آصف آباد کے جینو ر ٹاؤن میں بے قصور رمسلم نوجوانوں کی اندھا دھند گرفتاریوں کی سخت مذمت _ حافظ لئیق خان صدر جمعیت علماء نظام آباد کا بیان

نظام آباد14/ستمبر (اردو لیکس ) صدر جمعیت علماء ہند شاخ نظام آباد حافظ لئیق خان نے گذشتہ دنوں آصف آباد ٹاؤن جینور میں پیشہ آئے فساد میں ملوث شر پسند عناصر کی گرفتاریوں کے بجائے بے قصور مسلم نوجوانوں کو مختلف دفعات کے تحت اندھا دھند گرفتار کرنے پر سخت الفاظ میں مذمت کی ہے حافظ لئیق خان نے اپنے ایک صحافتی بیان میں بتایا کہ تاحال سات افراد جن میں حیدر ایچر، امیر بلورو، نصیر بھنگر جابر پینٹر، جانی فروٹ سہیل بن مبارک ،بابر خان ، جبار چاوش کو پولیس نے گرفتار کرتے ہوئے ان بے قصور مسلم نوجوانوں کو جیل بھیج دیا حافظ لئیق خان نے کہا کہ جینور میں مسلمانوں کے مکانات و دوکانات اور کو جلاکر خاکستر کردیا گیا یہاں تک شر پسند عناصر نے مساجد اور دینی مدارس کو بھی شدید نقصان پہنچایا ان شرپسندوں نے قرآن کریم کی بے حرمتی کی گئی حافظ لئیق خان نے کہا کہ مسلمانوں کی معیشت کو مکمل طور پر تباہ و برباد کر دیا گیا پولیس شرپسند عناصر کو جو اصل اس فساد کے ذمہ دار ہیں انہیں گرفتار کر نے کے بجائے ستم ظریفی یہ ہے کہ مسلم نوجوانوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے جن کے مکانات و دوکانات جلائے گئے ان ہی کے معصوم و بے گناہ نوجوان کو جیل بھیج کر انتظامیہ کیا ثابت کرنا چاہتی ہے حافظ لئیق خان نے مطالبہ کیا کہ حکومت تلنگانہ مظلوموں کے ساتھ مکمل انصاف پسندی کا مظاہرہ کریں اور خاطیوں کو کیفرِ کردار تک پہنچائےصدر جمعیت علماء ہند شاخ نظام آباد حافظ لئیق خان نے گذشتہ دنوں آصف آباد ٹاؤن جینور میں پیشہ آئے فساد میں ملوث شر پسند عناصر کی گرفتاریوں کے بجائے بے قصور مسلم نوجوانوں کو مختلف دفعات کے تحت گرفتار کرنے پر سخت الفاظ میں مذمت کی ہے حافظ لئیق خان نے اپنے ایک صحافتی بیان میں بتایا کہ تاحال سات افراد جن میں حیدر ایچر، امیر بلورو، نصیر بھنگر جابر پینٹر، جانی فروٹ سہیل بن مبارک ،بابر خان ، جبار چاوش کو پولیس نے گرفتار کرتے ہوئے ان بے قصور مسلم نوجوانوں کو جیل بھیج دیا حافظ لئیق خان نے کہا کہ جینور میں مسلمانوں کے مکانات و
دوکانات اور کو جلاکر خاکستر کردیا گیا یہاں تک شر پسند عناصر نے مساجد اور دینی مدارس کو بھی شدید نقصان پہنچایا ان شرپسندوں نے قرآن کریم کی بے حرمتی کی گئی حافظ لئیق خان نے کہا کہ مسلمانوں کی معیشت کو مکمل طور پر تباہ و برباد کر دیا گیا پولیس شرپسند عناصر کو جو اصل اس فساد کے ذمہ دار ہیں انہیں گرفتار کر نے کے بجائے ستم ظریفی یہ ہے کہ مسلم نوجوانوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے جن کے مکانات و دوکانات جلائے گئے ان ہی کے معصوم و بے گناہ نوجوان کو جیل بھیج کر انتظامیہ کیا ثابت کرنا چاہتی ہے حافظ لئیق خان نے مطالبہ کیا کہ حکومت تلنگانہ مظلوموں کے ساتھ مکمل انصاف پسندی کا مظاہرہ کریں اور خاطیوں کو کیفرِ کردار تک پہنچائے