نیشنل

"تم نے غلط کیا، میں جا رہا ہوں” بیٹی کے دوسرے مذہب کے نوجوان سے پر شادی باپ نے گولی مار کر خودکشی کرلی

"تم نے غلط کیا، میں جا رہا ہوں” بیٹی کے دوسرے مذہب کے نوجوان سے شادی باپ نے گولی مار کر خودکشی کرلی

نئی دہلی: ریاست مدھیہ پردیش کے گوالیار سے ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا۔ یہاں 49 سالہ میڈیکل اسٹور کے مالک نے جو مبینہ طور پر اپنی بیٹی کی "خاندان کی مرضی کے خلاف شادی” سے ناراض تھے انھوں نے خودکشی کرلی۔

 

میڈیا رپورٹس کے مطابق متوفی کی شناخت رشی راج عرف سنجو جیسوال کے طور پر ہوئی ہے۔ رات تقریباً ایک بجے گولی چلنے کی آواز سن کر ارکان خاندان جیسوال کے کمرے کی طرف دوڑے۔ گولی ان کے کنپٹی میں لگی تھی۔ فوری طور پر انہیں ہاسپٹل لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔

 

ایس پی (ایڈیشنل) کرشنا لال چندانی کے مطابق رشی راج کی بیٹی تقریباً 15 دن قبل محلے کے ایک نوجوان کے ساتھ گھر سے بھاگ گئی تھی۔ بعد میں اسے اندور سے ڈھونڈ کرکے واپس لایا گیا۔ تاہم عدالت میں سماعت کے دوران بیٹی نے بتایا کہ وہ قانونی طور پر شادی شدہ ہے اور اپنے شوہر کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کر چکی ہے۔

 

پولیس کے مطابق رشی راج نے خودکشی سے پہلے بیٹی کے آدھار کارڈ کے پرنٹ آؤٹ پر سوسائیڈ نوٹ لکھا۔ باپ نے لکھا”ہرشیتا تم نے غلط کیا میں جا رہا ہوں۔ میں تم دونوں کو مار سکتا تھا لیکن میں اپنی بیٹی کو کیسے ماروں؟”نوٹ میں انہوں نے بالغ بچوں کے قانونی حقوق اور والدین کے اختیارات پر بھی سوالات اٹھائے۔ ایک جگہ لکھا: "بیٹی، تم نے جو کیا وہ صحیح نہیں تھا۔ اور وہ وکیل جو کچھ پیسوں کے لیے پورے خاندان کو برباد کر دیتا ہے کیا اس کی اپنی بیٹیاں نہیں ہیں؟ کیا وہ ایک باپ کا درد نہیں سمجھ سکتا؟ پورا خاندان تباہ ہو گیا ہے، اور اب کچھ نہیں بچا۔”

 

اس نے مزید لکھا”میں پھر کہتا ہوں، اگر آریہ سماج کے تحت شادی قانونی نہیں مانی جاتی تو عدالت نے لڑکی کو اس کے ساتھ جانے کی اجازت کیسے دے دی؟ کسی نے بھی میرے درد کو نہیں سمجھا۔” "یہ ایک نہایت افسوسناک واقعہ ہے۔ لڑکی نے ایک مختلف مذہب سے تعلق رکھنے والے نوجوان سے شادی کی تھی جس وجہ سے والد پچھلے کچھ دنوں سے افسردہ تھے سوسائیڈ نوٹ اس کا ثبوت ہے۔”

 

رشی راج نکا چندر بادنی علاقے میں "بابو میڈیکل اسٹور” چلاتے تھے اور بھیرو بابا مندر کے قریب رہائش پذیر تھے۔ وہ اپنی بیوی، بیٹے اور بیٹی کے ساتھ مقیم تھے۔ پولیس کے مطابق پورے واقعے کی تفتیش جاری ہے اور فارنزک ٹیم نے بھی شواہد اکٹھا کرنے کے لیے جمعرات کو مقام کا دورہ کیا۔

 

رشی راج کی خودکشی کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔ متوفی کے رشتہ داروں نے مبینہ طور پر اس نوجوان کے والد پر حملہ کیا جس سے لڑکی نے شادی کی تھی۔ عینی شاہدین کے مطابق،اسے گھر سے گھسیٹ کر باہر نکالا گیا اور اس وقت تک مارا گیا جب تک وہ بے ہوش نہ ہو گیا۔ راہگیروں کی مداخلت سے اسے بچایا گیا اور اسپتال منتقل کیا گیا۔پولیس نے مارپیٹ کے واقعہ کا بھی مقدمہ درج کر لیا ہے اور خودکشی کے ساتھ ساتھ اس حملے کی بھی تفتیش جاری ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button