تلنگانہ کے نارائن پیٹ مستقر کے ڈاکٹر رام بابو کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف زہر افشاں بیان _ 5مساجد کے ذمہ داروں کی پولیس میں شکایت

اوٹکور : 13 ستمبر (اردو لیکس)گزشتہ روز تلنگانہ کے نارائن پیٹ مستقر کے ڈاکٹر رام بابو نے مسلمانوں کے خلاف زہریلا اور جھوٹا پروپگنڈہ کیا جس کے خلاف مستقر اوٹکور کے 5 مسجدوں کے ذمہ داروں نے اوٹکور پولیس اسٹیشن میں ڈاکٹر رام بابو کے خلاف کیس درجہ کرنے کی درخواست ایس آئی کرشنم راجو کے حوالے کی
۔ واضح رہے کہ اس ماہ کی 10 ستمبر کی رات سے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہیں۔ اس ویڈیو میں ڈاکٹر رام بابو مسلمانوں پر انتہائی سنگین الزامات لگاتے ہوئے کہا ہے کہ مسجدوں میں پانچ وقت نماز کے علاوہ جمعہ کے موقع پر اپنے ہم وطنوں کے قتل کی تعلیم دی جاتی ہے اور ملک کو اسلامک اسٹیٹ بنانے کی تعلیم دی جاتی ہیں۔ مسلمانوں کو دوسری ملکوں سے پیسے آتے ہیں جن کو مسلمان جہاد کے لئے استعمال کرتے ہیں۔مسجدوں کے ذمہ داروں نے کہا کہ گنیش جلوس سے پہلے حالات کو کشیدہ کرنے اور اکثریتی طبقہ کی نوجوانوں اور مرد و خواتین کو مشتعل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
نارائن پیٹ ضلع کے پر امن ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہیں۔ڈاکٹر جیسے مقدس پیشہ سے وابستہ شخص جسکا کام انسانی جسم سے بیماریوں کے زریعہ پھیلے زہریلے زرات کو اپنی حکمت و دانائی سے نکال پھینکنا ہے وہ اپنے قوم کے لوگوں کے دل و دماغ میں فرقہ پرستی کا زہر گھول رہا ہیں اور مسجدوں کے خلاف غلط فہمیاں پھیلا رہا ہے۔اس موقع پر جامع مسجد صدر عبادالرحمن ‘ مسجد محمدیہ سلفی نگر صدر محمد منیر احمد مکہ مسجد سیکرٹری عبدالقادر کرنول شاہی مسجد صدر عبدالخالق خاضی مسجد ایکمنار بنڈہ صدر مقبول احمد عبدالرحمان شبو کوآپریشن ممبر محمد اسماعیل جنرل سکریٹری ایم آئی ایم محمد پاشاہ مقامی صدر ایم آئی ایم ناصر خان محمد رفیع پورلہ عبدالرحیم عبدالخالق کے علاوہ دیگر نوجوان موجود تھے۔