تلنگانہ

مسلمانوں کو 12 فیصد ریزرویشن کے نام پر چندرشیکھرراو حکومت نے دھوکہ دیا: سابق وزیر محمد علی شبیر

نظام آباد _ 11 نومبر ( اردولیکس) نظام آباد اربن اسمبلی حلقہ کے کانگریس امیدوار و سابق وزیر محمد علی شبیر نے کہا ہے کہ چندرشیکھرراو حکومت کو اقلیتوں کے حقوق پر بات کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

کیونکہ چیف منسٹر کے سی آر نے مسلمانوں کو 12 فیصد ریزرویشن دینے کا وعدہ کرتے ہوئے دھوکہ دیا ہے اور ہم نے مسلمانوں کو جو 4 فیصد ریزرویشن دیا اس میں سے ایک فیصد کٹوتی کی۔انہوں نے کہا کہ اقلیتی بندو کی طرف سے دیئے گئے ایک لاکھ روپے کی امداد میں بی آر ایس پارٹی کے قائدین نے 30 فیصد کمیشن وصول کیا ۔نظام آباد کے کے کے گارڈن، آٹو نگر میں 12اور 13 ڈیویژن کی خواتین کے ایک اجلاس سے کانگریس امیدوار سابق وزیر محمد علی شبیر نے خطاب کیا۔اس موقع پر محمد علی شبیر نے وزیر تارک راماراو پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آج کے ٹی آر نے بغیر سمجھے اقلیتی تحفظات پر بات کی

 

۔انہوں نے کہا کہ کے ٹی آر کو میناریٹی ڈیکلریشن پر بات کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی غریبوں کی پارٹی ہے۔کانگریس کے دور میں راشن کی دکانوں نے غریبوں کے لیے 9 اقسام کی اشیاء بشمول چاول، دال ، تیل ، شکر ، آٹا فراہم کیا جاتا تھا لیکن چندرشیکھرراو حکومت آنے کے بعد یہ تمام ختم کردیئے گئے ۔اب راشن کی دکان پر چاول کے سوا کچھ نہیں دیا جاتا۔سابق وزیر نے کہا کہ کانگریس پارٹی کی طرف سے دیے گئے 4 فیصد مسلم ریزرویشن کی وجہ سے کئی بچے انجینئر اور ڈاکٹر بن رہے ہیں، اور وہ اسے بھی ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اس اجلاس میں کیشوا وینو۔ طاہر بن حمدان۔ جاوید اکرم۔ نجیب علی۔ ارشد خان۔ مجاہد خان۔نعیم شہران۔ دیگر موجود تھے

متعلقہ خبریں

Back to top button