سیوا فاونڈیشن عادل آباد کی جانب سے مخلوعہ اردو اساتذہ کی جائیدادوں پر تقررات کرنے ضلع کلکٹر اور ڈی ای او سے نمائندگی

سیوا فاونڈیشن عادل آباد کی قیادت میں پسماندہ ضلع عادل آباد کے سلم علاقہ جات کیشو پٹنم،اور سری کنڈہ میں مخلوعہ اردو اساتذہ کی جائیدادوں پر تقررات کرنے،ضلع کلکٹر راجرشی شاہ،ضلع مہتمیم تعلیمات اے، سرینواس ریڈی A.Srinivas Reddy A. سے موثر تحریری نمائندگی۔۔۔۔۔
عادل اباد۔۔۔۔سیوا فاونڈیشن عادل آباد بانی وصدر خواجہ سراج الدین کی قیادت میں ایک وفد جس میں صدر مدرس عزیز اللہ خان نوید،اولیاےطلبا کیشو پٹنم،اور سری کنڈہ، شیخ ربان،شیخ ایوب،شیخ اکرم،شیخ علاءالدین، پر مشتمل تھا نے بالترتیب ضلع کلکٹر راجر شی شاہ،ضلع مہتمیم تعلیمات اے۔سرنیواس ریڈی سے ملاقات کرتے ہوے ایک یادداشت حوالہ کیا۔
جس میں بتایا گیا کہ پسماندہ ضلع کے ایک منڈل میں واقع موضوعات کیشو پٹنم،سری کنڈہ،منڈل پریشر اردو پرائمری، و،آپر پرائمری اسکولس میں مخلوعہ اردو اساتذہ کی جایئدادوں پر فی الفور تقررات عمل میں لانے کا مطالبہ کیا
۔اور اس یادداشت میں نشاندہی کی گئی کہ ان سرکاری اردو مدارس میں اول تا پنجم جماعت تک طلباء کی تعداد جبکہ منظورہ آسامیاں 5ہیں تاحال ایک ہی ٹیچر مامور ہے۔گر چیکہ 8 اساتذہ درکار ہیں۔اسی طرح شیشم تا دہم تک جملہ 263 طلبا کی تعداد موجود ہے۔جس کیلئے 8 اساتذہ درکار ہیں تاہم 2 پر ہی اکتفا کیا جارہا ہے
۔جبکہ مزید طلبا کے اضافہ پر ۱۱ اساتذہ درکار ہیں۔سری کنڈہ اردو اسکول میں 65 طلبا پرائمری اور 35 طلبا آپریٹر پرائمری میں زیر تعلیم ہیں ۔ان دو سرکاری اردو مدارس میں اساتذہ کی کمی،اور شدید قلت کے باعث طلبا و طالبات کی تعلیم شدید متاثر ہورہی ہے۔اسلیئے اساتذہ کا تقرر از حد ضروری ہے۔و۔انھوں نے بتایاکہ،،قانون حق تعلیم،،کے تحت ہر 20 طلبا پر ایک ٹیچر کو لازم قرار دیا گیا ہے
۔اس کے باوجود اساتذہ کی کمی اور قلت نے اولیاے طلباء میں بے چینی،اضطراب کی کیفیت پیدا کر دی تھی۔تا ہم مذکورہ دو ضلعی عہدیداروں سے ملاقات،موثر نمائندگی کے باعث وہ کیفیت دور ہوگئی ہے۔ان عہدیداروں نے ان تمام مسائل کا بغور جائزہ و سماعت کے بعد جلد از جلد ممکنہ اقدامات کرنے و نیز عنقریب اردو اساتذہ کے تقررات عمل میں لانے کا تیقن دیا۔جس پر مذکورہ اولئاے طلبا نے ضلع کلکٹر،ضلع مہتمیم تعلیمات،بانی و صدر سیوا فاونڈیشن عادل آباد خواجہ سراج الدین سے اظہار تشکر کیا