اردو ذریعہ تعلیم کے مسائل پر دہلی میں اجلاس

نئی دہلی: (۱۶ راکٹوبر ) قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نئی دہلی کے زیر اہتمام صدر دفتر جلسہ نئی دہلی میں اردو ذریعہ تعلیم مسائل و امکانات کے عنوان سے ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ قومی کونسل کے ڈائرکٹر ڈاکٹر شمس اقبال نے ڈاکٹر ظہیر آئی قاضی کو پدم شری ملنے پر استقبالیہ پیش کیا اور کہا کہ قاضی صاحب کا رشتہ قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان سے بہت گہرا ہے ۔ اردو ذریعہ تعلیم مسائل
و امکانات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ڈائرکٹر ڈاکٹر شمس اقبال نے کہا کہ اردو زبان کو مثبت نظریے سے دیکھنا چاہیے۔ اردو ہندوستان کے مختلف علاقوں میں بولی لکھی پڑھی اور سمجھی جاتی ہے۔ ہندی اور انگریزی کے بعد روزگار کے مواقع اردو میں حاصل ہیں۔ مہمان ذی وقار ڈاکٹر ظہیر آئی قاضی نے اپنی گفتگو میں کہا کہ اردو اسکولوں کو معیاری بنانے کے لیے اقدام کرنے ہوں گے اور اعلیٰ تعلیم کی طرف دلجمعی کے ساتھ متوجہ ہونا ہوگا۔ انھوں نے اردو کو ٹکنالوجی سے جوڑنے کی وکالت کرتے ہوئے اس سلسلے میں کونسل کے اقدام کی ستائش بھی کی۔ انھوں نے بتایا کہ فلم انڈسٹری نے اردو زبان کے فروغ میں کا رہائے نمایاں انجام دیے ہیں ۔ جناب محمد افضل نے کہا کہ اردو زبان آپ کی شخصیت کو پر وقار بناتی ہے اور آپ کے اندر چھپے ہوئے جو ہر کو باہر آ کر روشنی پھیلانے کے مواقع فراہم کرتی ہے۔
اردو کے الفاظ اور کشش سے اندازہ ہوتا ہے کہ اس زبان میں قوت ارادی اور کشش ہے جو انسان کو سرخرو بناتی ہے۔ جناب محمد عبد الستار نے اردو اخبارات کو بہتر بنانے پر زور دیا۔ اس موقعے پر گورننگ کونسل کے ممبران میں محترمہ نازنین انصاری (وارانسی)، جناب عرفان علی عبدالماجد پیر زادے نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ جناب ارشد فریدی (دہلی) ، ڈاکٹر سید مشیر عالم ( اویشا)، ڈاکٹر شمشیر سنگھ (جموں و کشمیر ) اس پروگرام میں شریک تھے۔ قومی اردو کونسل کے ڈائرکٹر ڈاکٹرشمس اقبال کے اظہار تشکر پر پروگرام کا اختتام عمل میں آیا۔ پروگرام میں قومی اردو کونسل کے اسٹنٹ ڈائرکٹر (ایڈ مین ) جناب محمد احمد،
ریسرچ آفیسر انتخاب احمد، ریسرچ آفیسر شاہنواز محمد خرم ، ڈاکٹر مسرت (ریسرچ آفیسر)، ڈاکٹر امتیاز احمداسٹنٹ ایجوکیشن آفیسر ) کے علاوہ کونسل کا پورا عملہ موجود رہا۔