کانگریس حکومت میں مسلمان غیر محفوظ _ جینور خاطیوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔ مولانا جعفر پاشاہ کا خطاب

جینورفسادات پر چیف منسٹر کی خاموش تماشائی حیرت انگیز
کانگریس حکومت میں مسلمان غیر محفوظ۔اقلیتی نمائندے حکومت کی چاپلوسی میں مصروف
جینور خاطیوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔ مولانا جعفر پاشاہ کا خطاب
حیدرآباد 10ستمبر (راست) مولانا محمد حسام الدین ثانی عاقل جعفر پاشاہ نے اپنے ایک صحافتی بیان میں موجودہ تلنگانہ حکومت پر سخت مذمت کرتے ہوئے کہاکہ مسلمان کانگریس حکومت پر بھروسہ اور سیکولر جماعت سمجھتے ہوئے اقتدار پر فائز کیا لیکن آج مسلمانوں پر ہی ظلم وستم ڈھائے جارہے ہیں کانگریس حکومت میں اقلیتیں غیر محفوظ ہوچکے ہیں۔مولانا نے کہا کہ الیکشن سے پہلے جھوٹے دعوے کرتے ہوئے مسلمانوں سے ہمدردی کا جھوٹا ڈونگ رچا تے ہوئے اور ہتھیلی میں جنت دکھاتے ہوئے چکنی چپٹی باتیں کرتے ہوئے مسلمانوں کا ووٹ حاصل کرتے ہیں پھر جب اقتدار پر فائز ہوجاتے ہیں اپنے بلند بانگ وعدوں سے منہ پھیر لیتے ہیں۔مسلمانوں کے مسائل کے حل تو دور کی بات ہے ان کی طرف دیکھنا بھی گوارا نہیں کرتے۔مولانا نے کہا کہ کانگریس حکومت اقلیتوں کے مسائل کے حل میں ناکام ہوچکی ہے۔ لاء اینڈآڈر بالکل تباہ ہوچکا ہے۔ مولانا جعفر پاشاہ نے کہا کہ مسلمانوں کی نمائندگی کیلئے جن افراد کو انتخاب کرکے ایوانوں میں بھیجا جاتا ہے وہ بھی حکومتوں کے چاپلوس بن کر رہ جاتے ہیں۔اگر کوئی حکومت کے اعلی عہدیداروں یا سی ایمسے ملنا چاہتا ہے تو یہی لوگ حائل بن جاتے ہیں۔نہیں معلوم کے ان افراد کا ذاتی مقصد پنہاں ہوتا ہے یا حکومت کی سازش ہے؟۔مولانا نے اقلیتی نمائندوں سے اپیل کہ مظلوم مسلمانو ں کی آواز کو حکومت کے ایوانوں تک پہنچائے۔ مولانا نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ سی ایم کو مسلمانوں کے مسائل کے حل میں کوئی دلچسپی نہیں ہے جب کہ ریونت ریڈی کو یہ بات جان لینی چاہیے کہ جو آج آپ اقتدار پر فائز ہے مسلمانو ں کی مرہون منت ہے۔مولانا نے کہا کہ تلنگانہ میں کانگریس حکومت کے اقتدار پر فائزہونے کے بعد سے فرقہ وارانہ تشدد میں اضافہ ہوچکا ہے ایسا لگتاہے کہ یہ اپنی تاریخ پرانی دہر ارہی ہے۔ جینور میں حالیہ فرقہ وارانہ تشدد میں مسلمانوں کا شدید نقصان ہوا۔ حتی کہ مسلمانوں کے عبادت گاہوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ لیکن چیف منسٹر کی مجال کہ وہ لب کشائی کریں۔ ایسے حالات میں بھی چیف منسٹر کی خاموش تماشائی قابل حیرت ہے۔ مولانا نے کہا کہ کانگریس حکومت سے بی آر یس حکومت بہتر تھی ایسالگتا ہے کہ ہم کانگریس کواقتدار پر لاکر بڑی غلطی کرچکے ہیں۔ مولانا نے نظام آباد میں نام پوچھ کر مسلمانوں پر حملہ کئے جانے کی بھی سخت مذمت کی۔ اخیرمولاناجعفرپاشاہ نے حکومت سے اپیل کی کہ ان واقعات کا سخت نوٹ لیا جائے اور خاطیوں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائے۔ اور آئندہ ایسے واقعات کی روک تھا م کیلئے مضبوط لائحہ عمل تیار کرنے کی اپیل کی۔مولانا نے حکومت سے یہ بھی اپیل کی کہ اقلیتوں کے مسائل کے حل کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے اس کمیٹی میں علماء کرام کو بھی شامل کیاجائے تاکہ عوام کی صحیح نمائندگی حکومت تک کی جاسکے۔