چشتی منزل مصری گنج حیدرآباد میں زیارت، ترکی سے لائے گئے موئے مبارک اور کوہ طور کا حصہ مرکز توجہ
آثار و تبرکات کا دیدار دارین میں سرخروئی اور فلاح کا باعث
حیدرآباد 30 ستمبر (پریس نوٹ) حضور اکرمؐ کے آثار مبارکہؐ کے دیدار سے حصول برکات اور نجات اخروی حاصل ہوتی ہے۔ آثار مبارکہؐ سے عقیدت و محبت رکھنا مؤمنانہ صفات میں شامل ہے اور غلامیٔ مصطفیٰؐ کی دلیل ہے۔ آثار شریفہ و تبرکات کا دیدار دونوں جہاں میں سرخروئی اور فلاح کا باعث ہے۔ یہ عمل نگاہ مومن کو روشنی، قلب کو سکون، رروح کو تازگی، جسم کو شفا دیتا ہے۔ چشتی منزل مصری گنج میں سالانہ جشن میلاد النبی ﷺ و ماہانہ فاتحہ حضرت خواجہ شاہ شجاع الحق حقانی چشتی دادا پیر حضرت وطنؒ و حضرت گنج انوارؒ کے ضمن میں منعقدہ تقریب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے مولانا خواجہ شاہ محمد شجاع الدین افتخاری حقانی پاشاہ جانشین حضرت گنج انوارؒ نے ان خیالات کا اظہار کیا اور محافل کی نگرانی کی۔ اس موقع پر بعد نماز عصر تا عشاء خواتین کو زیارت کا موقع دیا گیا اور بعد عشاء مرد حضرات کے لئے زیارت کا سلسلہ شروع ہوا جو رات دیر گئے تک جاری رہا۔ سینکڑوں کی تعداد میں مرد و خواتین نے زیارت کا شرف حاصل کیا۔ اس موقع پر محفل قصیدہ بردہ شریف منعقد ہوئی۔ شاہ گروپ کے ارکان نے قصیدہ بردہ شریف، نعت پاک اور مناقب پڑھے۔ محفل قصیدہ بردہ شریف کے بعد محفل سماع منعقد ہوئی۔ اس دوران زیارت کرنے کے لئے آنے والے عشاق و زائرین کو آثار مبارک و تبرکات کثیرہ کے بارے میں تفصیل سے واقف کروایا کیا۔ قاری محمد محی الدین افتخاری واصل پاشاہ نے کئی مقدس آثار اور تبرکات کی زیارت کروائی اور تفصیلات سے واقف کروایا۔ ان تبرکات میں موئے مبارک، زلف مبارک، حضرات حسنین کریمینؓ، حضراتِ خلفائے راشدینؓ کے تبرکات، غلاف کعبہ کا حصہ، مدینہ پاک کے مختلف تبرکات سے زائرین نے استفادہ کیا اور اپنی آنکھوں کو منور کیا۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ موئے مبارک اور دیگر تبرکات سند کے ساتھ حاصل کئے گئے۔ صحابی رسول حضرت حسان بن ثابتؓ سے متصل سند کے ساتھ موصول ہوئے موئے مبارک کے علاوہ حال ہی میں ترکی سے حضرت شیخ محمد ازہیر آفندی نے زلف مبارک کا ایک حصہ روانہ فرمایا جو زائرین کی توجہ کا مرکز رہا۔ کوہ طور کی چٹان کے حصہ کا بھی حاضرین نے شوق و ذوق کے ساتھ دیدار کیا، اللہ پاک نے کوہ طور پر اپنے تجلی سے حضرت موسی علیہ السّلام کو مشرف فرمایا تو پہاڑ کے درمیان میں ایک درخت تھا جس کا عکس پہاڑوں کے اندر پیوست ہوگیا، پہاڑ کو جہاں سے بھی توڑا جائے اس کی چٹانوں میں سے درخت کی پتوں کا عکس واضح دکھائی دیتا ہے۔ رب کریم کی قدرت کا کرشمہ دیکھ کر ایمان کو تازگی اور روح کو جلا ملتی ہے۔ سالانہ محفل میں شہر کے معروف علماء و مشائخ نے شرکت کی اور آثار مبارکہؐ کے دیدار کو برکت اور رحمت کا ذریعہ قرار دیا۔ ان میں قابل ذکر مولانا سید ابراہیم قادری فاروق پاشاہ زرین کلاہ، مولانا سید شاہ فرید الدین محمد محمد الحسینی بندہ نوازی فرید پاشاہ، مولانا سید شاہ قادر محی الدین قادری جنید پاشاہ زرین کلاہ، مولانا سید شاہ محمد سیف اللہ حسینی الباقری سیف پاشاہ، مولانا سید شاہ عبدالقادر محمد محمد الحسینی بندہ نوازی قادر پاشاہ، مولانا سید شاہ خالد حسینی چشتی، مولانا صوفی شاہ عبدالصمد قادری شطاری، مولانا سید نجم الدین قادری واحدی، مولانا خواجہ غلام سبحانی صدیق القادری چشتی، مولانا صوفی شمس الدین فیروز گوڈرشاہی افتخاری، قاضی ابراہیم شریف اور دوسرے شامل ہیں۔ سید امجد افتخاری اور عثمان افتخاری نے انتظامات میں حصہ لیا۔