انٹر نیشنل

ڈونالڈ ٹرمپ نے اسمارٹ فونس کو ٹیرف سے مستثنیٰ قرار دیا

نئی دہلی:امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی حکومت نے حالیہ باہمی ٹیرف اقدامات کے تحت چند اہم تکنیکی مصنوعات کو استثنیٰ دینے کا اعلان کیا ہے۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے بلومبرگکے مطابق اسمارٹ فونز، لیپ ٹاپس اور سیمی کنڈکٹر چپس*کو ان نئے درآمدی محصولات سے باہر رکھا گیا ہے۔

 

یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب صدر ٹرمپ نے چین سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر 15 فیصد اور دیگر ممالک سے آنے والی مصنوعات پر 10 فیصد بیس لائن ڈیوٹی نافذ کی ہے۔ اس فیصلے سے خاص طور پر ان کمپنیوں کو فائدہ پہنچے گا جو چین میں اپنی مصنوعات تیار کرتی ہیں، جیسا کہ ایپل جس کے زیادہ تر آئی فونز چین میں تیار ہوتے ہیں۔

 

بلومبرگ نے یو ایس کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن کے ایک نوٹس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ چھوٹ 5 اپریل سے نافذ العمل ہو گی، اور وہ مصنوعات جو اس تاریخ کے بعد امریکہ میں داخل ہوں گی یا گوداموں سے جاری کی جائیں گی اس استثنیٰ میں شامل ہوں گی۔

 

امریکی اداروں کے اندازے کے مطابق، ایپل کے 90 فیصد سے زائد آئی فونس چین میں تیار کیے جاتے ہیں۔ استثنیٰ حاصل کرنے والی دیگر مصنوعات میں ٹیلی کمیونی کیشن آلات، چپ سازی کی مشینیں، ریکارڈنگ ڈیوائسز، ڈیٹا پروسیسنگ مشینیں اور پرنٹ شدہ سرکٹ بورڈ اسمبلیس شامل ہیں یہ سب اشیاء عموماً امریکہ میں تیار نہیں کی جاتیں۔

 

ماہرین کا کہنا ہے کہ ان مصنوعات کی مقامی تیاری کے لیے امریکہ میں سہولیات قائم کرنے میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔ لہٰذا، موجودہ چھوٹ امریکی ٹیک کمپنیوں کو ایک عارضی ریلیف** فراہم کرے گی۔ تاہم، تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ استثنیٰ عارضی ہو سکتیاہے اور مستقبل قریب میں ان مصنوعات پر نئے ٹیرف نافذ کیے جا سکتے ہیں جن کی نوعیت چین کے لیے نسبتاً نرم ہو سکتی ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button