اسلامی قمری سال1446ھ کا استقبال. محاسبہ اور اتحاد بین المسلمین کے جذبہ کے ساتھ
مضمون نگار :ڈاکٹر محمد قطب الدین (ماہر نفسیات شگاکو امریکہ)
اسلامی قمری سال کے پہلے مہینہ، محرم الحرام پر نظر ڈالتے ہیں تو ہمیں تین باتیں سامنے آتی ہیں. (1) یہ سال نو کا آغاز ہے. (2)یہ ہمیں واقعہ ہجرت کی یاد دلاتا ہے،.(3) شہادت حسینؓ کا واقعہ بھی اسی ماہ محرم الحرام میں واقع ہوا ہے.
اسلامی نئے سال 1445ھ کا آغاز دنیا بھر کے لاکھوں مسلمانوں کے دلوں میں نیک خواہشات کا جذبہ پیدا کرتا ہے.
"دعا”
نئے سال کے آغاز میں ہمیں یہ دعا بتائی گئی ہے.
اللَّهُمَّ أَدْخِلْهُ عَلَيْنَا بِالْأَمْنِ وَالْإِيمَانِ ،
وَالسَّلَامَةِ وَالْإِسْلَامِ ،
وَرِضْوَانٍ مِنَ الرَّحْمَنِ ، وَجِوَارٍ مِنَ الشَّيْطَانِ۔
یہ صرف نئے سال کے آغاز پر خوشیاں منانے کا وقت نہیں بلکہ یہ طے کرنے کا وقت ہے کہ گزشتہ میں اسلام اپنی تعلیمات، اخلاقیات، معاملات کی خوش اسلوبی کے لیے جانے جاتا تھا اور اس کے سبب پوری دنیا میں مقبول ہوا تھا. اسلام تعلیمات کے سنہری ماضی کو یاد کرنے اور اسے دوبارہ اسی مقام و منصب پر فائز کرنے کے لیے ہمیں نئے جذبہ و مضبوط ارادوں کے ساتھ اس کا استقبال کرنا ہوگا. ، اسلامی عقائد و تعلیمات کی بنیاد پر ہم ساری دنیا کے مسلمانوں کو منظم کرسکتے ہیں اور روحانی اخوت کے ساتھ نئے سال کا خوش دلی سے استقبال کے لیے ہم تیار رہیں . اقبال کے اس شعر کے ساتھ کہ ع
یہی مقصود فطرت ہے یہی رمز مسلمانی،
اخوت کی جہانگیری محبت کی فراوانی.
بتان رنگ و خوں کو توڑ کر ملت میں گم ہو جا،
نہ تورانی رہے باقی نہ ایرانی نہ افغانی.
1. اسلامی قمری سال کے اہمیت:
اسلامی قمری سال، جو ہجری سال کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، دنیا بھر کے مسلمانوں کے لئے گہری ثقافتی اور روحانی اہمیت رکھتا ہے۔ یہ تحریک نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجرت کی یاد دلاتا ہے، جو 622ء میں مکہ سے مدینہ کی طرف کی گئی تھی، جو اسلامی کیلنڈر کی شروعاتی تاریخ ہے۔ یہ سرگرمی نہ صرف نئی شروعات کی نمایاں کرتی ہے بلکہ اسلامی جماعت کی ہمت، مضبوطی اور بے لحاظ یقین کو بھی نشانہ بناتی ہے۔
2. تجدید اور شخصی ترقی کو قبول کرنا:
اسلامی قمری سال میں تفکر اور شخصی ترقی کے لئے یہ ایک بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔ یہ ہمیں پرانی عادات، منفی رویوں اور غیر مفید رویوں سے نجات پانے کی اہمیت یاد دلاتا ہے۔ ہمیں اپنی ذہنوں، جسموں اور روحوں کا خیال رکھنے کے لئے وعدہ کرنا چاہیے۔ نئے سال کی شروعات ہمیں اہم مقاصد تعین کرنے، علم کی تلاش کرنے، ہمارے تعلقات کو بہتر کرنے اور ہر جانب امتیاز حاصل کرنے کیلئے تیار کرتی ہیں۔
3. بھائی چارے اور ہمارے دوستی کے بندھن کو مضبوط کرنا:
اسلامی قمری سال ہمیں دنیا بھر کے مسلمانوں کے درمیان یکجہتی اور تعاون کی اہمیت کی خوبصورت یاد دلاتا ہے۔ چاہے ہماری تفریقی تعلقات، زبانیں اور ثقافتیں بھی کچھ ہوں، ہم سب اسلام کی لڑائی کے تحت متحد ہیں۔ ہمیں اس موقع کا استعمال کرکے بھائی چارے کے بندھن کو مضبوط کرنا چاہیے، ہمارے مسلمان بھائیوں کو مدد کیلئے ہاتھ بڑھانا چاہئیے.
4. اسلامی اقدار کی عکاسی:
اسلامی قمری نیا سال اسلام کی لازوال اقدار پر گہرے غور و فکر کا وقت پیش کرتا ہے۔ آئیے ہمدردی، انصاف، عاجزی، اور معافی کے لیے اپنے عہد کی تجدید کریں۔ ایک ایسی دنیا میں جو اکثر تنازعات اور اختلافات کا شکار رہتی ہے، آئیے ہم پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کو مجسم کرنے کی کوشش کریں، جنہیں پوری انسانیت کے لیے رحمت بنا کر بھیجا گیا تھا۔ اپنی روزمرہ کی زندگی میں ان اقدار کو عملی جامہ پہنانے سے، ہم ایک زیادہ ہم آہنگ اور جامع معاشرے میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔
5. خوشی اور سخاوت پھیلانا:
جیسا کہ ہم اسلامی قمری سال کا جشن مناتے ہیں، آئیے ہم ضرورت مندوں کے لیے خوشی اور سخاوت پھیلانے کی اہمیت کو یاد رکھیں۔ دینے کا عمل، خواہ خیراتی عطیات کے ذریعے ہو، احسان کے کاموں کے ذریعے، یا رضاکارانہ کام کے ذریعے، نہ صرف دوسروں کی زندگیوں میں بہتری لاتا ہے بلکہ ہماری اپنی زندگیوں میں بھی بے پناہ برکات لاتا ہے۔ بے لوثی کے جذبے کو گلے لگائیں اور ہمدردی کی روشنی کو ہمارے دلوں اور برادریوں میں چمکنے دیں۔
نتیجہ:
اسلامی قمری نیا سال 1445 دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے تجدید، خود کی بہتری اور اتحاد کے سفر کا آغاز کرنے کا ایک گہرا موقع فراہم کرتا ہے۔ اس مبارک موقع کی اہمیت پر غور کرتے ہوئے ہم اپنی زندگیوں کو اسلام کی تعلیمات کے مطابق گزارنے، ہمدردی، بھائی چارے اور سماجی ہم آہنگی کو فروغ دینے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ آئیے نئے سال کو کھلے دلوں، پرعزم ذہنوں اور اپنی زندگیوں اور دوسروں کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لانے کے لیے ثابت قدم عزم کے ساتھ قبول کریں۔ خدا کرے کہ یہ اسلامی قمری نیا سال سب کے لیے رحمتیں، امن اور خوشحالی لائے.