ایجوکیشن

سرکاری مین پرائمری اسکول شکاری پور میں بچوں کاثقافتی میلہ

شکاری پور: شکاری پور کے سرکاری مین پرائمری اسکول میں تعلق سطح کے اسکولوں کے طلبا و طالبات کا لیاقتی اور ثقافتی میلہ منعقد کیاگیا اس جلسے کا افتتاح قومی ایوارڑ یافتہ شاعر و ادیب درس و تدریس کے ماہر استاد اور تعلیم و تعلم سے قلبی لگاؤ رکھنے والے ہر دل عزیز انسان ڈاکٹر حافظؔ کرناٹکی نے پودے کی سینچائی سے کیا۔
جلسے کی صدارت کے فرائض ای،سی،او جناب ذاکر حسین نے ادا کیے۔ اس پروگرام کے کنوینر سی،آر،پی،محمد غوث نے نہایت سرگرمی کا مظاہرہ کیا اور اس جلسے کوآرگنائز کرنے میں اپنے خلوص کا بھرپور مظاہرہ کیا۔ جبکہ ٹیچرس اسو سی ایشن کے ضلعی صدر جناب منجپّا اردو ٹیچرس اسوسی ایشن کے تعلق سطح کے صدر جناب پرکاش۔ مولانا آزاد ماڈل اسکول شکاری پور کی پرنسپل محترمہ ممتا سالی، ٹیچر اسوسی ایشن کے سکریٹری جناب لوکیش کے علاوہ وظیفہ یاب معلم امیر خان بڑگی، سمیع اللہ شریف، ایورڈ یافتہ معلمہ عزیزالنسا اور بنگلور سے تشریف لائے مہمان مشہور شاعر اور ادب دوست انسان جناب حسنین ا سجد صاحب نے شرکت کی۔
اپنی افتتاحی تقریر میں ڈاکٹر حافظؔ کرناٹکی نے کہا کہ علم روشنی ہے۔ اور تعلیم سے محرومی بدبختی ہے۔ اس لیے تعلیم سے کبھی بھی غفلت نہیں برتنی چاہیے۔ انہوں نے طلبا سے مخاطب ہو کر کہا کہ آپ کے ذوق و شوق اور کثیر تعداد میں آپ کی حا ضری کو دیکھ کر دل خوش ہوگیا۔ اس لیے میں آپ کو روشن مستقبل کی دعاؤں کے ساتھ دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ پھر انہوں نے اپنے مخصوص انداز میں تعلیم و تعلم اور اخلاق و کردار سنوارنے والی اپنی کئی رباعیاں اور قطعات سنائے جس سے محفل میں جان پڑگئی۔ اور طلبا نے بھرپور دلچسپی کا مظاہرہ کیا۔ پھر انہوں نے طلبا کو مخاطب کر کے کہا کہ آپ اپنے آپ کو صرف نصاب تک محدود کرکے نہ رکھیں۔ غیر نصابی تدریس پر بھی توجہ کریں اس سے آپ کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوگا۔ بغیر کسی الجھن اور تردد کے تعلیم کے میدان میں آگے بڑھیں۔ حب الوطنی کے گیت گاتے ہوئے سبھوں کو اپنے گلے لگائیں۔ پھر انہوں نے اپنی تقریر کا رخ موڑا اور مولانا آزاد ماڈل اسکول کی پرنسپل ممتا سالی سے کہا کہ آپ نے حجاب کے اس ہنگامی دور میں بہت سمجھداری سے کام لیا ہے۔ آج اگر ہماری بچیاں حجاب میں نظر آتی ہیں تو یقینا اس میں آپ کا بھی رول ہے۔ حجاب ہماری پہچان ہے، یہ کسی کو دکھ دینے کے لیے نہیں اوڑھا جاتا ہے، اس لیے کسی کو بھی حجاب کا برا نہیں ماننا چاہیے۔ پھر انہوں نے بچیوں سے کہا کہ آپ اپنے حجاب کے ساتھ اپنے اخلاق و کردار سے ایسا نقش قائم کریں کے غیر بھی آپ کی تعریف پر مجبور ہو جائیں۔
جناب ذاکر حسین E.C.Oنے کہا کہ بچوں کو اپنے تعلیم پر سب سے زیادہ توجہ دینی چاہیے۔ تعلیم ہی وہ روشنی ہے جو آپ کو مستقبل کی کامیابی کے راستے پر لے کر جائے گی۔ اس لیے بچوں کے سرپرستوں کو بھی چاہیے کہ وہ بچوں کو ہر حال میں اسکو ل بھیجیں۔ممتا سالی پرنسپل مولانا آزاد ماڈل اسکول شکاری پور نے کہا کہ؛ یہ ہماری خوش بختی ہے کہ آج ہم قومی ایوارڈ یافتہ شاعر و ادیب اور تعلیمی و سماجی خدمات گار جناب حافظؔ کرناٹکی صاحب کی موجودگی میں اس پروگرام میں شریک ہورہے ہیں۔ ہم سب مل جل کر تعلیم کا ایسا ماحول بنائیں گے جو ہر طرح ہمارے طلبا کے لیے مفید ہوگا۔
جناب حسنین اسجد صاحب نے کہا کہ میں اتفاقی طور پر یہاں آگیا تھا۔ آج ڈاکٹر حافظؔ کرناٹکی کی معیت میں یہاں کے تعلیمی اور ثقافتی ماحول کو دیکھ کر دل خوش ہوگیا۔ یہاں کے بچوں کے اندر سچ مچ ادب کی قدر و قیمت کا بھر پور احساس ہے۔ اور ان میں اپنی زبان سے محبت کا جذبہ بھی پایاجاتا ہے۔ٹیچر اسوسی ایشن کے سکریٹری جناب لوکیش نے کہا کہ میں ڈاکٹر حافظؔ کرناٹکی کا یوٹیوب دیکھتا رہتا ہوں۔ حب الوطنی کے ان کے نغمے سوشل میڈیا پر دھوم مچارہے ہیں۔ ہمیں اسکولوں میں جب بھی حب الوطنی کے پروگرام کرنے ہوتے ہیں ہم حافظؔ کرناٹکی صاحب کے نغموں سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ ایسی شخصیت کے ساتھ اسٹیج پر بیٹھنا اعزاز کی بات ہے۔ٹیچرس اسوسی ایشن کے ضلعی صدر جناب من جپّا نے کہا کہ طلبا کو ہر وقت یہ بات یاد رہنی چاہیے کہ وہ طلبا ہیں۔ ہندو مسلم کے بھید بھاؤ کی بیماری میں کبھی نہیں پڑنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ میں اردو اسکول میں کنڑا کا استاد ہوں۔ مجھے وہاں جس خوشی اور اپنائیت کا احساس ہوتا ہے وہ قابل فخر ہے۔ ہم اردو اور کنڑا اساتذہ ہمیشہ مل جل کر ہر کام کرتے ہیں۔یہ جلسہ جناب محمد غوث صاحب کے شکریہ کے ساتھ اختتام کو پہونچا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button