تلنگانہ

مجلس اتحاد المسلمین اور بی آر ایس پر مودی کی جم کر تنقید

حیدرآباد: وزیراعظم نریندرمودی نے تلنگانہ کے ضلع محبوب نگرمیں کروڑہا روپئے مالیتی ترقیاتی پراجکٹس کا آغازکرتے ہوئے ریاست میں بی جے پی کی جانب سے انتخابی بگل بجادیا ہے۔ ترقیاتی پراجکٹس کے آغاز کے بعد اپنے خطاب میں وزیراعظم نے بی آرایس اورمجلس اتحاد المسلمین پر جم کر تنقید کی۔

 

انھوں نے کہا کہ بی آرایس حکومت مجلس کے ہاتھوں میں ہے ریاست کے عوام جانتےہیں کہ کار کا اسٹیرنگ کس کے ہاتھ میں ہے۔ انھوں نے کہا کہ تلنگانہ میں خاندانی راج چل رہا ہے اورپرائیویٹ لمیٹیڈ کمپنی کے طورپرحکومت چلائی جارہی ہے۔ریاست میں دو خاندانوں کا راج چل رہا ہے۔

 

وزیراعظم نے منیر آباد محبوب نگر پراجکٹ کے حصہ کے طورپر 505 کروڑ کی لاگت سے تعمیر کی جانے والی جگلیر کرشنا نئی ریلوے لائن کو قوم کے نام وقف کیا جس سے حیدرآباد اور گوا کے درمیان 102 کلو میٹر کا فاصلہ کم ہوجائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ انھوں نے کرشنا اسٹیشن سے کاچی گوڑہ ، رائے چور، کاچی گوڑہ ڈیزل الکٹریکل ملٹی پل یونٹ ڈیمو ریلوے سرویس کا آغاز کیا۔

 

وزیراعظم نے نیشنل ہائی وے سے متعلق 6404 کروڑ کے پراجکٹ کا سنگ بنیاد رکھا۔ علاوہ ازیں انھوں نے2661 کروڑ کی لاگت والے ہاسن ۔ چرلہ پلی ۔ ایچ پی سی ایل ایل پی جی پائپ لائن کو قوم کے نام وقفکیا۔ ساتھ ہی وزیراعظم نے 1932 کروڑ لاگت کے کرشنا پٹنم حیدرآباد ، ملٹی پراڈکٹ پائپ لائن کا سنگ بنیاد رکھا۔

 

مودی نے ایچ سی یو میں 81 کروڑ 27 لاکھ لاگت سے تعمیر کروائے گئے اسکول آف اکنامکس، اسکول آف میتھامیٹکس اینڈ اسٹائٹسٹکس ، اسکول آف مینجمنٹ ، اسکول آف آرٹس اینڈ کمیونیکیشن کی عمارتوں کا ورچول طریقہ سے آغازکیا۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button