سفارتخانے کے اسٹیج پر ہندوستان سمٹ آیا۔ وطن کی ثقافتی میراث کا اعادہ۔ فنکاروں کا جوش و خروش دیدنی

ریاض ۔ کے این واصف
“پرواسی پریچئے 2024” ایک ہفتہ طویل پروگرام کے Celebrating The States کا آغاز۔ ملک کی مختلف ریاستوں سے تعلق رکھنے والے فنکارون کے فن کا مظاہرے کا یہ سہ روزہ پروگرام نیئرنگی لئے پوری شان و شوکت کے ساتھ شروع ہوا۔ سفیر ہند ڈاکٹر سہیل اعجاز خاں نے اسٹیرنگ کمیٹی چیرمین محمد ضیغم خاں اور ریاستی کوآرڈینیٹرز کے ہمراہ روایتی شمع روشن کرکے پروگرام کا آغاز کیا۔ ڈاکٹر سہیل نے اپنے مختصر خطاب کہا کہ اس پروگرام کے تحت ہم اپنی ثقافت اور روایات کی حفاظت کررہے ہین۔ انھون نے بتایا کہ اس سال ہم نے اپنی فہرست مین ریاست ہریانہ اور جمون و کشمیر کا اضافہ کیاہے۔ ڈاکٹر خاں نے کہا آل انڈیا اسٹیرنگ کمیٹی اور ہمارے اسپانسرز کے تعاون سے یہ پرگرام کامیابی سے ہمکنار ہوسکا۔
ریاستوں کے کوآرڈینیٹر ز سلیم ماہی، شہاب، ڈاکٹر مصباح العارفین، عبدالاحد صدیقی، ڈاکٹر ایدریس، محمد مبین، ڈاکٹر اشرف نے گلدستے اور شال پیش کئے۔ جبکہ غلام محمد نے سفیر ہند کو روایتی راجستھانی پگڑی پہنائی۔ اسٹیرنگ کمیٹی چیرمین محمد ضیغم خاں نے کہا کہ تنوع میں اتحاد ہے اس کی بہترین مثال ہمارا یہ اجتماع اور یہاں پیش ہونے والے پروگرامز ہیں۔ ابتداء میں سفیر ہند کو کیرالہ کے روایتی ڈھول تاشوں کے ساتھ جلسہ گاہ تک لایا گیا۔ سہ روزہ پروگرام کا آغاز بھی کیرالہ کے دلچسپ کلچرل آئٹمز کے ساتھ ہو۔ دوسرا پروگرام دہلی کا رہا جس میں ایک اسکٹ “مادر وطن سےمحبت” کے عنوان سے پیش کیا گیا۔ جو IISR کی ٹیچر محترمہ فائزہ سلطان کی پراثر تحریر و پیش کش تھی جس نے ناظرین کی آنکھیں نم کردیں۔ لیکن اس کے فوری بعد اترپردیش کے گروپ کے رنگارنگ قوالی اور گیتوں پر سامعین جھوم جھوم اٹھے۔ کشمیری ٹروپ نے روایتی لباس مین گیت و رقص پیش کئے۔ دودھ دہی کی ریاست کہلانے والا ہریانہ کی پریہ اور پشپا کے توانائی سے بھرپور ڈانس پر سامعین بھی تھرک اٹھے۔ راجستھان گروپ کے گلوکار سیلم خاں روایتی لوک گیت “کیسریا بالم” سے آغاز کیا اور دیگر فنکاروں نے روایتی رقص پیش کئے۔
ابتداء تا آخر ھال حاضرین کی گنجائش سے زیادہ بھرارہا۔ اور اتنے ہی لوگ ایمبیسی احاطہ میں نصب قدآدم LED اسکرین پر پروگرام سے لطف اندوز ہورہے تھے۔ سفیر ہند اور نائب سفیر ابو ماتھن جارج لمحہ آخر تک محفل مین موجود رہے۔ ایمبیسی احاطہ مین اسٹالز سجے تھے جہاں مہمانوں کے لئے انواع و اقسام کے کھانے اور مشروبات دستیاب تھے۔ رات دیر گئے یہ تقریب شہاب کٹوکاڈ کے ہدیہ تشکر پر اختتام پذیر ہوئی۔ شہاب نے سفیر ہند، نائب سفیر اور سارے سفارتکارون خصوصاُ سفارت کار معین اختر اور دنیش سیتھیا کے تعاون کا شکریہ اداکیا۔