ضلع نرمل میں اساتذہ کے تبادلوں اور ترقی میں دھاندلیاں۔مائناریٹی ایمپلائز ویلفیر اسوسی ایشن (میوا) و ٹی ایس پی ٹی اے کے ضلع نرمل کے صدر شیخ شبیر علی کا الزام

نر مل- (پریس نوٹ)مائناریٹی ایمپلائز ویلفیر اسوسی ایشن (میوا) و ٹی ایس پی ٹی اے کے ضلع نرمل کے صدر شیخ شبیر علی نے اپنا صحافتی بیان کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ضلع نرمل ڈی ای او ڈاکٹر رویندر ریڈی نے کئی نا اہل اساتذہ کو بھاری رقومات کے عوض ترقی دی ہے جیسے ڈی ای او دفتر میں برسرخدمت سینئر اسسٹنٹ ستیش کمار کو اسکول اسسٹنٹ (بیالوجی) کے طور پر غیر قانونی طریقے سے ترقی دی اور ان کو پھر سے ڈی ای او دفتر میں ڈیپوٹیشن دیا اور اسکول بھی نہیں بھیجا، جبکہ اسکول میں اس مضمون کے ٹیچر کی قلت ہے اور بچوں کا نقصان ہو رہا ہے
وہیں دوسری جانب تلگو میڈیم کے مختلف مضامین کی ایس سی اور ایس ٹی کے لئے مختص آسامیوں کو غیر قانونی طور پر جنرل کرتے ہوئے نااہل اساتذہ کو ترقی دی، تاہم تلگو میڈیم میں ایس سی اور ایس ٹی اساتذہ کی کمی نہیں ہے۔ ادھر ڈی ای او نے اردو میڈیم کی اسکول اسسٹنٹ کی جائیدادوں کو ایس سی اور ایس ٹی کے لئے مختص کرکے انہیں مخلوعہ رکھا۔میوا اور ٹی ایس پی ٹی اے، نرمل کی جانب سے کئی بار ملاقات کرتے ہوئے تلگو کی طرح اردو میڈیم کی جائیدادوں کو جنرل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے یادداشتیں پیش کی گئیں اس کے باوجود ڈی ای او نے اردو کی جائیدادوں کو ڈی ریزرو نہیں کیا۔ انھوں نے کہاکہ ڈی ای او نے بعض منڈلوں میں متبادل ٹیچر نہ رہنے کے باوجود ٹیچروں کو ریلیو کروایا۔ اس کے علاوہ ڈی ای او کی ایما پر ہر منڈل میں کم سے کم چار ٹیچرس اسکول گئے بغیر گھر بیٹھے تنخواہ حاصل کررہے ہیں اور انہیں لائیو لوکیشن تک شیئر کرنے کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ وہ لوگ ڈی ای او کو اپنی تنخواہ کا حصہ ہر ماہ پہنچا رہے ہیں۔ وہیں دوسری جانب ڈی سی ای بی کے فنڈس کا بیجا استعمال کیا جارہا ہے۔
یہ بھی الزام عائد کیا گیا ہے کہ اتنا ہی نہیں بلکہ حکومت کی جانب سے فراہم کئے جانے والے کتابوں اور نوٹ بکس (کاپیاں) خانگی افراد کو فروخت کی جارہی ہیں اور کئی سرکاری اسکول کو درکار کتابیں اب تک سربراہ نہیں کی گئی ہیں۔ انھوں نے مزید کہاکہ ڈی ای او نے سابق میں جی او 317 کے تحت تبادلوں کے دوران بھی کئی دھاندلیاں کی تھی اور اردو دشمنی کے تحت ضلع نرمل میں اردو کے 14 اسکولس بند کردیا تھا۔ ڈی ای او نے ایم پی انتخابات کے دوران اندرونی طور پر ایک سیاسی پارٹی کے لئے کام کیا اور ایک ایس جی ٹی کے ذریعہ الیکشن ڈیوٹی آرڈرس میں ترمیمات کروائی جبکہ یہ اختیار صرف کلکٹر کو رہتا ہے
کیونکہ وہی یہ آرڈرس جاری کرتا ہے۔شیخ شبیر علی نے کہاکہ ڈی ای او دفتر دھاندلیوں کا اڈہ بن چکا ہے کیونکہ یہاں پر بغیر رقومات کوئی کام نہیں کیا جارہا ہے۔ انھوں نے ضلع کلکٹر اور محکمہ تعلیمات کے عہدیداران سے تحقیقات کرواتے ہوئے ڈی ای او کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔