تلنگانہ جاگروتی میں کئی قائدین کی شمولیت صدر تلنگانہ جاگروتی کویتا نے کھنڈوا پہنا کر خیرمقدم کیا

تلنگانہ جاگروتی میں کئی قائدین کی شمولیت
صدر تلنگانہ جاگروتی کلواکنٹلہ کویتا نے کھنڈوا پہنا کر خیرمقدم کیا
حیدرآباد: تلنگانہ جاگروتی میں مختلف جماعتوں کے قائدین نے شمولیت اختیار کی۔ جمعہ کے روز بنجارہ ہلز میں واقع تلنگانہ جاگروتی کے دفتر میں اپل، نامپلی اور چارمینار اسمبلی حلقوں سے تعلق رکھنے والے قائدین کو صدر تلنگانہ جاگروتی کلواکنٹلہ کویتا نے کھنڈوا پہنا کر تنظیم میں خیرمقدم کیا۔
اس موقع پر جاگروتی قائدین جی سدھانندم اور پی منوج گوڈ کی قیادت میں شرمن، سریش، راماراؤ، ستییش، انیل، راجو، بالکرشن، کرشنا نائک، رامولو اور دیگر کئی قائدین نے تلنگانہ جاگروتی میں شمولیت اختیار کی۔ اس موقع پر جنرل سکریٹری تلنگانہ جاگروتی نوین آچاری اور جاگروتی کے دیگر قائدین بھی موجود تھے۔
قبل ازیں کلوانٹلہ کویتا سے تلنگانہ رورل ڈاکٹرس اسوسی ایشن کے ریاستی صدر ایم۔ ڈی۔ حسین اور قائد نرسمہا کی قیادت میں جمعہ کے روز کئی دیہی ڈاکٹروں نے کویتا سے ملاقات کی اور اپنے مسائل پر مشتمل ایک یادداشت پیش کی۔ اس موقع پر تلنگانہ جاگروتی کی صدر کلواکنٹلہ کویتا نے کہا کہ دیہی علاقوں میں عوام کو ہنگامی طبی سہولیات فراہم کرنے والے دیہی ڈاکٹروں پر حملوں کا سلسلہ فوری طور پر بند کیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست بھر میں ساٹھ ہزار سے زائد دیہی ڈاکٹر حکومت کے احکامات کے مطابق صرف ابتدائی طبی خدمات انجام دے رہے ہیں،
اس کے باوجود تلنگانہ میڈیکل کونسل کے ارکان اور بعض عہدیدار ان کے ہیلتھ سنٹروں پر مسلسل چھاپے مار کر انہیں خوف و ہراس میں مبتلا کررہے ہیں۔ اس پر کلواکنٹلہ کویتا نے اظہارِ تشویش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ دیہی ڈاکٹروں کو ہراساں نہ کرے بلکہ ان کی خدمات کا مناسب اعتراف کرے اور انہیں سہولتیں فراہم کرے تاکہ وہ دیہی عوام کے لیے بہتر طبی خدمات انجام دے سکیں۔



