وزیر اعظم اورآرایس ایس پر کارٹون بنانے والے کارٹونسٹ کے خلاف مقدمہ درج

نئی دہلی: اندور کے کارٹونسٹ ہیمنت مالویہ ایک کارٹون کے سبب مشکل میں پھنس گئے ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں وزیر اعظم نریندر مودی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ آرایس ایس سے متعلق ایک کارٹون بنا کر اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر
پوسٹ کیا جس پر تنازع کھڑا ہو گیا۔ اس کارٹون کی بنیاد پر ان کے خلاف پولیس میں شکایت درج کروائی گئی ہے۔ مالویہ پر الزام ہے کہ انہوں نے کارٹون کے ذریعے سنگھ کی شبیہ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے۔
درحقیقت وِنَے جوشی نامی ایک سینئر وکیل اور آرایس ایس کارکن نے لاسوڈیا پولیس اسٹیشن، اندور میں یہ شکایت درج کروائی ہے۔ شکایت میں کہا گیا ہے کہ ہیمنت مالویہ نے فیس بک پر کچھ ایسے پوسٹ کئے ہیں جو نہایت قابل اعتراض
ہیں۔ الزام ہے کہ انہوں نے وزیر اعظم مودی اور آرایس ایس کے خلاف قابل اعتراض کارٹون بنائے جو سنگھ کی ساکھ کو مجروح کرنے کی کوشش ہے۔
وکیل ونے جوشی کا کہنا ہے کہ مالویہ کے کارٹون "قابل اعتراض، فحش اور مکمل طور پر نامناسب” ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ ان پوسٹوں کا مقصد ہندو مذہب کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا اور RSS کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے۔
پولیس نے اس شکایت کی بنیاد پر ہیمنت مالویہ کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔اندور پولیس کے مطابق ہیمنت مالویہ نے فیس بک پر کچھ کارٹون، تبصرے، تصاویر اور ویڈیوس پوسٹ کی تھیں جن میں بھگوان شیو، وزیر
اعظم مودی اور آرایس ایس کا ذکر تھا۔ پولیس نے ان پکے خلاف بی این ایس کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ یہ دفعات فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو متاثر کرنے اور مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے سے متعلق ہیں۔
ہیمنت مالویہ اندور کے رہائشی ہیں اور پیشے کے اعتبار سے ایک کارٹونسٹ، آرٹسٹ اور ویڈنگ ڈیکوریٹر ہیں۔ ان کے سوشل میڈیا پروفائلز پر اکثر سیاسی طنز و مزاح اور موجودہ موضوعات
پر تبصرے دیکھنے کو ملتے ہیں۔ ان کے فیس بک پر تقریباً 40 ہزار فالوورس ہیں ۔یہ پہلی بار نہیں ہے کہ مالویہ تنازع میں پھنسے ہوں۔ 2022 میں ان پر یوگا گرو رام دیو کا مبینہ فحش پوسٹر بنانے کے الزام میں اتراکھنڈ پولیس
نے مقدمہ درج کیا تھا۔