اردو زبان کی بقاء اردو کی نئی نسل کے ہاتھوں میں

حیدرآباد ( پریس نوٹ) شہرہ آفاق ماہر نفسیات ڈاکٹر محمد قطب الدین نے اردو داں طبقے سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی نئی نسل کو بھی اردو زبان پڑھائیں خاص کر اردو سم الخط نئی نسل کو سکھائیں ۔ انہوں نے ان دنوں تلنگانہ اور آندھراپردیش میں انٹرمیڈیٹ میں طلباء کی جانب سے اردو زبان کو بطور دوم زبان انتخاب نہ کرنے کے رجحان پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
ڈاکٹر محمد قطب الدین نے کہا کہ اس سے اردو کی نئی نسل از خود اردو زبان سے دور ہورہے بلکہ وہ ایک مکمل گنگاجمنی تہذیب کو سمجھنے سے قاضر ہورہی ہے۔ ڈاکٹر محمد قطب الدین نے کہا کہ وہ ایک ماہر نفسیات ہونے کے ناطے یہ بات بڑے اطمینان اور دعوے کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ مادری زبان میں تعلیم کا حصول کامیابی کا ضامن ہے انہوں نے کہا کہ وہ خود اپنی تعلیم مادری زبان یعنی اردو میں حاصل کی ہے۔انہوں نے موجودہ حالات میں طلباء اور اولیائے طلباء سے اپیل کی ہے کہ وہ اردو میڈیم نہ صحیح کم ازکم اردو زبان کوبطور ایک مضمون ضرور پڑھیں اور اپنےبچوں کو پڑھائیں۔ ڈاکٹر محمد قطب الدین نے کہا کہ انہوں نے شعبہ تعلیم سے وابستہ کئی ماہرین سے تبادلہ خیال کے بعد یہ بات کہہ رہے ہیں کہ انٹرمیڈیٹ میں بطور زبان دوم اردو کے انتخاب سے طلباء کو مستقبل میں کئی ایک اکاڈمک فوائد حاصل ہوسکتے ہیں۔
انہوں مزید کہا کہ یہ وقت تعلیمی اداروں میں داخلے کا ہے لہذا محبان اردو کو چاہئے کہ وہ اس ضمن میں خصوصی مہم چلاتے ہوئے نئی نسل کو اردو زبان سے روشناس کرانے کے لئے پہل کریں۔ آپ کی ایک چھوٹی سی کوشش کل اردو کے درخشاں مستقبل کا ضامن بن سکتی ہے۔ اپنی تہذیب و تمدن کے تحفظ کے لئے بچوں کو اردو رسم الخط سکھائیں پڑھائیں۔ بچوں کو اردو زبان کی مٹھاس کا شیدائی بنائیں۔
۔۔۔۔