کی تھی

 

جس کے باعث اردو اکیڈمی کے کمپیوٹر و لائبریریز ملازمین کو دوبارہ ان کے مدر ڈپارٹمنٹ اردو اکیڈمی میں واپسی کے لئے سکریٹری اقلیتی بہبود بی شفیعِ اللہ نے کی جانب سے جی او ایم ایس نمبر 2301 گذشتہ ماہ30/ ستمبر 2025 کو جاری کیا گیا جس کا مراسلہ مکتوب نمبر 1151 جاری کیا گیا۔اردو اکیڈمی کے کنٹریکٹ ملازمین حیدرآباد کے بشمول مختلف اضلاع میں مجموعی طور پر 129 خدمات انجام دئے رہے ہیں

 

حکومت کی جانب سے اقلیتی مالیاتی کارپوریشن سے ملازمین کو اردو اکیڈمی منتقل کئے جانے کے واضح احکامات کے باوجود گذشتہ پانچ ماہ سے ملازمین کی تنخواہوں ادائیگی عمل نہیں لائی گئی اور دیگر مراعات فراہم نہیں کئے گئے ان قائدین نے اقلیتی مالیاتی کارپوریشن میں حکومت کی جانب سے جاری کردہ جی او ایم ایس نمبر 14اور جی او ایم ایس نمبر 60تلنگانہ اسٹیٹ اردو اکیڈمی اردو اکیڈمی کم لائبریزیز ایمپلائز ایسوسی ایشن کے قائدین افشاں ابرار، محمد عقیل نے کہا کہ ملازمین کی تنخواہوں اجرائی کے سلسلے میں ایم ایف سی کے عہدیداروں سے ربط پیدا کرنے پر اس بات کا جواب دیا جاتا کہ تمام ملازمین کو باقاعدہ طور ریاستی تلنگانہ اردو اکیڈمی منتقل کردیا گیا ہے

 

اور تنخواہیں کی ادائیگی بھی اردو اکیڈمی سے ہی جاری کی جائے گی ستم ظریفی یہ ہے اردو اکیڈمی کے عہدیداروں سے تنخواہوں کی ادائیگی کے ضمن استفسار کئے جانے پر کہا جاتا کہ تا حال اقلیتی فینانس کارپوریشن سے ملازمین کی اردو اکیڈمی منتقلی کا عمل مکمل نہیں ہوا اور تنخواہوں بھی جاری کرنے سے انکار جارہاہے مزید ایک ستم ظریفی یہ ہے ان دو اداروں کے پاس سرکاری احکامات واضح طور پر رہنے کے باوجود ملازمین ان اداروں کی عہدیداروں کی رسہ کشی کا شکار ہوکر رہ گئے افشاں ابرار نے محمد عقیل مزید کہا کہ اردو اکیڈمی کے کنٹریکٹ ملازمین گذشتہ 35 سالوں سے معمولی تنخواہوں پر اس امید کے ساتھ اپنی ملازمت جاری رکھے ہوئے ہیں کہ ان کی خدمات کو باقاعدہ طور مستقل کیا جائے گا

 

اور دیگر محکموں میں خدمات انجام دینے والے ملازمین کی طرح مراعات کی سہولت فراہم ہوگی ان قائدین نے بتایا کہ حکومت تلنگانہ کی جانب سے وی آر اوز کی ملازمتتوں کو بحال کی گئی اور ان کی خدمات کو باقاعدہ کیا گیا اس کے علاوہ محکمہ رجسٹریشن میں تقرر کئے گئے آپریٹرز کی تنخواہوں کو 12 ہزار سے اضافہ کرتے ہوئے 28 ہزار روپے کی گئی تاہم اردو اکیڈمی سے وابستہ اقلیتی ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا اور نہ ہی ملازمین کی خدمات کو باقاعدہ کیا گیا

 

ان قائدین نے چیف منسٹر اے ریونٹ ریڈی، ریاستی وزیر اقلیتی بہبود اے لکشمن،مشیر حکومت تلنگانہ محمد علی شبیر، قائد مقننہ اکبر الدین اویسی، چیئرمین ایم ایف سی عبید اللہ کوتوال، چئیر مین اردو اکیڈمی طاہر بن حمدان سے پر زور اپیل کی کہ وہ ملازمین کی پانچ ماہ کی تنخواہوں کی اجرائی کو فوری طور پر یقینی اور ملازمت کو باقاعدہ بنانے کے لئے عہدیداروں کو ہدایت جاری کریں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button