نشہ ور اشیاء سے ہر کوئی دور رہے _ ہائی کورٹ جج سوجوئے پال کا نظام آباد میں منعقدہ منشیات کے خاتمے کے عنوان پر شعور بیداری کانفرنس سے خطاب

نظام آباد، 06 جولائی( اردو لیکس) سماج کے تمام افراد کو نشہ آور اشیاء اور منشیات سے دور رہنا چاہئے ان خیالات کا اظہار تلنگانہ ہائی کورٹ جج و چئیرمن اسٹیٹ لیگل سروس اتھارٹی سوجوۓ پال نے کیا نظام آباد ڈسٹرکٹ لیگل سروس اتھارٹی کے زیر اہتمام ڈسٹرکٹ انٹریگریڈ کامپلیکس آفس کانفرنس ہال میں آج منعقدہ منشیات کے خاتمے کے عنوان پر ایک شعور بیداری کانفرنس کا انعقاد عمل لایا گیا
اس موقع پر بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے سو جوئے پال نے کہا کہ منشیات کا استعمال سے مستقبل کو تاریک اور زندگی کو تباہ کر دیتے ہیں۔ خاص طور پر درخشاں مستقبل کے حامل طلباء کو نشہ کی طرف جانب مائل نہ ہو اپنے مستقبل کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنے مقصد حصول کے لیے آگے کی منزل کی جانب مکمل توجہ مرکوز کریں اس کانفرنس میں ہائی کورٹ جج سری سودھا، اسٹیٹ بار ایسوسی ایشن پنچاکشری ممبر سکریٹری، ڈسٹرکٹ سیشن جج سنیتا کنچالا، کلکٹر راجیو گاندھی ہنومنتو، نارکوٹک کنٹرول بیورو حیدرآباد زونل ڈائریکٹر سچن گورپڑے، پولیس کمشنر کلمیشور اور دیگر نے شرکت کی
جسٹس سوجوئے پال نے کہا کہ ان کی طالب علمی کے دنوں میں کوئی طالب علم خودکشی نہیں کرتا تھا اور منشیات کا لفظ بھی نہیں سنا جاتا تھا۔ تاہم آج یہ بات تشویشناک ہے کہ بہت سے طلباء ذہنی تناؤ کی وجہ سے منشیات کے عادی ہو جاتے ہیں اور خودکشی کر لیتے ہیں انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی اور معلوماتی انقلاب سے سائنس کے بہت سے پہلوؤں کو جاننا آسان ہو گیا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ یہ نوجوانوں اور طلباء کی توجہ ہٹانے کی وجوہات بھی ہیں۔
انہوں نے طلباء پر زور دیا کہ وہ ایک واضح مقصد کا تعین کریں اور مسلسل محنت، استقامت اور خود اعتمادی کے ساتھ منزل کی طرف بڑھیں۔ انہوں نے نصیحت کی کہ مقصد کی طرف بڑھنے کے عمل میں آنے والی ناکامیوں اور نامساعد حالات سے ہمت نہ ہاریں اور زندگی میں فتوحات ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر طالب علمی کے دور سے ہی کھیلوں اور ورزشوں کی مشق کی جائے تو جیت کو یکساں طور پر قبول کرنے کا ذہنی استقلال کام آئے گا۔ مختلف شعبوں میں اعلیٰ عہدوں پر پہنچنے والوں سے تحریک لینے کی ضرورت کا اظہار کیا انہوں نے کہا اگر اپنی غلطیوں کو درست کرکے آگے بڑھیں تو اپنے مطلوبہ ہدف تک پہنچ سکتے ہیں
۔ہائی کورٹ جج پی سری سودھا نے کہا کہ آج کی نسل کے بچے، جو ذمہ داریوں کے بوجھ کو نہیں جانتے، چھوٹی چھوٹی وجوہات کی وجہ سے اپنا ذہنی توازن کھو رہے ہیں اور ایسے لوگ آسانی سے منشیات کی طرف مائل ہو رہے ہیں اور ان کے عادی ہو کر اپنی زندگی برباد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا اس اس بری لعنت سے اور نشہ آور اشیاء سے اپنے آپ کو بچائیں۔ اگر کوئی منشیات کا عادی پایا جاتا ہے تو اسے فوری طور پر اپنے والدین کو مطلع کرنے کریں اور اسے ایک سماجی ذمہ داری سمجھنا چاہیے۔ نارکوٹک کنٹرول بیورو حیدرآباد زونل ڈائرکٹر سچن گورپڑے نے پاور پوائنٹ پریزنٹیشن کی توسط سے منشیات کے استعمال،
ان کو رکھنے کی سزاؤں وغیرہ کے بارے میں تفصیل سے کے ساتھ پیش کیا انہوں نے کہا کہ منشیات نہ صرف جسمانی اور ذہنی کمزوری کا باعث بنتی ہیں بلکہ معاشرے کے لیے بھی بہت نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں۔ ڈسٹرکٹ جج سنیتا کنچالا نے ڈسٹرکٹ لیگل سروس آرگنائزیشن کے زیراہتمام انعقاد عمل لائے جارہے مختلف سماجی و فلاحی پروگراموں کی تفصیلات بیان کی اس کانفرنس میں وکلاء مختلف اسکولوں اور کالجوں کے طلباء، متعلقہ محکموں کے عہدیداروں اور فلاحی وسماجی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی