انٹر نیشنل

مملکت کی مساجد میں اسراف کے نقصانات و غذائی کے ضیاع پر جمعہ کے خطبات 

حیدرآباد ۔ کے این واصف

اسراف بے جا اور غذائی کے ضائع ایک عالمی مسئلہ ہے۔ جبکہ دنیا کی ایک بڑی آبادی ایک وقت کے کھانے کے لئے ترستی ہے۔  سعودی عرب نے اس مسئلہ سے نمٹنے کے لئے ایک اچھا قدم اٹھایا ہے۔ وزیر اسلامی امور کی ہدایات پرعمل کرتے ہوئے مملکت کی جامع مساجد میں جمعہ کے خطبے میں آئمہ نے تقریبات میں کھانوں کو ضائع کرنے کے نقصانات بیان کیے۔

 

سبق نیوز کے مطابق وزیر اسلامی امور شیخ ڈاکٹر عبداللطیف آل الشیخ نے مملکت میں جامع مساجد کے آئمہ کو ہدایت کی تھی کہ خطبہ جمعہ میں لوگوں کو اسراف سے بچنے کی تلقین کی جائے۔آئمہ مساجد نے خطبہ جمعہ میں کھانے کے ضیاع سے بچنے کی ہدایت کرتے ہوئے لوگوں کو تقریبات وغیرہ میں احتیاط کرنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ ضرورت کے مطابق ڈشز رکھی جائیں اور کوشش کریں کہ کھانا ضائع نہ ہو۔ آئمہ کرام نے اس بات پر زور دیا کہ اللہ کی نعمتوں کا شکر ادا کریں اور اسراف سے بچیں کیونکہ نعمتوں کے ضیاع کو رب تعالی نے ناپسند فرمایا ہے ۔

 

مہمانوں کی تواضع کرنا اچھا عمل ہے مگر دکھاوے کی نیت سے خوراک کو ضایع کرنا کسی طرح بھی جائز نہیں۔ ہر عمل میں میانہ روی اختیار کی جانی چاہئیے۔ خطبہ جمعہ میں آئمہ نے شادی بیاہ و دیگر تقریبات میں ضائع ہونے والے کھانے کے حوالے سے کہا یہ اسراف کی عملی تصویر ہے۔ سوشل میڈیا پر ایسی وڈیوز و تصاویر دیکھی ہیں جن کو دیکھ کر بہت دکھ ہوتا ہے۔ تقریبات کے بعد بچے ہوئے کھانے کو تلف کردیا جاتا ہے جو انتہائی نامناسب رویہ ہے۔

 

سعودی عرب کے اس اقدام کی ستائش کی جانی چاہئیے اور دیگر ممالک مین خصوصاُ مسلمانون کو اس کی تقلید کرنی چاہئیے۔

اسراف کے نقصانات و غذائی کے ضیاع پر جمعہ                                کے خطبات

متعلقہ خبریں

Back to top button