دستور ہند کئی پھولوں سے مزین گلدستہ۔ ڈان اسکول ملک پیٹ میں یوم دستور تقریب سے مقررین کا خطاب

حیدرآباد۔26نومبر (پریس نوٹ) دستور ہند کئی پھولوں پر مشتمل ایک گلدستہ کی مانند ہے جس میں دنیا کے مختلف ممالک کے آئین سے بہترین باتوں کو شامل کیا گیا ہے اور ہمیں ایک احسن نظام حکمرانی اور حقوق دیے گئے ہیں۔ ہندوستان ایک متنوع ملک ہے جہاں مختلف مذاہب ، تہذیبوں ، زبانوں اور علاقوں سے تعلق رکھنے والے افراد رہتے ہیں اور اس کے لئے دستور ہند انتہائی موزوں دستاویز ہے۔
ان خیالات کا اظہار مقررین نے 26نومبر بروز منگل دستور ساز اسمبلی میں دستور کی منظوری کے 75سال کی تکمیل کے موقع پر منعقدہ تقریب میں کیا۔ ملک بھر میں 26نومبر یوم دستور کے طور پر منایا جاتا ہے۔ ترکی کے ماہر تعلیم ایان ابی نے اس تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔ جناب فضل الرحمن خرم ڈان گروپ آف انسٹی ٹیوشنس نے ترکی کے مہمان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس پروگرام میں شرکت کی۔ دسویں جماعت کی طالبات نے دستور کے مختلف پہلووں پر روشنی ڈالی۔ ضحی بسم اللہ نے دستور کی تمہید ، ثنا فاطمہ نے دستور کے بنیادی پہلووں، اقصیٰ نے بنیادی حقوق، اقرا نے ریاستی پالیسی سے متعلق رہنما ہدایات (ڈی پی ایس پی) معاویہ نے دستور ہند کے سفر اور حفصہ شیرین نے آئین کا تعارف پیش کیا۔ سدرہ فاطمہ نے دستور کے بارے میں بعض نعرے پیش کئے۔ ضحی بسم اللہ نے کارروائی چلائی۔
ترک ماہر تعلیم نے اس پروگرام میں شرکت پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام میں شرکت کی وجہ سے انہیں دستور ہند کے بارے میں مفید معلومات حاصل ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کئی برسوں سے ہندوستان میں مقیم ہیں لیکن وہ پہلی مرتبہ دستور ہند کو سمجھ پائے ہیں۔